اک بار سابق سینٹر میاں امجد قریشی کے پاس گپ شپ ہو رہی تھی۔ شہر کے اہل علم حضرات موجود تھے کہ میاں صاحب نے سوال پوچھا کہ سب فرداً فرداً بتائیں کہ اس ملک کے تمام مسائل کا حل← مزید پڑھیے
سماج کے گَٹروں میں اچھلتے بوڑھے مینڈکو ! منہ نوچنے والے ناخنوں والی جنگلی چمگادڑو ! ہاں ہاں کیوں نہیں! بالکل تم تو سؤر کے بچوں کی طرح نسل در نسل دھرتے جاتے ہو، جشن← مزید پڑھیے
میں شدید حیرت میں مبتلا ہوں۔ میرے ایک دوست نے اپنے بیٹے کو پانچ لاکھ روپے بزنس کرنے کے لیے دیے تھے۔ بزنس ناکام ہوگیا تواس نے مزید پانچ لاکھ بچے کو پکڑا دیے۔ میں اچھی طرح جانتا ہوں کہ← مزید پڑھیے
نعیم صدیقی مرحوم مولانا مودودی کے قریبی ساتھیوں میں سے ہیں۔ ایک بہترین مفکر کو زبردست ادیب کا ساتھ ملا۔ مولانا کے ماہنامہ ترجمان القرآن کے مدیر رہے۔ کئی کتابیں تحریر کیں اور ان میں سے ایک کتاب “المودودی” بھی← مزید پڑھیے
شاعر ہفت زباں سچل سرمستؒ سے پہلا تعارف کلاس نہم کے دوران اس دن ہوا جب ہمارے ایک معلم (استاد) مگسی صاحب نے سندھ کے تین صوفی شعراء سچلؒ، سامی اور شاہؒ کاایک ایک شعر سناکر ان اشعار کا سلیس← مزید پڑھیے
اورینٹل کالج لاہور کو قائم ہوئے تقریباً ڈیڑھ صدی کا زمانہ بیت گیا،اس طویل مدت میں مشرق کی اس عظیم دانش گا ہ نے تحقیق و تنقیداورتصنیف و تالیف کے میدان میں جو عظیم الشان روایت قائم کی اس کی← مزید پڑھیے
اسلام وہ خوش نصیب مذہب ہے جسے اپنے آغاز میں ہی پھیلاؤ کے حوالے سے وہ “بینڈ ویگن” نصیب ہو گئی جو اس بڑے پیمانے پہ پھیلنے والے واحد دوسرے مذہب عیسائیت کو کہیں تین سو سال بعد رومن بادشاہ← مزید پڑھیے
میں اپنے کام سے تھکا ہارا واپس اپنے کمرے کی جانب لوٹ رہا تھا کہ اچانک میں نے سیاہ ناگ جیسی سڑک پر ایک سواری دیکھی جس پر “الایادی” لکھا ہوا تھا۔ میں نے ذرا غور سے دیکھا تو یوں← مزید پڑھیے
ترجیحات کا بدل جانا ہی اصل پریشانی ہے۔ آپ کویاد ہوگا ابھی کل کی بات ہے مسلم پرسنل لا بورڈ میں عہدے تفویض ہوئے تھے۔ پھر ان عہدوں سے سے لدے پھندے ہمارے” عہدہ واہن” جب اپنے شہر پہنچے یا← مزید پڑھیے
حمید شاہد کی خود نوشت ’خوشبو کی دیوار کے پیچھے‘سے مقتبس؛ کربلا والوں کے دُکھ میں شامل ہونا ہماری تہذیب کا لازمی جزو تھا۔سوگ کی اس تہذیب کے اپنے تقاضے تھے۔ میں نے تو اپنے شہر کے غیر مسلموں کو بھی← مزید پڑھیے
یوں تو جنوبی ایشیاء کے انتہائی بدقسمت خطہ کشمیر پر لاتعداد کتابیں تحریر کی جاچکی ہیں، تاہم امریکی ریاست پنسلوینیہ کی یونیورسٹی میں پروفیسر، حفصہ کنجوال کی حال ہی میں شائع کتاب Colonizing Kashmirتحقیق کے حوالے سے ایک اہم اضافہ← مزید پڑھیے
ویسے تو چار موسم ہوتے ہیں۔ سردی گرمی خزاں اور بہار، مگر ہمارے ملک میں ایک پانچواں موسم بھی ہے۔ جسے الیکشن کا موسم کہا جاتا ہے۔ الیکشن کا موسم ہر پانچ سال بعد آتا ہے۔ ہاں اگر “محکمہ موسمیات”← مزید پڑھیے
اس وقت پاکستانی سیاست عجب تذبذب کا شکار ہے۔ انتخابات کیا نتائج لائیں گے وہ 8 فروری کو واضح ہو جائے گا مگر جو تاثرات بنائے جارہے ہیں ان سے اچھی توقعات کو وابستہ کرنا آسان نہیں لگ رہا اور← مزید پڑھیے
فلسفے کو علم کا پیرو ہونا چاہیے جزئی و حسی معلومات تو انسان شکمِ مادر میں ہی حاصل کرنے لگتا ہے۔ وہ پیدائش سے پہلے بہت سی چیزیں سیکھ چکا ہوتا ہے۔ بعد میں بچپن میں ناگزیر تجربات سے بنیادی← مزید پڑھیے
کوئی ایک دہائی پہلے بنوری ٹاؤن کراچی کے مفتی سید عدنان کاکا خیل کی پرویز مشرف کے سامنے مشہور زمانہ تقریر سنی تھی جہاں انہوں نے “جمہوری روایات کے عدم تسلسل” کو ملکی بدحالی کا ذمہ دار ہونے کاذ کر← مزید پڑھیے
چند ہی لمحوں میں سیاست ، نظریے اور منطق و منطقی مغالطوں پر نئی اور مفید باتیں ہوئیں۔ گفتگو کتابوں سے بہت بہتر ثابت ہوسکتی ہے۔ بس یہ باتیں کرنے والے اور سننے والے پر منحصر ہے۔ دوئم یہ کہ← مزید پڑھیے
اسلامی جمہوریہ پاکستان میں اس وقت مختلف سطحوں پر مختلف طرح کا نظام تعلیم رائج ہے جس کو وسیع پیمانے پر متنوع انداز سے کئی سطحوں میں تقسیم کیا گیا ہے،ہر ایک کی اپنی خصوصیات، خوبیاں ، خامیاں اور مقاصد← مزید پڑھیے
دھند بھری صبح ہے ۔ ۔ میں کافی پھینٹ رہی ہوں بڑے بھائی کے لیے۔ مجھے اچھا لگتا ہے جب شیف بھیّا میرے ہاتھ کی بنی کافی لیتے ہیں ۔ خود ان کے پاس اپنے لیے وقت ہی نہیں ہوتا ← مزید پڑھیے
کسی گاؤں میں ایک مسجد تھی جس کے امام صاحب کو ہر جمعہ کی نماز میں ایک شخص چاچا حامد “قرضئی “کے لیے خصوصی دعا کرنے کے لیے کہا جاتا۔ کبھی کوئی کہتا تو کبھی کوئی۔ امام صاحب بھی پورے← مزید پڑھیے
کچھ عرصہ سے پاکستان میں نوجوانوں کو انگیج کیا جارہا ہے ،نگران وزیراعظم ، آرمی چیف نوجوانوں سے براہ راست مکالمہ کر رہے ہیں جو کہ یقیناً ایک اچھا اقدام ہے ۔ تمام سیاسی اور سماجی رہنماؤں کو بھی یہی← مزید پڑھیے