سانحہ سیالکوٹ۔۔حسان عالمگیر عباسی

بندوں کو مارنے سے بہتر ہے انا ماریں۔ آیات میں واضح دیکھ لیں کہ نبی کریم ﷺ  نے اپنے سے آگے بڑھنے سے منع فرمایا ہے۔ ان کے قدموں کی خاک کہنے والے دعویدار کیسے ان سے آگے بڑھ سکتے ہیں؟

لا تقدموا بین یدی اللہ و رسولہ

ان کنتم تحبون اللہ فاتبعونی یحببکم اللّٰہ

میں ساری رات نوافل پڑھوں گا
میں ساری زندگی شادی نہیں کروں گا
میں تاقیامت روزے رکھوں گا

رسول اللہﷺ  نے کہا رک جاؤ۔ کیا میں شادی نہیں کرتا؟ میں روزے چھوڑتا نہیں؟ میں نیند نہیں لیتا؟ نوافل ساری رات پڑھتا ہوں؟ ﷺ !

تم میں سے اس وقت تک کوئی کوئی مومن نہیں ہو سکتا جب تک میں تمھارے والدین، اولاد اور تمام جہاں سے زیادہ محبوب نہ ہو جاؤں۔۔ اس کو سمجھنے کی ضرورت ہے۔ یہاں صرف ریفارمز اور حکمت و دانائی پنہاں ہے۔ جنونیت بالکل بھی نہیں!

آگے بڑھنا ایک گستاخی
عشق کو بنیاد بنانا دوسری گستاخی
بے بنیاد روایات کا سہارا لینا تیسری گستاخی
نبی کریم ﷺ  کے دین کو بدنام کرنا چوتھی گستاخی
دنیا والوں کو ہنسنے اور دیگر مواقعوں کی فراہمی پانچویں گستاخی

اور چلے ہیں معصومین کو گستاخ بنانے، مارنے اور جلانے!

Advertisements
julia rana solicitors

اس ملک کی تقدیر اب مذہبی بنیادوں پہ بدلنا مشکل ہے کیونکہ تشریحات ہی مغالطوں پہ کھڑی ہیں۔ اس ملک کی تقدیر بدلنے کے لیے سافٹ کارنرز کی ضرورت ہے اور ہماری عوام اور آپ خوب جانتے ہیں کہ سافٹ امیج کن نظریات میں چھپا کھڑا ہے۔ یاد رہے ان لوگوں کی بات نہیں ہو رہی جو نام نہاد نظریاتی افراد ہیں۔ ریفارمرز، مصلحین، مفاہمت پسندوں، جذبات و جنونیت مخالف، اور دماغ میں برف کی ٹکیاں رکھنے والے کھلے ڈھلے بچوں اور بچیوں کو موقع دیں اگر سدھار چاہتے ہیں وگرنہ ‘سیروا فی الارض’ کی رو سے کم از کم وہ لوگ مہاجر بن جائیں جو وسائل رکھتے ہیں اور اپنی اپنی جگہوں پہ انسانیت کا نام روشن کریں۔

Facebook Comments

بذریعہ فیس بک تبصرہ تحریر کریں

Leave a Reply