سب سے پہلے آپ نے گھبرانا نہیں ہے آدھے سے زیادہ مسائل کا حل ہے۔ گھبرانے والے چوہا مارنے کے لیے بھی بلی کرائے پہ لیتے ہیں اور چھپکلی مکڑوں سے بھی ان کی ٹانگیں کانپتی ہیں۔ ایک بار میں کچھ عرصے کے لیے نتھیا گلی ماموں کے ہوٹل پہ استقبالیہ پہ بھرتی ہوا۔ میں جاگتا تھا تو رات سب سوتے تھے۔ رات کی جب تک رہا اکیلے ہی ذمہ داری سنبھالی۔ لوگوں کو کرائے پہ کمرے دیا کرتا تھا۔ اچھے کمرے! 8 ہزار، بات بن جائے تو ٹھیک وگرنہ 6 ہزار۔
ایک دن کمرے نہیں لگے۔ حالات پتلے ہو گئے۔ دیکھتے ہی دیکھتے پانچ چھ نوجوانان آئے۔ کہتے کمرے دو۔ میں نے کہا تمھارے ہیں تم لے لو۔ پیسے بھی رہنے دو۔ کل نکلتے دے دینا۔ خوشی ہوئی۔ صبح مالکوں کو دینے کے لیے کچھ کارکردگی تو ہوگی۔ میں نے کاغذی کارروائی مکمل کی اور چائے وائے کی ضرورت پوری کی اور وہ کمرے میں بند ہو گئے۔ کچھ دیر میں وہ ریسیپشن پہ آگئے اور کہا کہ نیچے لمبی پتلی ٹانگوں والا آیا ہے۔ نیچے گیا تو دوسرے بھائی نے کہا کہ سپائیڈر ہے اسے بھگا دیں۔ میں اکیلا ہی تھا، ایک بھائی جن کی ڈیوٹی تھی وہ ریستوران میں کرسی پہ سوئے ہوئے تھے۔ میں اوپر گیا اور کیڑے مار دوائی لائی۔ اسے شہید کر دیا۔ حالانکہ مکڑے کو نہیں مارنا چاہیے والے پہلی کے اسباق ذہن میں گھوم رہے تھے لیکن انھوں نے مجبور کیا کہ اس کا خون کر دیا جائے۔ ایک کو مارا تو دوسرا ٹپکا تو اسے بھی ٹپکا دیا۔
کچھ دیر جوان خاموش رہے۔ پرسکون رہے۔ پھر آوازیں آنے لگ گئیں۔ میں ڈرا سہما نیچے آیا تو جانا کہ کیا ماجرا ہے۔ پھر میرے ہاتھوں دو سپاہی جان سے ہاتھ دھو بیٹھے حالانکہ یہ دوسرا کمرہ تھا۔ اب تیسرا دیا اور وہی سب ہوا۔ وہاں بھی مکڑے تھے۔ میں نے کہا یار اور میں ظلم نہیں کر سکتا۔ یہ شریف ہیں کچھ نہیں کہتے۔ خیر وہ نہ مانے تو انھیں بھی ٹپکانا پڑا۔ بلکہ انھیں پہلی منزل سے نیچے پھینک دیا تھا۔ اوپر گیا۔ لوازمات میں لگ گیا تو وہ لوگ اوپر آ گئے اور کہنے لگے ہم نے رہنا ہی نہیں ہے۔ کہا کہ چوتھا کمرہ بھی خالی ہے لیکن وہ سمجھ گئے کہ مکڑے یہاں آزادی سے ہر جگہ گھوم رہے ہیں۔ وہ گھنٹے بعد بنا کچھ دیے شناختی کارڈ لے کے چلے گئے۔ صبح کارکردگی میں یہ کہانی پیش کر دی۔ رات یونہی نفع سے دور گزر گئی۔
گھبرانے کی ضرورت نہیں ہے۔ مکڑے تو عام یہاں گھوم رہے ہوتے ہیں ان سے کیسا گھبرانا؟ ویسے بھی خان صاحب ٹھیک کہتے ہیں کہ سب سے پہلے آپ نے گھبرانا نہیں ہے۔ اس میں سارے مسئلوں کا حل پنہاں ہے۔ اگر وہ نہ گھبراتے تو صبح دو کمروں کا دس بارہ ہزار دے دیتا لیکن جب جیب خالی رہی تو میں خود کافی گھبرانے لگ گیا تو مجھے انھوں نے کہا کہ گھبرانا نہیں ہے پھر کبھی ہو جانا ہے۔ تو ناظرین سب سے پہلے آپ نے گھبرانا نہیں ہے اور ہر کام سے پہلے آیت الکرسی پڑھنی ہے۔
Facebook Comments
بذریعہ فیس بک تبصرہ تحریر کریں