رشید یوسفزئی سے چند سوالات( نظریے سے لنڈورے ہی بھلے )/عبدالباعث

چند ہی لمحوں میں سیاست ، نظریے اور منطق و منطقی مغالطوں پر نئی اور مفید باتیں ہوئیں۔ گفتگو کتابوں سے بہت بہتر ثابت ہوسکتی ہے۔ بس  یہ باتیں کرنے والے اور سننے والے پر منحصر ہے۔
دوئم یہ کہ مجھے ان کی باتیں بہت جلد ذہن نشین ہوتی ہیں۔ سوچا آج رشید سر سے کی گئی گفتگو میں قارئین کو بھی شامل کرتا چلوں ۔
باتوں باتوں میں بات موجودہ سیاست ، الیکشن کمپین سے لیکر نظریہ تک پہنچ گئی۔
تو پوچھ لیا سر کبھی مولویوں کو رگڑ لیتے ہیں ،  اور کبھی لبرل و سیکولر کو اور کبھی مارکسسٹ و نیشنلسٹ کو ،ابھی تک سمجھ نہ آسکا  کہ آپ کس سائیڈ پر ہیں ؟

ہنس کر کہنے لگے،نظریے سے محبت کی بجائے عقل کی زیادہ ضرورت ہے،
ارسطو نے کہا تھا افلاطون سے مجھے پیار ہے مگر سچ سے زیاد نہیں۔
جان ڈیوی سے لارڈ رسل نے مارکسزم کے بارے پوچھا تو جواب دیا ” مجھے ایک اندھے عقیدے سے نجات ملی ہے، دوسروں میں الجھنا نہیں چاہتا”. میں ہر قسم  کے عقیدے dogma کے خلاف ہوں۔ ہر نظریہ اپنی انتہا پر dogmatism کا روپ اختیار کرتی ہے۔ تاریخ شکست خوردہ نظریوں کا مدفن ہے۔ سو نظریے سے لنڈورے ہی بھلے۔

Advertisements
julia rana solicitors

میں نے  پوچھا سر! ساری دنیا مولانا فضل الرحمان کے  خلاف ہے، آپ ان کی سائیڈ پر کیوں ہیں ؟
جواب ملا:آسان منطق: سارے سیاستدان بُرے ہیں
مغالطہ: کیا کسی نے ان سب کے بارے کوئی ریسرچ کی  ہے؟
جواب نہیں ،بغیر کسی پیمانے کے درست اور غلط کا فیصلہ نہیں کیا جا سکتا۔سیاست اور سیاستدان بُرے ہیں مگر سیاست اور سیاستدان سے کمپیئر کرکے۔۔میں ہر گز ان کی سائیڈ نہیں لے رہا ،بس موازانہ کر رہا ہوں، اور موازنے کے کچھ اُصول ہیں،  اگر ان کے مطابق نہ ہو تو تمثیل کاذب False analogy کا مغالطہ کہلاتا ہے، شاعر کا موازنہ شاعر سے ،فنکار کا فنکار سے، اور سیاستدان کا سیاستدان سے۔میں نے پاکستانی سیاست اور سیاستدان کو قریب سے دیکھا ہے،سو اکثر آنکھوں دیکھا حال لکھ رہا ہوتا  ہوں۔اور ہر بار لکھنے کے بعد وضاحت کرتا ہوں کہ ان کی طرز ِ سیاست سے مجھے اختلاف ہے مگر میرا واسطہ زیادہ تر سطحی سوچ رکھنے والوں سے ہے، جو منطقی مغالطہ  میں مبتلا ہے جس میں دلیل سے عاری لوگ زندہ باد و مردہ باد کی افیون پی کر ذاتیات پر اُتر آتے ہیں۔

Facebook Comments

عبدالباعث
عبدالباعث اسی طرح تخلیقی توانائی اور زرخیز فکر کا مالک ہے جسطرح ان کی نوجوانی۰ اسی طرح خوبصورت دل و دماغ رکھتا ہے جس طرح اپنی حسن و رعنائی کیلئے شہرت رکھنی والی اسکا مومند قبیلہ۰ نازک خیالات اور شستہ لب و لہجے کا یہ نوجوان شاعر ادیب پشتونوں کے تاریخی سرزمین چارسدہ سے تعلق رکھتا ہے۰ کم عمری میں کمال پختگی کیساتھ پشتو، اردو ،انگریزی میں یکساں مہارت کیساتھ لکھتا ہے۰ نوجوان و مثل پیران پختہ کار تخلیق کار و فنکار عبدالباعث اپنے ھم عمر پشتون نوجوانوں کیلئے قابل تقلید بھی ہے اور مشعل راہ بھی۰

بذریعہ فیس بک تبصرہ تحریر کریں

Leave a Reply