کیا آپ نے ایک بات نوٹ کی ہے؟
سادگی اس حد تک بڑھ چکی ہے
کہ لوگ اصطلاحات سے بھی چڑنے لگے ہیں
یعنی
عبداللہ بھلے ایسی کی تیسی پھیر دے تیس مار خان ہے
لیکن مائیکل پرو دیانت اینٹی خیانت بھی ہو تو وہی مائیکل اپنی اصلی اور من پسند حالت میں قبول ہی نہیں۔۔۔
یوں سمجھ لیجیے!
بادشاہ اپنا نام خلیفہ رکھ لے فر بھلے انی پھیر دے خیر ہے
لیکن
اپنا مائیکل پہلے نادرہ جائے گا، عبداللہ حکیم اللہ بنے گا اور امیر المومنین یا خلیفہ قرار پائے گا پھر تسی آپ بھی ہو تے جناب وی ہو ورنہ تہاڈی ایسی دی تیسی!
ایک جگہ دیکھ رہا تھا کہ مفتی تقی عثمانی صاحب کے غالباً والد صاحب کا ماننا ہے کہ وقل جاء الحق وزھق الباطل کی رو سے ہمیشہ حق والے ہی کامیاب ہوتے ہیں اور اس کے لیے ضروری نہیں کہ بندہ یا بندی مسلمان ہی ہو!
حق ماشاءاللہ کامیاب جا رہا ہے اور ابھی حق والے ہی آپ کے اور میرے امام ہیں۔۔۔
سید مودودی رح بھی کہتے ہیں کہ امام وہ ہے جو اللہ کی سنت پہ چلتا ہے۔۔۔
یہ ممکن نہیں کہ آپ دودھ میں پانی ملاؤ اور بچوں کو پلاؤ اور دنیا کے حاکم بھی بن جاؤ

اور یہ بھی ممکن نہیں کہ آپ وہاں بھی دیانت کرو جہاں خیانت جائز تھی یا اس کا جواز یا مارجن موجود تھا لیکن آپ اس لیے نہ کرو کیونکہ آپ خالص پن پہ یقین و ایمان رکھتے ہو اور پھر بھی دنیا کی حکمرانی تمھارے حصے میں نہ آئے۔
Facebook Comments
بذریعہ فیس بک تبصرہ تحریر کریں