غصہ اور رد عمل کی کیفیات نفسیات سے متعلق ہیں۔ مذہب بھی کہتا ہے: والکاظمین الغیظ یعنی مناسب لوگ غصے کھا جانے والے ہوتے ہیں۔ غصے کے اوقات میں فیصلہ سازی ممنوع ہے۔ ردعمل میں جذبات کا استعمال ذمہ دارانہ← مزید پڑھیے
ہمارے ایک پڑوسی ہیں۔ نامی گرامی ہیں۔ ان کی ویڈیوز تو آپ نے دیکھ رکھی ہوں گی۔ ان کا پیغام محبت، امن و سلامتی اور استحکام ہے۔ اڑتی چڑیا کے پر گن لیتے ہیں مطلب اتنے ذہین و فطین ہیں۔← مزید پڑھیے
مختلف طبقات ایک دوسرے کو سمجھاتے سمجھاتے دور ہو رہے ہیں حالانکہ انھیں ایک دوسرے کو سمجھنا چاہیے تاکہ قریب ہو سکیں۔ ایک بات جو سب سمجھ چکے ہیں اسے اختیار یا آزادی کہتے ہیں۔ ہر ذی روح بالغ مرد← مزید پڑھیے
بھارہ کہو سے فیض آباد پہنچانے پہ بائیک برادری کا احسان مند ہو گیا ہوں۔ بہارہ کہو سے کچھ آگے کو نکل جائیں تو فیض آباد تک بائیں جانب غالباً تیل کی دکان ایک سے زیادہ نہیں ہے اور وہ← مزید پڑھیے
ناظرین، مری سے کُل پانچ سو کا انڈہ کھا کے جب بتی چوک لاہور پہنچا تو دھند کا راج تھا اور توقع کے برعکس کم کپڑوں کی وجہ سے یوں لگ رہا تھا کہ لاہور ٹھنڈ میں بھی مری سے← مزید پڑھیے
سب سے پہلے آپ نے گھبرانا نہیں ہے آدھے سے زیادہ مسائل کا حل ہے۔ گھبرانے والے چوہا مارنے کے لیے بھی بلی کرائے پہ لیتے ہیں اور چھپکلی مکڑوں سے بھی ان کی ٹانگیں کانپتی ہیں۔ ایک بار میں کچھ عرصے کے لیے نتھیا گلی ماموں کے ہوٹل پہ استقبالیہ پہ بھرتی ہوا۔← مزید پڑھیے
جمہوریت میں ایک حزب اختلاف ہے تو ایک حکمران جماعت اور ان دونوں کا بھی اختلاف تب ہے جب کوئی معقول وجہ نظر آئے (اگر نہیں ہے تو میرے خیال سے یہ ہونا ضروری ہے)۔ ملٹی پارٹی نظام کی قباحت← مزید پڑھیے
اکثر جگہوں پہ یہ لکھا نظر آتا ہے اور مقصد شاید یہ تاثر دینا ہے کہ پاکستان کے لیے اگر کوئی باوقار محکمہ باقی بچا ہے تو صرف اور صرف یہی ہے لہذا حساسیت کا تقاضا ہے کہ عامیوں کو← مزید پڑھیے
مری کیا ہے؟۔۔حسان عالمگیر عباسی/ اگر آپ پاکستانی ڈراموں کے شوقین ہیں تو یہ چیز نظر انداز کرنا مشکل ہے کہ ہر ڈرامے میں مشکل کی گھڑیاں ٹالنے کے بعد خوشی کے مواقع آتے ہیں۔ رونے دھونے پیٹنے والے یکدم گنگنانے ناچنے خوشی کے گیت گانے لگتے ہیں۔← مزید پڑھیے
پاکستان کا قیام ہی تقسیم کا اعلان تھا۔ اب کچھ لوگ پاکستانیت کا پتہ پھینکتے ہیں اور کارڈز لے اڑتے ہیں۔ پاکستان نے قربانیوں کے بعد لوہا منوایا۔ یہ غلط تھا یا صحیح، اس کے نتائج مثبت میں آئے یا← مزید پڑھیے
اسامہ بن زید مسجد میں نمازِ عشاء کے دوران تیسری رکعت کے بعد ‘حالت التحیات’ میں عین اس وقت پہنچا جب امام کے کیے کہے کے مطابق مقتدیوں نے دائیں بائیں دیکھ اور دعائیں لے دے کر آگے پیچھے ہونا← مزید پڑھیے
سب زبانیں اپنی ہیں سب لباس اپنے ہیں چین و عرب و ہندوستان سب سارا جہاں اپنا ہے تہوار، روایات، مواقع بھی ہمارے سالگرائیں بھی اپنی ماہ و سال ہمارے قمری شمسی ہجری تواریخ بھی اپنی کھجور، میوہ، ساگ، برقی← مزید پڑھیے
ریڈر اور رہنما۔۔حسان عالمگیر عباسی/سیاست دراصل مثبت تصویر کو اجاگر کرنے کا نام ہے اور مثبت رنگ نمایاں ہو کر ہی رہتا ہے کیونکہ قرآن کریم کہتا ہے کہ: صبغة اللّٰہ و من احسن من اللہ صبغة یعنی خدا کا رنگ سب سے اچھا اور بہترین ہے۔ حقیقی سیاست خدا کے رنگ میں رنگ جانے کا نام ہے۔← مزید پڑھیے
ہمارا ایمان ہے لم یلد و لم یولد (وہ والد ہے نہ بیٹا) اس عقیدے کی حفاظت خطرے سے خالی ہے بھلے وہ کہتے رہیں کہ خدا نے بیٹا پیدا کیا اس کا جواب قرآن نے انھیں دے دیا ہے← مزید پڑھیے
بندوں کو مارنے سے بہتر ہے انا ماریں۔ آیات میں واضح دیکھ لیں کہ نبی کریم ﷺ نے اپنے سے آگے بڑھنے سے منع فرمایا ہے۔ ان کے قدموں کی خاک کہنے والے دعویدار کیسے ان سے آگے بڑھ سکتے← مزید پڑھیے
خان کا حقیقی کھلاڑی۔۔حسان عالمگیر عباسی/جن حقیقی ویژنری انصافینز کا خواب آج سے دو عشروں پہلے خان صاحب نے دیکھا تھا وہ شعور و آگاہی سے بھرپور اور محض شور شرابے سے آزاد پی ٹی آئی کارکنان کی کھیپ کی تیاری سے جڑا تھا۔← مزید پڑھیے
من موجی۔۔حسام عالمگیر عباسی/یوں ایک روز جب آپ کے حوالے سے گاؤں کے معروف 'صاحب تحریر' کی قلمی قلابازیوں کا آنکھوں نے سامنا کیا تو سمجھنے میں آسانی ہو گئی کہ آدھا سادھا سا کام ہو چلا ہے لہذا باقی کا کام بعد کے لیے چھوڑ چلتے ہیں۔← مزید پڑھیے
اوّل تو مناظرہ فتنوں کو دعوت دینے والی بیہودہ سرگرمی ہے، بالخصوص جس معاشرے میں برداشت کا لیول آٹے میں نمک کی طرح ہو ،وہاں ایسی بیہودگی عقل و فہم کے بالکل خلاف ہے۔ ہمارے ہاں مناظرہ ایک روایت ہے← مزید پڑھیے
ابھی مغرب میں ایک موٹے تازے، عمر میں پیچھے اور قد کے چھوٹے میاں کے ساتھ نماز میں کھڑا ہونے کا موقع ملا۔ جب اللہ سب سے بڑا ہے کی شہادت کے لیے ہاتھ اٹھائے وہ کعبة اللہ کا رخ← مزید پڑھیے
ہمارا اٹھنا بیٹھنا عام لوگوں میں ہے اور ہم بھی عوام الناس میں ہی شمار رکھتے ہیں۔ ہم اس معاشرے میں رہتے ہیں جہاں مسلمان اکثریت میں ہیں۔ یہ سوال پیدا ہی نہیں ہوتا کہ فلاں جماعت سے تعلق رکھنے← مزید پڑھیے