فی الحقیقت پی ٹی آئی بیانیہ کامیابی سے ہم کنار ہوا، ہوتا آرہا ہے اور ہوتے رہنا ہے۔ پی ٹی آئی میں ایک اکیلا عمران خان ہی سب کچھ ہے اور سب پہ بھاری ہے۔ اسے مائینس کر دیا جائے← مزید پڑھیے
چیزوں کو زاویہ بدل کر دیکھنے کی ضرورت کون کون محسوس کر رہا ہے؟ سیاسی تناظر میں بات ہو رہی ہے۔ خان صاحب کی ایک ویڈیو نظر سے گزری۔ وہ تقریر پھینکنے کے بعد اپنے رستے نکل رہے تھے۔ ایک← مزید پڑھیے
بلاول کی حیثیت بھی قریب قریب وہی ہے جو خان صاحب کی ہے۔ اس کے چاہنے والے بھی ہیں اور عمران خان بھی پیچھے نہیں ہے۔ حساب کتاب کی روشنی میں چاہنے والوں کی تعداد میں ضرور کمی زیادتی ہو← مزید پڑھیے
کیا آپ نے ایک بات نوٹ کی ہے؟ سادگی اس حد تک بڑھ چکی ہے کہ لوگ اصطلاحات سے بھی چڑنے لگے ہیں یعنی عبداللہ بھلے ایسی کی تیسی پھیر دے تیس مار خان ہے لیکن مائیکل پرو دیانت اینٹی← مزید پڑھیے
امریکی سازش۔۔حسان عالمگیر عباسی/اگر منڈی لگنا اور خرید و فروخت امریکی سازش ہے تو یہ سوال اپنی جگہ درست ہے کہ کیا یہ پہلی بار ہو رہا ہے؟ اگر بار بار ہو رہا ہے تو سازش بھی پہلی دفعہ نہیں ہوئی اور اگر پہلی دفعہ نہیں ہوئی تو سب جماعتیں اور قائدین اس سازش کا حصہ ہیں← مزید پڑھیے
ہماری سیاسی جماعتیں بلکہ خاندان سمجھتے ہیں کہ وہ ملک کی ترقی و خوشحالی کے واحد ضامن ہیں اور اقتدار کا انھیں سونپا جانا ہی پاکستان کو مشکلات سے نکالنے کا واحد حل ہے۔ جب انھیں کرسی مل جاتی ہے← مزید پڑھیے
عمران خان کے بارے میں کہا جا رہا ہے کہ وہ اخلاقی اعتبار سے انتہائی کمزور ہے لیکن یہ کوئی ماننے کو تیار نہیں کہ اپنی اپنی قیادتیں کہاں کھڑی ہیں؟ کل پشتو میں خان صاحب کی بیوی کو لونڈی کہا گیا۔ کہنے والے روایتی مدارس سے فارغ التحصیل ہیں← مزید پڑھیے
خان صاحب کا کھیل ختم ہوا۔ بچپن میں نیڈ فار سپیڈ میں ایک گاڑی اتنی آہستہ دوڑتی تھی کہ سکرین پہ موجود نقشے پہ بھی اس کا نشان باقی نہ رہتا تھا۔ ممکن ہے خان صاحب سیاسی نقشے سے یوں← مزید پڑھیے
اس وقت گرما گرم موضوعات اپوزیشن اور حکومت کے جلسے جلوس ہیں۔ یہ میڈیا کا دور ہے۔ سوشل میڈیا کی اہمیت اپنی جگہ لیکن الیکٹرانک میڈیا پہ پاکستانی سیاسی پس منظر میں جگہ بنانا زیادہ اہمیت رکھتا ہے کیونکہ جب← مزید پڑھیے
ہمارے ایک پڑوسی ہیں۔ نامی گرامی ہیں۔ ان کی ویڈیوز تو آپ نے دیکھ رکھی ہوں گی۔ ان کا پیغام محبت، امن و سلامتی اور استحکام ہے۔ اڑتی چڑیا کے پر گن لیتے ہیں مطلب اتنے ذہین و فطین ہیں۔← مزید پڑھیے
ناظرین، مری سے کُل پانچ سو کا انڈہ کھا کے جب بتی چوک لاہور پہنچا تو دھند کا راج تھا اور توقع کے برعکس کم کپڑوں کی وجہ سے یوں لگ رہا تھا کہ لاہور ٹھنڈ میں بھی مری سے← مزید پڑھیے
سب سے پہلے آپ نے گھبرانا نہیں ہے آدھے سے زیادہ مسائل کا حل ہے۔ گھبرانے والے چوہا مارنے کے لیے بھی بلی کرائے پہ لیتے ہیں اور چھپکلی مکڑوں سے بھی ان کی ٹانگیں کانپتی ہیں۔ ایک بار میں کچھ عرصے کے لیے نتھیا گلی ماموں کے ہوٹل پہ استقبالیہ پہ بھرتی ہوا۔← مزید پڑھیے
جمہوریت میں ایک حزب اختلاف ہے تو ایک حکمران جماعت اور ان دونوں کا بھی اختلاف تب ہے جب کوئی معقول وجہ نظر آئے (اگر نہیں ہے تو میرے خیال سے یہ ہونا ضروری ہے)۔ ملٹی پارٹی نظام کی قباحت← مزید پڑھیے
مری کیا ہے؟۔۔حسان عالمگیر عباسی/ اگر آپ پاکستانی ڈراموں کے شوقین ہیں تو یہ چیز نظر انداز کرنا مشکل ہے کہ ہر ڈرامے میں مشکل کی گھڑیاں ٹالنے کے بعد خوشی کے مواقع آتے ہیں۔ رونے دھونے پیٹنے والے یکدم گنگنانے ناچنے خوشی کے گیت گانے لگتے ہیں۔← مزید پڑھیے
پاکستان کا قیام ہی تقسیم کا اعلان تھا۔ اب کچھ لوگ پاکستانیت کا پتہ پھینکتے ہیں اور کارڈز لے اڑتے ہیں۔ پاکستان نے قربانیوں کے بعد لوہا منوایا۔ یہ غلط تھا یا صحیح، اس کے نتائج مثبت میں آئے یا← مزید پڑھیے
اسامہ بن زید مسجد میں نمازِ عشاء کے دوران تیسری رکعت کے بعد ‘حالت التحیات’ میں عین اس وقت پہنچا جب امام کے کیے کہے کے مطابق مقتدیوں نے دائیں بائیں دیکھ اور دعائیں لے دے کر آگے پیچھے ہونا← مزید پڑھیے
ریڈر اور رہنما۔۔حسان عالمگیر عباسی/سیاست دراصل مثبت تصویر کو اجاگر کرنے کا نام ہے اور مثبت رنگ نمایاں ہو کر ہی رہتا ہے کیونکہ قرآن کریم کہتا ہے کہ: صبغة اللّٰہ و من احسن من اللہ صبغة یعنی خدا کا رنگ سب سے اچھا اور بہترین ہے۔ حقیقی سیاست خدا کے رنگ میں رنگ جانے کا نام ہے۔← مزید پڑھیے
بندوں کو مارنے سے بہتر ہے انا ماریں۔ آیات میں واضح دیکھ لیں کہ نبی کریم ﷺ نے اپنے سے آگے بڑھنے سے منع فرمایا ہے۔ ان کے قدموں کی خاک کہنے والے دعویدار کیسے ان سے آگے بڑھ سکتے← مزید پڑھیے
خان کا حقیقی کھلاڑی۔۔حسان عالمگیر عباسی/جن حقیقی ویژنری انصافینز کا خواب آج سے دو عشروں پہلے خان صاحب نے دیکھا تھا وہ شعور و آگاہی سے بھرپور اور محض شور شرابے سے آزاد پی ٹی آئی کارکنان کی کھیپ کی تیاری سے جڑا تھا۔← مزید پڑھیے
من موجی۔۔حسام عالمگیر عباسی/یوں ایک روز جب آپ کے حوالے سے گاؤں کے معروف 'صاحب تحریر' کی قلمی قلابازیوں کا آنکھوں نے سامنا کیا تو سمجھنے میں آسانی ہو گئی کہ آدھا سادھا سا کام ہو چلا ہے لہذا باقی کا کام بعد کے لیے چھوڑ چلتے ہیں۔← مزید پڑھیے