کوئی آپ کو اَن فرینڈ یا بلاک کرتا ہے تو یہ اس کا جمہوری حق ہے۔ یہ بالکل ایسے ہے جیسے آپ کسی کا اپنے گھر یا اپنے ڈرائنگ روم یا اپنے بیڈ روم میں داخلہ بند کر دیں۔ سماجی← مزید پڑھیے
ستر کی دہائی سے اب تک لاتشکیل کے حوالے سے جو تجزیے سامنے آئے ہیں ، ان کے مطالعے کے بعد لاتشکیل فلسفے کے قاری کے لیے کوئی ایسا معمہ نہیں رہی کہ جس کے مرکزی خیال تک رسائی حاصل← مزید پڑھیے
بخار کی حالت میں، دوائیوں کے زیر اثر ، جب مجھے کچھ نہیں سوچنا چاہیے تھا ،میرا دماغ ہزاروں سوالوں کا چھتا بنا ہوا تھا۔ سوال شہد کی مکھیوں کی طرح میرے سر میں بھن بھن کر رہے تھے۔ ایک← مزید پڑھیے
کہتے ہیں ایک انسان کے تین چہرے ہوتے ہیں ایک جو وہ اپنے گھر والوں کو دکھاتا ہے، دوسرا وہ اپنے دوست احباب کو دکھاتا ہے، تیسرا وہ چہرہ جو وہ کسی کو نہیں دکھاتا اور یہی اس کا اصلی← مزید پڑھیے
دنیا میں کسی بھی قوم (یا کسی ملک کے شہریوں) کی ذہنی ترقی یا پسماندگی جاننے کے مختلف پیمانے ہیں ۔اگرچہ انہیں ایک اٹل اصول تسلیم نہیں جا سکتا تاہم ان سے اس سماج کی ایک عمومی تصویر ضرور سامنے← مزید پڑھیے
ہر عہد میں عظیم سمجھے جانے والے روسی ادیب ٹالسٹائی کے ایک ناول کا آغاز اس جملے سے ہوتا ہے کہ تمام سکھی گھرانے ایک جیسے ہوتے ہیں اور ہر دکھی گھرانے کے اپنے غم ہوتے ہیں۔ اس قول کی← مزید پڑھیے
صحافت ایک غیر جانبدار اور معاشرے کی مثبت انداز میں تعمیر نو کا شعبہ ہوتا ہے۔ افسوس، گو سب تو نہیں مگر اکثر، پاکستانی میڈیا اس وقت سیاسی میدان میں بکاو مال ہو کر رہ گیا ہے۔ غریب کی آواز← مزید پڑھیے
انجم رضا بھائی کی دیوار گریہ پہ لکھا تھا کہ ان کے ماموں اور ریلوے ورکرز یونین کے رہنماء قربان علی شاہ نہیں رہے اور انہوں نے بتایا کہ لاہور ان کا جنازہ پڑھنے کے لئے وہ مطلوبہ مقام پہ← مزید پڑھیے
پاکستان میں غالباً غلام احمد پرویز اور ان کے مکتب فکر کے جواب میں حجیت حدیث اور انکار حدیث کی اصطلاحات متعارف ہوئیں اور کئی ایک ثقہ علماء نے بھی استعمال کیں. حیرت کی بات یہ ہے کہ مولانا تقی← مزید پڑھیے
ﷲ حافظ اور خُدا حافظ کا تعلق مذہب سے ہے یا تہذیب سے ؟ عربوں کے لیے اللہ لفظ نیا نہیں تھا۔ یہ یہودیوں سے آیا تھا۔ آپ کہہ سکتے ہیں کہ اللہ عربی نام تھا اس پروردگار کا← مزید پڑھیے
اگلے دن فیسبک پر ایک سٹیٹس لگایا کہ فیسبک ایک دار الافتاء ہے تو اس کے پیچھے گزشتہ ایک سال کا مشاہدہ تھا. چونکہ ہم من حیث القوم بھیڑ چال چلتے ہیں تو اسی کارن ابھی کچھ سال قبل دو← مزید پڑھیے
“اتوار کی صبح پاک فوج کے کیپٹن قاسم اور کیپٹن دانیال کی گاڑی کو تیز رفتاری پرپشاور تا پنڈی جی ٹی روڈ نہال پورہ موٹروے کے قریب روکا گیا جس پر کیپٹن نے گاڑی سے نکل پر اپنی نائن ایم← مزید پڑھیے
(محترم شمس الدین امجد ڈائریکٹر سوشل میڈیا، جماعت اسلامی ہیں۔ محترم رعایت اللہ فاروقی کے “مکالمہ” پر چھپنے والے مضمون کے جواب میں انھوں نے ایک طویل مضمون تحریر کیا۔ “مکالمہ” اپنے قارئین کیلیے یہ مضمون پیش کر رہا ہے۔) ← مزید پڑھیے
محفل جمی تھی اور تحریک انصاف پہ حملے جاری۔ میں ڈٹ کر جواب دے رہا تھا اور جب اور کچھ نہ ہوا تو گھٹیا پن شروع کر دیا گیا۔ ایک ن لیگی نے ھم پختونخواہ کے غیور پشتونوں کو للکارتے← مزید پڑھیے
(محترم طفیل ہاشمی معروف اسلامی سکالر اور استاذ الاساتذہ ہیں۔ آپ اکثر فیس بک سٹیٹس میں کچھ ایسا کہہ جاتے ہیں تو طلبا کیلیے باعث رہنمائی ہوتا ہے۔ “مکالمہ” کچھ ایسے ہی موتیوں کو مالا بنا کر پیش کر رہا← مزید پڑھیے
اسپین ایمبیسی اسلام آباد سے پاسپورٹ وصول کیا اور لاہور کی راہ پکڑی کہ ٹکٹ وہیں سے خریدنا تھا۔ چھوٹا بھائی حسن ہمراہ تھا۔ لاہور ایک دوست کے پاس رکے، ٹکٹ خرید کے دوست کے فلیٹ پہ پہنچا تو حسن← مزید پڑھیے
موضوع سے تعارف اور ہمارا فکری انحطاط مغربی تہذیب اپنے نظریہ اور اپنے عمل (Idea/Theory and Method/Practice ) دونوں میں ایک مثالی ہم آہنگی دریافت کر چکی ہے۔ دوسرے الفاظ میں مغربی تہذیب اپنی جدید ہیئت میں نظریہ اور عمل← مزید پڑھیے
کیا میڈیا نمود و نمائش کے کلچر کو فروغ دے رہا ہے، یا ہمارے اندر کی دبی خواہشات کو بےنقاب کر رہا ہے؟ زرا سوچیے کیا میڈیا پر سیلفی بھیجنے سے پہلے ہمارے معاشرے میں دکھاوے کی عادت موجود نہ← مزید پڑھیے
جنگل کے انسان نے شعور کی طرف پہلا قدم بڑھایا تو اپنی خوراک کو خون آلود کچے ماس سے تبدیل کر کے بھنے ہوئے روسٹ تک جا پہنچا، وقت کے ساتھ اس میں نمک شامل کیا، پھر مسالے دریافت کیے،← مزید پڑھیے
کل “مکالمہ” پہ رعایت اللہ صدیقی صاحب کا مضمون لگا۔ محترم یوسف خان نے اس کا جواب دیا ہے۔ آئیے مکالمہ کیجیے۔ محترم دوست انعام رانا صاحب نے جب سے “مکالمہ” کے نام سے ویب سائٹ بنائی ہے اور مکالمہ← مزید پڑھیے