شہباز شریف صاحب اور ان کے ہمراہ گئی وزراء کی ٹولی ابھی لندن ہی میں موجود تھے کہ گزرے جمعہ کی سہ پہر سوشل میڈیا پر خبر چلی کہ ہمارے ایک سینئر ترین انتہائی بااثر اور متین صحافی جناب فہد← مزید پڑھیے
ڈرو اُس وقت سے۔۔روبینہ فیصل/ایک دفعہ کا ذکر ہے کہ ہندوستان سے بہت سے نوجوان روزگار کی تلاش میں بحری جہازوں کے ذریعے کینیڈا اور سان فرانسسکو چلے جاتے تھے۔ اس وقت شمالی امریکہ میں، افریقہ سے غلام بنا کر لائے گئے سیاہ فام انسانوں کے ساتھ بدترین نسلی امتیاز کیا جاتا تھااور بالکل یہی سلوک ہندوستانیوں کے ساتھ بھی ہو تا تھا← مزید پڑھیے
نظریاتی اور صحافتی فتوے۔۔روبینہ فیصل/"عمران خان کو فوج لائی اس لئے وہ سلیکٹیڈ ہے اور بس اس لئے ہم اسے قبول نہیں کر سکتے،ہم کسی قیمت پر ایسا کمپرومائز نہیں کر سکتے ہم نظریاتی لوگ ہیں۔ ہم صرف عمران خان کی ایمانداری پر واہ واہ نہیں کر سکتے، ہم اسے جمہوریت کا قاتل سمجھتے رہیں گے۔"← مزید پڑھیے
عوامی مقبولیت کسی سیاسی شخصیت کا قد ناپنے کا ذریعہ تو ہو سکتا ہے مگر صحیح معنوں میں اس کے ثمرات کا حصول آئینی تقاضوں سے ہم آہنگی میں ہی ہے اور اخلاقی اقدار اس کا حسن ہیں۔ رات کو← مزید پڑھیے
فساد کا سرچشمہ ۔۔ قادر خان یوسف زئی/ عوام میں خلش و کاوش، افسردگی و پژمردگی، پریشانی اور دل گرفتگی بڑھتی جا رہی ہے۔ اقتدار کے جبری حصول کی خاطر جو کھلواڑ کیا جارہا ہے اس نے دنیا کے سامنے قوم کے سر شرم سے جھکا دیئے ہیں← مزید پڑھیے
پولرائزیشن اپنی شدت پہ آ گئی ہے۔ سیاسی تقسیم نے مذہبی تقسیم سے بھی زیادہ شدت اختیار کر لی اور سیاسی جماعتیں باقاعدہ کلٹ کی صورت اختیار کرنے لگ پڑیں۔ پچھلے کچھ ہفتے میں یہ پولرائزیشن اس قدر شدید ہو چکی ہے کہ اگر اسکا رستہ نہ روکا گیا، فوری اقدامات نہ کیے گئے تو یہ اتنا بڑا نقصان کرے گی جو کوئی دشمن بھی کبھی نہ کر سکا۔← مزید پڑھیے
جمہوریت جہاں رائج ہوتی ہے وہاں عوام کی اکثریت لازماً اشرافیہ کے ایک مختصرگروہ کے ہاتھوں استحصال کاشکار ہوجاتی ہے۔یہ ایک عالمی حقیقت ہے کہ عمومی طور پر و ہی لوگ امیر ترین ہیں جنہیں سیاست دانوں کی بلا واسطہ یا بل واسطہ مدد و حمایت اور سیاسی پشت پناہی حاصل ہوتی ہے۔← مزید پڑھیے
لوگ پوچھتے ہیں کہ عمران خان کی حکومت دوبارہ آئے گی؟ میرا جواب ہوتا ہے، انشاء اللہ عزّوجل انشاء اللہ عزّوجل کا مطلب ہے اگر اللّٰہ پاک نے چاہا، لیکن عربوں کا دستور ہے کہ وہ جو کام نہ کرنا← مزید پڑھیے
عوام کی سلیکشن۔۔محمد عدنان/9 اور 10 اپریل کی درمیانی شب تاریخ کی وہ سیاہ رات تھی جب پاکستان میں بیرونی دباؤ اور اندرونی مدد سے ایک منتخب حکومت کا تختہ اُلٹ دیا گیا۔عوام کے منتخب وزیراعظم نے آخری وقت تک سامراج کا مقابلہ کیا← مزید پڑھیے
حال ہی میں راندۂ درگاہ کی گئی پی ٹی آئی حکومت کے حوالے سے پہلی بات یہ ذہن میں رہنی چاہئے کہ یہ ایک کٹھ پتلی حکومت تھی۔ اسے برسر اقتدار لانے کے لئے منتخب نواز حکومت کے خلاف جو← مزید پڑھیے
عمران خان کا حکومت سے رخصت ایک واقعہ ہے اور سیاسیات کے طلبا کے لیے اس میں سمجھنے کو بہت کچھ ہے لیکن ہم نے تاریخ سے سیکھا ہی کب ہے؟ اگر ہم نے پاکستان کی سیاسی تاریخ سے کچھ سیکھا ہوتا تو 27 مارچ 2022 کو وقت کا وزیراعظم سفید کاغذ لہرا کر یہ باور کروانے کی کوشش نہ کرتا کہ میرے سوا باقی سب غدار ہیں ۔← مزید پڑھیے
لوک سبھا میں حکومت نے اپوزیشن کی تمام تر توانائی کے باوجود 283ووٹوں کی مدد سے توثیق حاصل کرنے میں کامیابی حاصل کی تھی۔ مگر چونکہ ایوان بالا یعنی راجیہ سبھا میں حکومت اقلیت میں تھی، اس لئے وہاں سے← مزید پڑھیے
عمران حکومت سے بے شمار بلنڈر ہوے۔ معیشیت اور ایڈمنسٹریشن کے بے شمار مسائل بھی رہے اور ان سب وجوہات کی بنا پہ کئی لوگ بددل بھی ہوے۔ اگر عمران حکومت پانچ سال پورا کرتی تو اگلے الیکشن میں کارکردگی کی بنیاد پہ شاید بہت بری الیکشن پرفارمنس کا شکار ہوتی← مزید پڑھیے
ذلت رہ گئی تھی۔۔انعام رانا/وزیراعظم عمران خان کو بلاشبہ اللہ نے بہت نوازا۔ عزت شہرت اور پیسہ اور پھر ایک مرد کا خواب، مسلسل میسر حسن و چاہت۔ اسی لیے وہ اپنے جلسوں میں فخریہ اور بطور دلیل یہ کہتے ہیں کہ مجھے تو اللہ سب دے بیٹھا تھا میں تو عوام کیلئے سیاست میں آیا۔← مزید پڑھیے
کیا حکومت ، کیا اپوزیشن ، تازہ بحران کے جو آئینی حل یہ سب اہل سیاست مل کر پیش کر رہے ہیں وہ سن کر آدمی سوچتا ہے کیا ان شخصیات نے زندگی میں کبھی آئین کا مطالعہ نہیں کیا← مزید پڑھیے
دو ٹکے کا رپورٹر ہوتے ہوئے سیاسی منظر نامے کے مشاہدے کے بعد جو خیال ذہن میں آئے اسے وقت سے بہت پہلے بیان کردینے کا عادی ہوں۔ یہ سمجھ ہی نہیں پایا کہ ان دنوں مارکیٹنگ کا زمانہ ہے۔← مزید پڑھیے
”خواب لے لو خواب۔۔۔۔” صبح ہوتے چوک میں جا کر لگاتا ہوں صدا خواب اصلی ہیں کہ نقلی؟” یوں پرکھتے ہیں کہ جیسے ان سے بڑھ کر خواب داں کوئی نہ ہو! خواب گر میں بھی نہیں صورت گر ثانی← مزید پڑھیے
جنگل کا قانون ۔۔قادر خان یوسف زئی /آج کی عالمی صورت حال میں جہاں امن عالم کو شدید خطرات لاحق ہیں، انسانیت امن کے لئے سسک رہی ہے وہاں ملک کو درپیش حالات کو بغور دیکھنے کی ضرورت کہیں زیادہ بڑھ جاتی ہے۔← مزید پڑھیے
عمران خان صاحب کے اندازِ سیاست وحکومت کے بارے میں ہزاروں تحفظات کے باوجود میں خلوص دل سے یہ سوچتا ہوں کہ انہیں محلاتی سازشوں کے ذریعے تیار ہوئی تحریک عدم اعتماد کے استعمال سے وزارت عظمیٰ کے منصب سے← مزید پڑھیے
اللہ اللہ ، کیا طنطنہ تھا کہ اتنے گھنٹوں میں تحریک عدم اعتماد لا کر عمران حکومت کو نکال باہر کریں گے۔ ڈیڈ لائن تو کب کی گزر گئی، اب کوئی ہے جو رہنمائی فرما سکے کہ عمران حکومت کے← مزید پڑھیے