کتاب تبصرہ    ( صفحہ نمبر 14 )

حضور کب تک، افسانوی مجموعہ “گونجتی سرگوشیاں پہ ایک تبصرہ “۔۔صباح کاظمی

ان گونجتی سرگوشیوں نے کہنے سے زیادہ بولنے پر اُکسایا ،کہا کہ وہ سب بول دو جو ہم جیسی کروڑہا عورتیں ہونٹوں میں دبائے دنیا سے رخصت ہو جاتی ہیں۔ اس کتاب کی تخلیق میں ان سات حساس لیکن نڈر←  مزید پڑھیے

اعظم معراج کا آتشیں گیت ۔۔محمد عثمان جامی

میں ان لوگوں میں سے ہوں جو نثری نظم کی ترکیب کے خلاف ہیں، لیکن اس عنوان کے سائے تلے ہونے والی بعض تخلیقات کو دیکھ کر لگتا ہے جیسے شعریت شدت ِاحساس کی تپش سے پگھلی اور اپنے سانچے←  مزید پڑھیے

خدا کرے ناطق کبھی آسودہ حال نہ ہو۔۔عامر حسینی

الجھنوں کے ساتھ جیتے دیکھیں گے تو اس بات کا امکان پیدا ہوگا کہ آپ اس کی فردیت ، اس کی یکتائی ، اس کے چھوٹے چھوٹے دکھ سکھ ، اس کی جنسی زندگی سچائی اور جھوٹ ، اس کی←  مزید پڑھیے

ڈاکٹرسہیل کی سوانح حیات/تبصرہ:صادقہ نصیر

ڈاکٹرسہیل ایک ایسی قد آور شخصیت ہیں جن کی کسی تحریر ’ کتاب یا تخلیق پر اپنی رائے کا اظہار کرنا اسی طرح مہماتی کرشمہ ہے جس طرح ان کی تحریریں، کتب، اور دیگر تخلیقات بذات خود تخلیقی مہماتی کرشمے ہیں۔←  مزید پڑھیے

وولگا سے گنگا۔۔سیّد مہدی بخاری

گذشتہ دنوں فرصت نصیب رہی اور موبائل سے دوری بھی رہی اسی واسطے کچھ کتابیں پڑھنے کا وقت ملا۔ انہیں کتابوں میں سے ایک کتاب کا ذکر کرنا چاہوں گا جو تاریخ کی انوکھی کتاب ہے جس میں کہانی، افسانے←  مزید پڑھیے

مجھے فیمینسٹ نہ کہو۔۔سلیم مرزا

بیگم کے آپریشن کے بعد میرا خیال تھا کہ ڈاکٹر ان کو شام کی واک منع کردے گا ، مگر انہیں پھر سے سیر کرنے کا لکھ دیا گیا ۔ “بیگم کی بلا، شوہر کی ٹنڈ ” چنانچہ میں وہ←  مزید پڑھیے

فکر استشراق پر برصغیر میں ہونے والے کام کا مختصر جائزہ۔۔محمد اکمل جمال

اس میں شک نہیں کہ ہمارے ہاں برصغیر پاک وہند میں استشراقی افکار ، ان پر تنقید ، اور ان کی سنجیدہ تحقیق کے حوالے سے جو کام ہوا ہے وہ اس تحریک کے منفی اثرات اور اس کے دیرپا خطرناک نتائج کے مقابلے میں نہایت محدود ہے۔ ←  مزید پڑھیے

جاوید خان ہندو کش کے دامن میں۔۔ قمر رحیم خان

جاوید خان ایک پریشان روح ہے۔ کس کی ہے؟ کم ازکم میری تو نہیں ہے۔یہ ‘‘پکّی پروہڑی’’ روح ہے۔جواپنے ہم عصروں کی تلاش میں بھٹک رہی ہے۔ اس کا رخ شمال اور شمال مغرب کی طرف ہے←  مزید پڑھیے

گونجتی سرگوشیاں کا تخلیقی رویہ۔۔منیر احمد فردوس

گونجتی سرگوشیاں میں بظاہر سات افسانہ نگار شامل ہیں مگر تخلیقی رویئے سات سے زیادہ تشکیل پا گئے۔ ابصار فاطمہ کا تخلیقی برتاؤ حقیقت اور خواب کے مابین ہے، وہ اپنی کہانی کے خدو خال حقائق کی دھجیاں اکٹھی کر کے بناتی ہیں←  مزید پڑھیے

اس ماہ کی ڈاک۔۔آغرؔ ندیم سحر

آج کا کالم کچھ کتابوں سے سجاؤں گا’ایسی کتابیں جو رواں ماہ ڈاک سے  موصو ل ہوئیں ۔آج صرف تین کتابوں کا ذکر کروں گا’ایک سنجیدہ شعری مجموعہ اور دو مزاح نامے۔ ←  مزید پڑھیے

بہاول پور میں اجنبی -مظہر اقبال مظہر/مبصر: پروفیسر سید وجاہت گردیزی

انسان دنیا کی مخلوقات کے لیے اجنبی ہے کیونکہ یہ کسی اور سیارے سے آیا ہے ۔یہ اجنبی جب پہلی بار اس اجنبی سرزمین پر آسمان کی کھڑکی سے نیچے پھینکا گیا تو اسے بقول اقبال کہا گیا : کھول←  مزید پڑھیے

یا مُظہِرالاقبال۔۔کبیر خان

چند دِن اُدھر کا ذکر ہے، ہم نے لاہور کے سماگ سے اپنی بیگم کے سہاگ کو مردانہ وارکھینچ دھروکرلا جامشورو کی ریتلی ہوا میں پٹخا ہی تھا ، سانسیں ابھی تک بے قابو اور سماعتیں ہنوز بے ترتیب ہی←  مزید پڑھیے

‘‘مولاچھ’’-ایک خوبصورت پہاڑ ی ناولٹ۔۔قمر رحیم خان

‘‘مولاچھ’’-ایک خوبصورت پہاڑ ی ناولٹ۔۔قمر رحیم خان/انسان نے کم و بیش تین ساڑھے تین ہزار قبل مسیح میں مٹی سے اعدادو شمارکی باقاعدہ شکلیں بنانے کا آغاز کیا۔پھر ان شکلوں کو مٹی کی تختیوں پر منتقل کیااورایک وقت ایسا آیا کہ ان شکلوں نے حروف تہجی کی معراج حاصل کر لی۔←  مزید پڑھیے

عورت ہو ں نا۔۔عارفہ شہزاد/ تبصرہ :رابعہ الرَبّاء

" عورت ہو ں نا۔۔۔" چند ما ہ قبل یہ کتا ب ملی ، لکھا تھا ‘‘ پیاری رابعہ کے لئے،، ۔ دیکھ کر ایک لمحہ کو خاموشی میرے اندر طو اف کر نے لگی ۔ خو د کلامی سی ہو ئی‘‘ عارفہ سے مجھے کم از کم یہ امید نہیں تھی۔ جس عارفہ کو میں جا نتی تھی ، وہ تو ایسی نہیں تھی۔  ←  مزید پڑھیے

“لاہور- ڈھاکہ- کراچی؛ ایک کتابچے کا سفر نامہ”۔۔انور اقبال

ریگل صدر کراچی میں پرانی کتابوں کا بازار جو ہر اتوار کو سجتا ہے وہاں ہم جیسے کچھ کم علم بھی قلیل رقم میں علم کی پیاس بجھانے کی کوشش کرتے ہیں۔ کہنے والے کہتے ہیں کہ یہ فُٹ پاتھی←  مزید پڑھیے

یک سنگھے- ہاروکی مورا کامی/تبصرہ:ربیعہ سلیم مرزا

جو ہم سوچتے ہیں،یا لکھتے ہیں، وہ انہی خیالوں کی کاپی پیسٹنگ ہے جو اس سے پہلے سوچے جاچکے ہیں ۔ المیے اور خوشیاں ہر خطے کے سماجی رحجان کی وجہ سے مختلف تو ہو سکتے ہیں،مگر لکھنے والوں کے←  مزید پڑھیے

کیا مولوی نذیر احمد کا ناول ” ایامیٰ” شعوری رو سے پہلا اُردو ناول ہے؟ ( پس منظر اور ایک تفہیمی تاثر)۔۔احمد سہیل

ایامیٰ نذیر احمد کا چھٹا ناول ہے  ۔یہ ناول 1891ء میں منظر عام پر آیا ، اس ناول میں انھوں نے  ایک شرعی مسئلےسے متعلق عدم تعمیل کی بنِا پر پیدا شُدہ سماجی تشدد کی طرف لوگوں کی توجہ مبذول←  مزید پڑھیے

کربلا سے بچھڑے ہوئے سپاہی۔۔عامر حسینی

بیگم نصرت بھٹو سے بی بی شہید کو کربلا ورثے میں ملی تھی اور جب اس کربلا تک جانے والے امام مظلوم کے لشکر کا بچھڑا سپاہی “ذوالفقار علی ” راولپنڈی کے کوفے میں سولی پہ چڑھا دیا گیا جو←  مزید پڑھیے

بینائی کے بین۔۔آغرؔ ندیم سحر

بینائی کے بین۔۔آغرؔ ندیم سحر/ احمد حماد نے جس تیزی سے ادبی حلقوں میں اپنی جگہ بنائی ہے‘یہ اللہ کی عطا ہے۔شاعری ہو یا میڈیائی دنیا‘دونوں شعبوں میں    کامیابیوں کی ایک طویل فہرست اپنے نام کی‘ایک زمانہ احمد حماد کے علم و فن کا معترف ہے←  مزید پڑھیے

ایک غیر معمولی ناول کیا ہوتا ہے ؟۔۔ڈاکٹر ناصر عباس نیّر

ایک غیر معمولی ناول کیا ہوتا ہے ؟شاید ایک ایسا ناول جو سب زوائد کی نفی کرتا ہو۔ جسے پہلے کہا اور لکھا جا چکا ہے،یا جس خاص اسلوب میں لکھا اور کہا جا چکا ہے، وہ نئے ناول نگار←  مزید پڑھیے