راحت کا راز۔۔حسان عالمگیر عباسی

عام طور پر  ایسا ہوتا نہیں ہے لیکن ہو رہا ہے، کا الٹ پکڑیے اور ابنارمل ہونے اور کہلوائے جانے یا آپ کو ایسا سمجھا جانے لگے سے بچنے کی کوشش کیجیے۔ ابنارمز اور نارمز کو جاننا کوئی شطرنج کا کھیل نہیں ہے بلکہ یہ گڈا گڈی کا گیم ہے۔ کچھ چیزوں پہ آپ کا یقین ہے کہ وہی درست ہے لیکن نارمز میں جگہ بنانے میں اسے ابھی دیر ہے تو حوصلہ دکھائیے، چلتا ہے پہ ایمان لائیے، بھاگتی گاڑی پہ سوار ہو جائیے اور موقع ملتے ہی اس کی جڑ تک پہنچنے میں جلدی کیجیے اور بصورت دیگر صبر کرنے میں دیر نہ کیجیے اور اسے جانے دیجیے ،جو جڑ سے اکھاڑنے میں مہارت کے ساتھ ساتھ اثر و رسوخ رکھے ہوئے ہو۔ جب کبھی من پسند ہوائیں آپ کا رخ پکڑنے لگیں تو ان کا استقبال کیا اور محظوظ  ہوا جائے، ہی ذہنی سکون کا نام ہے۔ بڑا آدمی بنوں گا ،میں جھوٹ کی ملاوٹ یا خوش فہمی چھپی ہے کیونکہ حالات بدل رہے ہیں۔ سونے کا  چمچ لے کے پیدا ہوئیے یا چمچ کو سونا بنا کر دکھائیے وگرنہ میانہ روی ہی بہتر آپشن ہے۔ بڑا آدمی ہی تو ہوں میں البتہ آرام ہے اور چین کی نیند ہے۔ اچھے تو آپ نہیں ہیں کیونکہ آپ کا نام اچھا جو نہیں ہے تو بھلا اس میں بھی کیا کسی کی کوئی بھلائی ہوئی کہ بڑے پن کی تلاش میں وہ بھی کھو دیا جائے جو آپ کے پاس پہلے ہی ہے؟

آپ کا سایہ آپ کے ساتھ ہے لیکن کبھی کبھی غائب ہو جاتا ہے لیکن ہوتا تو ساتھ ہی ہے۔ خوشی ہر پل آپ کے دائیں بائیں ہے, اسے محسوس کیجیے۔ آپ کسی کی توقعات پہ پورا اترنے کے چکر میں اپنے شعور کے ساتھ ظلم و ستم مت کیجیے۔ وہ کریں جس سے آپ کا اندر خوش اور باہر دوسروں کی خوشی کا باعث بنے۔ فطری معاملات میں دخل دینا اپنے ساتھ تو ظلم رہا لیکن جو فطرت کے مقاصد کے نگہبان ہیں ان کی راہوں میں روڑے اٹکانے جیسا بھی ہے۔ حق کے لیے آواز اٹھائیے لیکن آواز خاموشی میں بدلنے کا خدشہ ہونے لگے تو تب تک بغاوت نہ کیجیے جب تک وسائل اور جانوں کا ضائع ہونا مطلب نہ سموئے ہوئے ہو۔ سب سے اہم یہ ہے کہ ڈپریشن نہ ہونے پائے کیونکہ ایک جان سے کئی جانیں جڑی ہیں۔ کسی نے لکھا تھا کہ جب مائیں ہی بقا کی جنگ لڑنے لگیں تو قوام کیسے پیدا ہوں گے؟ کسی کو مت ٹوکیے اور کرنے دیجیے جو کر رہا ہے کیونکہ وہ سیکھ رہا ہے اور سیکھ جائے گا۔ مقررہ وقت کے منتظر رہیے۔ مداخلت چھوڑ دیجیے۔ اپنے کام سے کام رکھیے یا کسی کے کام آئیے اور توقعات کی امید توڑ دیجیے۔

کسی کی شہرت اور کامیابی کو اپنے خاندان کی کامیابی سمجھیے، ایسا بن نہ رہا ہو تو علاقے کی کامیابی سمجھیے، ایسا بھی مشکل ہو تو ملک، برادری، مسلک، جماعت یا قوم کی کامرانی مان کر اسے جانے دیجیے تاکہ وہ بھی جیے اور آپ بھی جی لگا سکیں۔ حسد کو زندگی سے پھینک دیجیے۔ فتوے مت بانٹیے۔

الزام تراشی سے بچنے کی کوشش کیجیے۔ دوستوں سے شیئرنگ کیجیے۔ دوست ایک، دو یا پانچ ہی کافی ہیں اور باقیوں سے اپنے ظرف اور ان کی ضرورت کے مطابق ڈیل کیجیے۔ غلطی مان لیجیے اور کوئی بُرا کرے تو خاموشی کا سہارا لے کر ورق الٹائیے کیونکہ اگلے ہی ورق میں ایکا لکھا ہے۔ آپ کبھی بھی کسی کو اجازت مت دیجیے کہ وہ ذہنی طور پہ آپ کو ٹارچر کرے کیونکہ صحت آپ کا سب سے بنیادی حق ہے۔ کون ہے اور کیا کرتا ہے جانے بنا ہاتھ بڑھائیے اور جان جائیے وہ کون ہے اور کیا کرتا ہے۔ یاد رکھیے کہ آپ میں سے سب سے بہتر وہی ہے جو:

Advertisements
julia rana solicitors london

گھر والوں کے ساتھ بہتر ہے۔
معاشرے کے لیے نافع ہے۔
معاملات میں بہتر ہے۔
جج نہیں کرتا۔
سیکھتا اور سکھاتا ہے۔
تحقیق کر کے بولتا ہے۔
اور دوسروں کو موقع دیتا ہے۔

Facebook Comments

بذریعہ فیس بک تبصرہ تحریر کریں

Leave a Reply