گوتم حیات کی تحاریر

کرونا ڈائریز:کراچی،کرفیو سے لاک ڈاؤن تک(اکیسواں دن)۔۔گوتم حیات

آج صبح میں جلدی اُٹھ گیا تھا، گرمی بہت تھی اس لیے رات بھر میں ٹھیک سے سو بھی نہیں سکا۔ اگر لاک ڈاؤن نہ ہوتا تو یہ رات میں باہر چہل قدمی کر کے گزارتا۔ صبح سویرے چائے پی←  مزید پڑھیے

کرونا ڈائریز:کراچی،کرفیو سے لاک ڈاؤن تک(بیسواں دن)۔۔گوتم حیات

امرتا پریتم کا ناول “ایک تھی سارہ” پڑھ کر ہم کنفیوزڈ ہو گئے تھے، ہمیں یہ پتا نہیں چل رہا تھا کہ “ایک تھی سارہ” محض ناول ہے یا اس نام کی کوئی “شاعرہ” واقعی میں کراچی کے علاقے ڈرگ←  مزید پڑھیے

کرونا ڈائریز:کراچی،کرفیو سے لاک ڈاؤن تک(اُنیسواں دن)۔۔گوتم حیات

اُن دنوں ہم لوگ (میں، صائمہ اور صدف) تقریباً ہر دوسرے ہفتے کتابیں خریدنے کے لیے اردو بازار جاتے تھے۔ شہر میں حالات تو سازگار نہیں تھے، جنرل مشرف کے آمرانہ دور کا اختتامی مرحلہ شروع ہو چکا تھا، وکلاء←  مزید پڑھیے

کرونا ڈائریز:کراچی،کرفیو سے لاک ڈاؤن تک(اٹھارہواں دن)۔۔گوتم حیات

میں اپنے کمرے میں لیٹا ہوا سامنے کی دیوار پر بنی کھڑکی کے بند شیشوں سے آتی ہوئی روشنی میں “کرونا ڈائریز” کی قسط نمبر “اٹھارہ” لکھ رہا ہوں۔ باہر تیز دھوپ ہے، گلی سے دو چار لوگوں کے بولنے←  مزید پڑھیے

کرونا ڈائریز:کراچی،کرفیو سے لاک ڈاؤن تک(سترہواں)۔۔گوتم حیات

بچپن میں ہم لوگ شبِ برات کو منانے کے لیے بہت اہتمام کیا کرتے تھے۔ ہمارا یہ ایمان تھا کہ شبِ برات میں کی جانے والی عبادات سے ہر مشکل حل ہو جائے گی اور آنے والا پورا سال سکون←  مزید پڑھیے

کرونا ڈائریز:کراچی،کرفیو سے لاک ڈاؤن تک(سولہواں دن)۔۔گوتم حیات

گزشتہ رات شہر “جھول” پر پندرھویں قسط کو شائع ہوئے ابھی کچھ ہی منٹ گزرے تھے کہ بلوچستان سے ایک دوست کی کال آگئی۔ اُس نے قسط پڑھ کر ہی مجھے فون کیا تھا۔ اس کا کہنا تھا کہ “بالکل←  مزید پڑھیے

کرونا ڈائریز:کراچی،کرفیو سے لاک ڈاؤن تک(پندرھواں دن)۔۔گوتم حیات

شہر میں علمی و ادبی اور ثقافتی تقریبات کو منعقد کرنے والے لاک ڈاؤن ختم ہونے کے انتظار میں اپنے گھروں میں مقید ہیں۔ اسی طرح ان اہم تقریبات میں شرکت کرنے والے “مُجھ” جیسے لوگ بھی اس آس میں←  مزید پڑھیے

کرونا ڈائریز:کراچی،کرفیو سے لاک ڈاؤن تک(چودھواں دن)۔۔گوتم حیات

زوہیب پر لکھی گئی “کرونا ڈائریز” کی “تیرہویں قسط” پڑھ کر ہر کوئی افسردہ تھا۔ کچھ لوگ یہ بھی جاننا چاہ رہے تھے کہ زوہیب کون تھا اور وہ کیوں ایسے مر گیا، کاش وہ یوں نہ مرتا۔۔۔ صائمہ اور←  مزید پڑھیے

کرونا ڈائریز:کراچی،کرفیو سے لاک ڈاؤن تک(تیرہواں دن)۔۔گوتم حیات

آج چار اپریل ہے۔۔۔ جب وہ اپنے اصولوں کی خاطر خوشی خوشی پھانسی کے پھندے میں جھول گیا تھا لیکن اس نے کسی سے رحم کی بھیک نہیں مانگی تھی۔ پھر دیکھنے والوں نے یہ بھی دیکھا کہ ہر گزرتا←  مزید پڑھیے

کرونا ڈائریز:کراچی،کرفیو سے لاک ڈاؤن تک(بارہواں دن)۔۔گوتم حیات

پرسوں شام مغرب کے وقت میں “علینہ” پر کامیابی سے “کرونا ڈائریز” کی دسویں قسط کو مکمل کر کے عجیب سرور کی کیفیت میں مبتلا تھا۔ اپنی لکھی ہوئی اُس قسط پر مجھے یقین ہی نہیں آرہا تھا کہ یہ←  مزید پڑھیے

کرونا ڈائریز:کراچی،کرفیو سے لاک ڈاؤن تک(گیارہواں دن)۔۔گوتم حیات

نوّے کی دہائی کے کرفیو زدہ دنوں میں ہمارے  سکول آئے روز بند رہتے اس لیے ہم اپنا زیادہ تر وقت گھر کے اندر ہی گزارتے تھے۔ اُن دنوں  سکولوں کا یوں کئی کئی دنوں تک بند رہنا مجھے اچھا←  مزید پڑھیے

کرونا ڈائریز:کراچی،کرفیو سے لاک ڈاؤن تک(دسواں دن)۔۔گوتم حیات

یہ نوّے کی دہائی کے ابتدائی تین سالوں کے بعد کی باتیں ہیں جب ابھی شہر میں کیبل ٹی وی کی شروعات نہیں ہوئی تھی۔ ہمارے گھر کی چھت پر ایک سادہ سا اینٹینا لگا ہوتا تھا۔ اُن دنوں ہم←  مزید پڑھیے

کرونا ڈائریز:کراچی،کرفیو سے لاک ڈاؤن تک(نواں دن)۔۔گوتم حیات

کچھ دنوں سے میری آنکھوں میں درد رہنے لگا ہے۔ نیند کہیں روپوش ہو گئی ہے اور بھوک جیسے  ختم سی ہو گئی ہے۔ بمشکل ایک وقت کا کھانا کھا پاتا ہوں۔ سارا دن اور ساری رات بستر پر آرام←  مزید پڑھیے

کرونا ڈائریز:کراچی کرفیو سے لاک ڈاؤن تک(آٹھواں دن)۔۔۔گوتم حیات

کرونا کے سبب لاک ڈاؤن میں گزارے ہوئے سات دن اور سات راتیں یوں گزر گئیں، احساس ہی نہیں ہوا۔۔۔ ہر روز لکھنے کے لیے غوروفکر کرنا اور پھر ماضی کی حَسیِن وادیوں میں جا کر لفظوں کو کشید کرنا←  مزید پڑھیے

کرونا ڈائریز:کراچی کرفیو سے لاک ڈاؤن تک(ساتواں دن)۔۔۔گوتم حیات

شَبِ گزشتہ میری ڈائری کی چھ اقساط مکمل ہو گئیں۔ پڑھنے والوں نے میری ان تحریروں کو بیحد سراہا ہے۔ جانے کیوں مجھے اس وقت خود پر حیرانگی ہو رہی ہے کہ کیا یہ میں ہی ہوں جس نے وہ←  مزید پڑھیے

کرونا ڈائریز:کراچی کرفیو سے لاک ڈاؤن تک(چھٹا دن)۔۔۔گوتم حیات

شہر میں لاک ڈاؤن جاری ہے۔ گزشتہ رات صوبائی حکومت کی طرف سے لاک ڈاؤن کو مزید سخت کرنے کے احکامات صادر کر دیے گئے تھے۔ اب ان نئے احکامات کی روشنی میں شہر بھر کی دکانیں صبح آٹھ بجے←  مزید پڑھیے

کرونا ڈائریز:کراچی کرفیو سے لاک ڈاؤن تک(پانچواں دن)۔۔۔گوتم حیات

آج میں اپنی ڈائری کی پانچویں قسط لکھ رہا ہوں۔ اس وقت میں یہ سوچ رہا ہوں کہ کیا میں اس قسط کو مکمل کر سکوں گا۔۔۔ میرے پاس نہ تو لکھنے کے لیے الفاظ ہیں اور نہ ہی میرا←  مزید پڑھیے

کرونا ڈائریز:کراچی کرفیو سے لاک ڈاؤن تک(چوتھا دن)۔۔۔گوتم حیات

آج ملیر کا آسمان کوہِ مری جیسا لگ رہا تھا۔ سارا وقت گہرے سفید بادل سورج کی روشنی کو زمین پر پڑنے سے روکے رہے۔ چار سُو سفید بادلوں نے آسمان کو دلکش بنا دیا تھا۔ فضا میں خنکی نمایاں←  مزید پڑھیے

کرونا ڈائریز:کراچی کرفیو سے لاک ڈاؤن تک(تیسرا دن)۔۔۔گوتم حیات

آج صبح میں جب بیدار ہوا تو محلے کی مسجد سےدرود و سلام پڑھنے کی آوازیں آرہی تھی۔ مسجد سے آنے والی یہ آوازیں اس بات کا اشارہ تھیں کہ نمازِ فجر باجماعت ادا کی جا چکی ہے اور اب←  مزید پڑھیے

کرونا ڈائریز:کراچی کرفیو سے لاک ڈاؤن تک(دوسرا دن)۔۔۔گوتم حیات

کراچی میں لاک ڈاؤن کا دوسرا روز بھی اختتام پذیر ہو گیا۔ اس وقت رات کے دس بجنے والے ہیں، میں اپنے بستر پر اداس بیٹھا کورونا وائرس کے بارے میں سوچ رہا ہوں۔ آج صبح دیر سے میری آنکھ←  مزید پڑھیے