مغرب اور چھوٹے میاں۔۔حسان عالمگیر عباسی

ابھی مغرب میں ایک موٹے تازے، عمر میں پیچھے اور قد کے چھوٹے میاں کے ساتھ نماز میں کھڑا ہونے کا موقع ملا۔ جب اللہ سب سے بڑا ہے کی شہادت کے لیے ہاتھ اٹھائے وہ کعبة اللہ کا رخ پکڑے نجانے کیوں گردن گھمائے کھڑا تھا۔ جونہی امام صاحب تلاوت کے بعد رکوع میں اترے تو وہ چھوٹے میاں بھی ساتھ ہو لیے اور جس انداز میں اس نے خدا بڑا ہے کی شہادت دی عجیب و غریب نظر آئی۔ اگلی دو رکعات میں اسے خارش نے اور مجھے اس کی اچھل کود نے خوب تنگ کیا۔ کبھی وہ قیام کے دوران ہی رکوع پہ چلا جائے  اور ٹانگیں نوچنے کے بعد کھڑا ہو جائے اور کبھی اس کی کمر پہ کوئی مچھر کاٹ لے تو اسے چماٹیں پھینکنے لگے!

اللہ نے کیا عرصے بعد امام نے بھی رکوع لیا اور ہم دونوں بھی رکوع کی طرف چل پڑے کیونکہ قرآن کہتا ہے: وارکعوا مع الراکعین! اس نے رکوع میں تنگ نہیں کیا اور مجھے سانس لینے کا موقع مل گیا۔ ہم سجدے کو لپک گئے کیونکہ ارشاد ہے کہ: وکن من الساجدین! سجدے میں وہ ناک رگڑنے کی بجائے اپنا سر زمین سے ٹکراتا رہا اور بالآخر پہلی ‘التحیات’ کی باری آ گئی۔ اب سوچا کہ شاید سانس لینے دے لیکن وہ میاں اپنا سارا وزن اپنے پاؤں کی بجائے میرے اوپر پھینکے رہا۔

امام صاحب واپس کھڑے ہو گئے تو ہمیں بھی کھڑا ہونا پڑا۔ میاں نے آگے بھی تنگی میں کوئی کمی نہیں چھوڑی اور برابر پریشان کرتا رہا۔ خدا خدا کر کے دوبارہ ‘التحیات’ میں بیٹھ گئے کیونکہ امام نے ایسا ہی کہا۔ میں شدید غصے میں تھا لیکن غصے کی جگہ ایک خیال نے لے لی جب میں دارالاسلام خوشاب مسجد میں نماز پڑھا کرتا تھا۔ یہ وہ وقت تھا جب یونہی مجھے خارش تنگ کرتی تھی اور میں نمازیوں کا سکون برباد کیا کرتا تھا۔ مجھے یاد پڑا کہ ایک بندے نے میری انہیں غلطیوں پہ ٹھیک ٹھاک کلاس بھی لی تھی۔ جی نہیں بھرا تو نماز سے فراغت کے بعد مسجد کے باہر بھی سمجھانے لگا اور خدا خوفی کا مدرس بنا رہا تھا۔

Advertisements
julia rana solicitors

خیر اسی سوچ میں مگن تھا کہ فرشتوں سے علیک سلیک کا وقت  آ پہنچ  ۔ میں نے پہلا سلام لیا تو وہ میاں بھی دوسری جانب مڑ گئے لیکن شاید بائیں جانب کے فرشتے کو سلام وصولنے کی جلدی تھی یا میاں کو گھر سبزی پہنچانے میں دیر ہو رہی تھی لہذا اس نے امام سے بھی پہلے دوسری جانب چہرا گھما لینے میں ہی عافیت سمجھی۔ میں خوشاب مسجد والی سوچ میں گم صم پہلا سلام لیے اسے دیکھتے ہوئے مسکرا رہا تھا اور میاں کے حق میں دعا کرکے چائے پینے نکل پڑا۔

Facebook Comments

بذریعہ فیس بک تبصرہ تحریر کریں

Leave a Reply