مولانا فضل الرحمن کے ’’آزادی مارچ‘‘ سے آج گریز کا ارادہ ہے۔ٹھوس معلومات تک رسائی کے بغیر جو دکھائی دے رہا ہے اسے ذہن میں رکھتے ہوئے اپنے تئیں اس موضوع پر کافی ’’تجزیہ‘‘ بگھارچکا ہوں۔ریگولر اور سوشل میڈیاکی پھیلائی← مزید پڑھیے
میری شادی کو ابھی چند ماہ ہی گزرے تھے۔ اس شادی کے سارے انتظامات دلدار بھٹی نے کیے تھے، ولیمے پر لالے عطاءاللہ عیسیٰ خیلوی کے گانے ”قمیض تیری کالی“ پر وہ ایسے رقص کررہا تھا جیسے یہ اس کے← مزید پڑھیے
تاریخ خود دوسری مرتبہ اپنے آپ کو دہرا رہی ہے۔حقیقت میں بدقسمتی سے پاکستان کی تمام سیاسی مذہبی پارٹیاں عالمی سامراج کے مفادات کے لئے کسی نہ کسی شکل میں کردار ادا کرتی ہوئی نظر آتی ہیں۔ سامراج کے مفادات← مزید پڑھیے
وہ بھی ایک سوشل گروپ تھا، لیکن پورا گروپ تقریباً مذہب بیزاروں پر مشتمل تھا۔ مذہب بیزار.۔۔ وہی جو نماز پڑھتے نہیں، روزہ رکھنے کی ہمت نہیں جن میں، حج اور عمرہ ادا کرنے کے اہل تو ہیں لیکن ادا← مزید پڑھیے
ڈاکٹر خالد سہیل صاحب ! یہ میرا پہلا اداس نامہ ہے۔ آپ کی طبیعت پر بار گزرے تو معذرت۔ میں نے آپ کی کتابFROM ISLAM TO SECULAR HUMANISMپڑھی اور بہت ٹھہر ٹھہر کے پڑھی۔ میں سُست رفتار پڑھنے والی نہیں← مزید پڑھیے
پدرسری یعنی ہمارے معاشرے میں عموماً مرد ظالم ہوتا ہے اور خاتون مظلوم لیکن دونوں کو ہی کسی نہ کسی جگہ فائدہ یا لیوریج حاصل ہوتا ہے۔ شادی اور عائلی زندگی کی بات ہو تو مرد یوں مظلوم ہے کہ← مزید پڑھیے
الفاظ و معانی میں تفاوت نہیں لیکن مُلا کی اذان اور، مجاہد کی اذاں اور زیر بحث عنوان بالا میں جو شعر ہے وہ ڈاکٹر علامہ محمد اقبال کی تصنیف بال جبرائیل کی ایک نظم حال ومقام سے اخذ کیا← مزید پڑھیے
آئین پاکستان نے صوبائی خود مختاری کو سب سے اوّلین حیثیت دی ہے، اور اسی کے پیشِ نظر آئین میں اٹھارہویں ترمیم کی بدولت صوبوں کو خودمختاری دی گئی، اس کا اصل مقصد یہ تھا کہ صوبے اپنے تمام تر← مزید پڑھیے
چینی زبان میں ’’گفتگوئے شبانہ‘‘ ایک ایسی ترکیب ہے، جس کا مطلب کسی دوست سے رات بھر دل کی باتیں کہنا سننا ہے۔ چاہے یہ باتیں ہوچکی ہوں یا ہونے والی ہوں۔ مگر دوست سے رات بھر عمدہ باتیں کرنے← مزید پڑھیے
ایک مضبوط اور مستحکم سیاسی نظام حکومت کا مقصد ایک ایسے ریاستی ڈھانچے کا قیام ہوتا ہے جس میں جمہور اور شخصی آزادیوں کا تحفظ یقینی بنانے کے ساتھ ساتھ ایک پُرامن، خوشحال اور پُروقار نظامِ زندگی عوام الناس کی← مزید پڑھیے
دروازہ کی دھڑ دھڑ اور”کواڑ کھولو” کی مسلسل اور ضدی چیخیں اس کے دماغ میں اس طرح گونجیں جیسے گہرے تاریک کنوئیں میں ڈول کے گرنے کی طویل، گرجتی ہوئی آواز۔ اس کی پر خواب او نیم رضا مند آنکھیں← مزید پڑھیے
سیاست بڑا الگ اور منفرد کھیل ہے یہ ایک ایسا کھیل ہے جس میں کرکٹ ٹیم کی طرح کئی ٹیمیں ہوتی ہیں اور کئی کھلاڑی ہوتے ہیں ،جیتاکوئی ایک ہےسیاست میں جیتنے والے کو ہارنے والے سے مبارک باد نہیں← مزید پڑھیے
ہم کیسے لوگ ہیں اور ہماری ’’تعمیر‘‘میں استعمال ہونے والا میٹریل کیسا ہے ؟چلتی ٹرین جلتے جہنم میں تبدیل ہو گئی بہت سی قیمتی جانیں ضائع ہو گئیں، مناظر بے شمار ٹی وی چینلز پر چلتے اور دیکھے گئے، اگلے← مزید پڑھیے
آپ کو 2104ء اچھی طرح یاد ہو گا‘ عمران خان نے اپنے کزن علامہ طاہر القادری کے ساتھ وزیراعظم میاں نواز شریف کو گریبان سے پکڑ کر اقتدار کی کرسی سے اتارنے‘ وزیراعظم کا استعفیٰ لینے اور نیا پاکستان بنانے← مزید پڑھیے
شوریدگی سرد پڑ سکتی ہے۔کسی طوفان کے گزرنے کے بعد خاموشی چھاجاتی ہے۔باقی صرف تباہی کے آثار رہ جاتے ہیں۔ہلچل خطرناک نہیں ہوتی۔خطرناک چُپ ہوتی ہے،خاموشی،چُپ جو اچانک پھٹ پڑے۔سری نگر کی خاموشی ایسی ہی چُپ ہے۔سری نگر کشمیر کی← مزید پڑھیے
اے سی کی ٹھنڈک بھی اسے سکون نہیں دے رہی تھی۔ وہ بے چینی سے بار بار موبائل کو اور ایک نظر ساتھ سو ئی ہوئی بیوی کو دیکھ رہا تھا، ڈریم لائٹ کی روشنی میں اس نے غور سے← مزید پڑھیے
ایک گروپ میں گلگت بلتستان کی آزادی بارے ایک متنازعہ پوسٹ شائع ہوئی جس میں گلگت بلتستان کے پاکستان کے زیرِ انتظام آنے کا کریڈٹ میجر براؤن کو دینے کی کوشش کی گئی تھی ۔ریکارڈ کی درستگی کے لیے وضاحت← مزید پڑھیے
سوشل میڈیا عوامی رائے میں اک اہم کردار ادا کر رہا ہے۔ یہ اک قسم کی چوپال ہے کہ جہاں ہر طرح کا انسان ہر قسم کی سوچ اور نظریات لے کر آتا ہے۔اس کی مدد سے دنیا میں سماجی← مزید پڑھیے
آپ یا تو مظلوم ہوا کرتے ہیں یا پھر نہیں، بالکل اسی طرح آپ یا تو محب ہیں یا پھر نہیں ہیں ۔ خلیل الرحمن قمر صاحب نے اپنے ڈرامے “میرے پاس تم ہو” کے ہیرو دانش کو محض ایک← مزید پڑھیے
نوٹ: یہ ایک نقطہ نظر ہے جو باقاعدہ حوالوں سے مزیّن ہے۔ اس کا جوابی مضمون کوئی صاحب اسی تحقیقی انداز میں بھیجیں تو ادارہ اسے شائع کرے گا۔ پاکستان بننے کے بعد فرقہ وارانہ جرائم کے بارے میں بات ← مزید پڑھیے