نگارشات    ( صفحہ نمبر 859 )

کم ظرفوں کا احساس کمتری اور فوجی تربیت ۔۔۔۔ محمود فیاض

کالج میں پہلا دن تھا۔ یہ سول انجینئرنگ کی ڈپلومہ کلاس کا پہلا لیکچر تھا۔ سول انجنیئرنگ ڈیپارٹمنٹ کے ہیڈ ولائیت خان صاحب تشریف لائے اور ایک گھنٹہ کا لیکچر دیا۔ اس ایک گھنٹے میں انہوں نے ہمیں سمجھایا کہ←  مزید پڑھیے

پاک فوج اور سی پیک کے خلاف سازش ۔۔۔ ۔ عمیر ممحمود

سائبر جرائم قانون کی قومی اسمبلی سے منظوری کے بعد ان معاملات میں بولنا کچھ عقل مندانہ روش نہیں، لیکن رزم حق و باطل ہو تو ہمارا قلم حق بات کہے بغیر نہیں رہ سکتا۔ سوشل میڈیا پر پاک فوج کے←  مزید پڑھیے

ہمارے قائد، مولانا فضل الرحمان۔۔۔۔ طارق علی شاہ

کسی گمنام رعایت اللہ صدیقی کی کچھ تحاریر محترم انعام رانا کے مکالمہ کی زینت بنیں۔ میرے خیال میں تو یہ جماعتی معاملہ ہے اس کو جماعت میں ہی زیر بحث لانا چاہیئے نہ کہ عام مکالمے کی صورت دینی←  مزید پڑھیے

علی اور صنم کے نام ۔۔۔۔۔۔۔۔ عمار مسعود

دنیا کے کسی بھی ترقی یافتہ ملک میں چلے جائیں ایک عجیب سا احساس محرومی پاکستانیوں کے دلوں پر چھا جاتا ہے۔ نہ چاہتے ہوئے بھی انسان اس ملک کے حالات کا اپنے ملک کے حالات سے موازنہ کرنے لگتا←  مزید پڑھیے

ڈرامائی گرفتاری اور پھر رہائی ۔۔۔ آخر کیوں؟ … مزمل فیروزی

گزشتہ دنوں سندھ سیکریٹریٹ کے سامنے چند اساتذہ احتجاج کررہے تھے ۔ ہم نے وہاں موجود اساتذہ سے دوران گفتگو سیکریٹریٹ کے اسپیلنگ پوچھی تو انکا جواب نفی میں تھا۔ اس پر ہماری دلچسپی بڑھی تو ہم کچھ آسان الفاظ←  مزید پڑھیے

خوف کی لپیٹ میں آیا ہوا ترک معاشرہ۔۔۔۔ طاہر یاسین طاہر

 افراد کی طرح معاشرہ بھی خوف کے عالم میں اپنی اجتماعی مثبت صلاحیتوں کو بروئے کار لانے میں کامران نہیں ہوتا۔خوف ایک مستقل مصیبت ہے،اس سے چھٹکارے کے لیے اگر مستقل مزاجی اور مثبت رویہ اختیار نہ کیا جائے تو←  مزید پڑھیے

حقیقی راحت اور مصنوعی زندگی… رمضان رفیق

سادگی اپنائیے صاحب، وہ جو اقبال نے کہا تھا کہ تیرے صوفے ہیں افرنگی، تیرے قالین ایرانی بس ایسے ہی رنگ برنگی عینک، مہنگی گھڑی، چمکتی چپل، کسی ڈیزائنر کے ٹھپے والے ملبوسات، اور ایسا ہر رنگ جو ہمارے مزاج←  مزید پڑھیے

سانحہ موٹروے۔۔۔۔ ثاقب ملک

ہزاروں، لاکھوں اور کروڑوں نہیں، ارض و سما کے مالک کو فقط ایک، فقط ایک فسوں خیز سپہ سالار کی تلاش ہوتی ہے. جو وقت آنے پر مارون گولڈ کی ڈبی سلگا سکے. الحذر الحذر یہ وقت آن پہنچا کہ←  مزید پڑھیے

آپ پیسے ہی دے دیں ۔۔۔۔ عزیر سالار

کام والی کے لیے بڑا بہترین قسم کا مٹن الگ رکھا ہوا تھا۔۔۔۔۔۔۔ آج عید کی چھٹیوں کے بعد آئی، اسے دیا تو کہنے لگی کہ اس کے پاس فریج نہیں ہے، پہلے ہی گھر میں گوشت پڑا خراب ہو←  مزید پڑھیے

کانٹ اور انبیا کی تحصیل ِ وحی۔۔۔ ڈاکٹر محمد شہباز منج

کانٹ کی معروف کتاب Religion within the limits of reason aloneکے نام ہی سے ظاہر ہے کہ اس کے نزدیک مذہب کی وہی صورت قابل قبول ہے، جس میں کوئی چیز عقل سے ماورا نہ ہو۔ اس کا کہنا ہے←  مزید پڑھیے

فکرِ غامدی؛ ہنگامہ ہے کیوں برپا۔۔۔ ڈاکٹر عرفان شہزاد

علمی حلقوں میں غامدی صاحب کی فکر پر تنقید ایک عرصے سے جاری ہے۔ کسی معاشرے میں بڑی خوش آئند بات ہوتی ہے کہ ان میں کوئی مثبت علمی بحث پیدا ہو اور اسے علمی بنیادوں پر کیا جا رہا←  مزید پڑھیے

بادی تدبر سنت (المیزان)۔۔ پہلی نشت۔۔۔ محمد حسنین اشرف

غامدی صاحب کے کام پر تنقیدات کا سلسلہ ایک عرصہ سے جاری ہے یہ تنقیدات علمی کم اور تہذیب اور شائستگی کے مقام سے گری ہوئی زیادہ ہوتی ہیں۔ کچھ دوست علمی طریق پر بھی یہ کام کرتےہیں لیکن اکثر←  مزید پڑھیے

مڈل ایسٹ کی جیو پالیٹکس۔۔۔۔۔ عامر حسینی

(کامریڈ حسینی کا یہ مضمون خالصتا ایک سیاسی تجزیہ ہے۔ قارئین سے گزارش ہے کہ اسے فقط سیاسیات کے ایک طالب علم کی حیثیت سے پڑھیں) “نظریاتی جدال کے پیچھے پیچھے چلتی عملیت پسند سیاست” ایرانی وزیر خارجہ جواد ظریف←  مزید پڑھیے

 رُہانسوں کا راگ باں باں ۔۔۔۔ حافظ صفوان محمد 

کوئی آپ کو اَن فرینڈ یا بلاک کرتا ہے تو یہ اس کا جمہوری حق ہے۔ یہ بالکل ایسے ہے جیسے آپ کسی کا اپنے گھر یا اپنے ڈرائنگ روم یا اپنے بیڈ روم میں داخلہ بند کر دیں۔ سماجی←  مزید پڑھیے

ڈی کنسٹرکشن، تصوف اور فاشزم۔۔۔۔۔ عمران شاہد بھنڈر

ستر کی دہائی سے اب تک لاتشکیل کے حوالے سے جو تجزیے سامنے آئے ہیں ، ان کے مطالعے کے بعد لاتشکیل فلسفے کے قاری کے لیے کوئی ایسا معمہ نہیں رہی کہ جس کے مرکزی خیال تک رسائی حاصل←  مزید پڑھیے

ٹین ایج ڈپریشن اور زندگی کا مقصد ۔۔ ۔ محمود فیاض

بخار کی حالت میں، دوائیوں کے زیر اثر ، جب مجھے کچھ نہیں سوچنا چاہیے تھا ،میرا دماغ ہزاروں سوالوں کا چھتا بنا ہوا تھا۔ سوال شہد کی مکھیوں کی طرح میرے سر میں بھن بھن کر رہے تھے۔ ایک←  مزید پڑھیے

دوغلے لوگ—- عمیر اقبال

کہتے ہیں ایک انسان کے تین چہرے ہوتے ہیں ایک جو وہ اپنے گھر والوں کو دکھاتا ہے، دوسرا وہ اپنے دوست احباب کو دکھاتا ہے، تیسرا وہ چہرہ جو وہ کسی کو نہیں دکھاتا اور یہی اس کا اصلی←  مزید پڑھیے

ہم اور ہماری مرعوبیت ۔۔۔۔ شہباز علی رانا

دنیا میں کسی بھی قوم (یا کسی ملک کے شہریوں) کی ذہنی ترقی یا پسماندگی جاننے کے مختلف پیمانے ہیں ۔اگرچہ انہیں ایک اٹل اصول تسلیم نہیں جا سکتا تاہم ان سے اس سماج کی ایک عمومی تصویر ضرور سامنے←  مزید پڑھیے

صبح عید مجھے بد تراز چاک گریباں ہے ۔۔۔ راشد احمد

ہر عہد میں عظیم سمجھے جانے والے روسی ادیب ٹالسٹائی کے ایک ناول کا آغاز اس جملے سے ہوتا ہے کہ تمام سکھی گھرانے ایک جیسے ہوتے ہیں اور ہر دکھی گھرانے کے اپنے غم ہوتے ہیں۔ اس قول کی←  مزید پڑھیے

کٹے ہاتھوں سے بکے ہوے ہاتھوں تک— اسمارا مرتضی

صحافت ایک غیر جانبدار اور معاشرے کی مثبت انداز میں تعمیر نو کا شعبہ ہوتا ہے۔ افسوس، گو سب تو نہیں مگر اکثر، پاکستانی میڈیا اس وقت سیاسی میدان میں بکاو مال ہو کر رہ گیا ہے۔ غریب کی آواز←  مزید پڑھیے