افغانیوں کے قتلِ عام میں وہ کرائے کے مجاہدین بھی شامل تھے اور ہیں جو دوسروں کے اشاروں پر کٹھ پتلیوں کی طرح ایک طویل عرصے سے چل رہے ہیں اور اتفاق سے وہ پیدائشی اور نسلی طور پر افغان← مزید پڑھیے
ہندوستان میں کورونا کی دوسری لہر نے جو قیامت ڈھائی ہے، اس پر ہر آنکھ اشکبار ہے۔ گزشتہ ہفتے میں نے کچھ رپورٹس اور ویڈیوز کی بنیاد پر ایک مختصر کالم لکھا تھا اور پھر سوچا تھا کہ آئندہ روز← مزید پڑھیے
پاکستان میں آزادیِ صحافت اور اظہارِ رائے پر لگنے والی قدغنوں کے باوجود کچھ ایسے لکھاری بھی ہیں جو ہر حال میں پڑھنے والوں تک حقائق پہنچا رہے ہیں۔ ایسے ہی بہادر لکھاریوں میں زاہدہ حنا کا نام سرِ فہرست← مزید پڑھیے
اس سال بھی دل دہلا دینے والی خبروں کا سلسلہ ہنوز جاری ہے۔ ہندوستان کے زیرِ تسلط کشمیر سے لے کر پاکستان کے صوبہ بلوچستان کے سنگلاخ پہاڑوں تک انسانوں کو مسلک، قومیت اور زبان کی بنیاد پر بےدردی سے← مزید پڑھیے
یونیورسٹی کے آڈیٹوریم میں عاصمہ جہانگیر کا دھواں دار خطاب جاری تھا۔۔۔ وقفے وقفے سے عاصمہ جہانگیر کی کسی اہم بات پر میں ڈیسک بجا کر ان کی باتوں کی تائید کر رہا تھا۔ میں جب ڈیسک بجاتا تو بھرے← مزید پڑھیے
پاکستان میں اردو اخبارات کے صف اول کے کالم نگاروں میں زاہدہ حنا کا نام کسی تعارف کا محتاج نہیں ہے۔ آپ باقاعدگی سے گزشتہ 33 برسوں سے ہفتہ وار کالم لکھ رہی ہیں اور یہ سلسلہ تاحال جاری ہے۔← مزید پڑھیے
ان تصویروں میں جبری طور پر اٹھائے گئے افراد کی دکھی ماؤں اور نوعمر لڑکیوں کو انہوں نے اپنے سینے سے لگایا ہوا تھا۔۔۔ وہ جبری طور پر گمشدہ افراد کے لواحقین کے غم میں مبتلا اپنے ان ہموطنوں کے← مزید پڑھیے
کل شب کے جلسے نے تو سب کو پیچھے چھوڑ دیا ہے۔۔ لوگوں کی بڑی تعداد جمع تھی جن کو کیمرے کی ڈیجیٹل اور ایڈوانس آنکھ بھی شمار نہیں کر سکتی تھی اور یہ وہ لوگ تھے جو اپنے ضمیر← مزید پڑھیے
“مجھ میں تُو موجود “نے دیکھنے والوں پر سحر طاری کر دیا۔۔۔ کہتے ہیں کہ ایک کامیاب تھیٹر ڈرامہ وہی ہے جس کو دیکھ کر شائقین وہ نہ رہیں جو وہ ڈرامہ دیکھنے سے پہلے تھے اور کچھ ایسا ہی← مزید پڑھیے
اب کے برس ساون میں رو کر دل کے زخم چھپائیں گے عامر سلیم کا یہ گیت ہم دونوں کو ہی پسند ہے، ہر بارش میں اس گیت کو سننا ہم اپنا پیدائشی حق سمجھتے تھے، اس شام بھی گھر← مزید پڑھیے
گزشتہ رات میری پھوپھی کا انتقال ہو گیا، ابّو کی وہ اکلوتی بہن تھیں، باوجود کوشش کے ہم ان کے جنازے میں شرکت نہیں کر سکے۔۔۔ پچھلے مہینے سے ان کی طبیعت اچانک بگڑتی چلی گئی۔ جب لاک ڈاؤن کا← مزید پڑھیے
کچھ دنوں سے میں شکیلہ خراسانی کو دوبارہ سے سننے لگا ہوں۔۔۔ یہ سلسلہ کئی سالوں سے جاری ہے۔۔۔ میں جب بھی شکیلہ کی گائی ہوئی کوئی غزل یا گیت سنتا ہوں تو مجھے اپنے اسکول کے دن یاد آجاتے← مزید پڑھیے
لاک ڈاؤن کو پندرہ جولائی 2020 تک بڑھا دیا گیا ہے۔ یاد رہے کہ یہ “سمارٹ لاک ڈاؤن” ہے جس میں پبلک ٹرانسپورٹ رواں دواں ہے۔ ملک بھر کے ماہرینِ صحت ابھی بھی سخت لاک ڈاؤن کا مطالبہ کر رہے← مزید پڑھیے
طویل غیر حاضری کے بعد میں آج اپنی ڈائری کی نئی قسط کے ساتھ حاضر ہوا ہوں۔۔۔ میں معذرت خواہ ہوں ان تمام پڑھنے والوں سے جو کئی دنوں سے میری ڈائری کی نئی اقساط کا انتظار کر رہے تھے۔۔۔← مزید پڑھیے
آج کی قسط میں اللہ تعالیٰ کے بابرکت نام سے شروع کروں گا جو نہایت رحیم اور کریم ہے۔۔۔ اور قران پاک کے مطابق وہ رحمت اللعالمین ہے۔ مجھے یقین ہے کہ وہ ہم سب پر بھی اپنی رحمت کی← مزید پڑھیے
آج اتوار کا دن ہے اور ماہِ جون کی چودہ تاریخ ہے۔ حسبِ معمول ہر اتوار کی طرح اس اتورا کو بھی صبح اٹھ کر میں نے ایکسپریس اخبار کی ویب سائٹ پر میڈم زاہدہ حنا کا کالم تلاش کیا،← مزید پڑھیے
دوہزار بیس سے دوہزار اکیس تک کا بجٹ پیش کیا جا چکا ہے، کچھ لوگوں کو ابھی بھی امید تھی کہ وبا کی وجہ سے عوام کا جو معاشی نقصان ہوا ہے اس کے ازالے کے لیے بجٹ کو ہر← مزید پڑھیے
بارہ جون دوہزار بیس کے دن سوات کے ہسپتال میں آکسیجن سیلنڈر نہ ہونے کی وجہ سے کرونا کے تین مریض جاں بحق ہو گئے، فیصل آباد کے ہسپتالوں میں حفاظتی ماسک اور کِٹس نہ ہونے کی وجہ سے ڈاکٹرز← مزید پڑھیے
غور کیجیے مندرجہ ذیل بیان پر۔۔ “ہمیں اندازہ نہیں تھا کہ کورونا سے اموات اتنا اوپر جائیں گی” یہاں یہ بتانے کی ضرورت نہیں کہ کن صاحب نے یہ بیان جاری کیا ہے۔۔۔ فروری، مارچ، اپریل اور مئی کا مہینہ← مزید پڑھیے
ملک معاشی طور پر تقریباً دیوالیہ ہو چکا ہے۔ عوام پر کرونا کا عذاب تو مسلط تھا ہی، اب فصلوں پر ٹڈی دَل کے حملوں نے ایک گھمبیر صورتحال پیدا کر دی ہے۔ ماہرین کے مطابق اگر فوری طور پر← مزید پڑھیے