سو لفظوں کی کہانی ۔ مزدور

مجھ میں ایک صلاحیت تھی۔۔۔
کسی بھی انسان کے جسم میں حلول کر سکتا تھا۔۔۔
تجربات شروع کیے۔۔۔
ایک ڈان کے جسم گھسا۔ سارادن ماردھاڑ ہر وقت جان کا خطرہ ، پکڑے جانے کا ڈر سکون سے نہ سوتا۔۔
پھر ایک اعلیٰ افسر کے جسم میں گھسا۔ ساردا دن ٹھنڈادفتر ، ٹھنڈی گاڑی ، ٹھنڈا کمرہ ، لیکن نیند دس گولیاں کھانے کے بعد آئی۔
پھر سیاستدان کے جسم میں گھسا۔ بول بول کر تھک گیا نیند میں بھی بڑ بڑاتا رہتا۔
پھر مزدور کے جسم میں گھسا۔….
سارادن گرمی میں بھٹے میں انیٹیں جھونکیں تھکن سے چور چور ہوگیا۔ ۔۔۔۔
اس رات سکون سے سویا ۔

Facebook Comments

مدثر ظفر
فلیش فکشن رائٹر ، بلاگر

بذریعہ فیس بک تبصرہ تحریر کریں

Leave a Reply