مرِزا مدثر نواز کی تحاریر
مرِزا مدثر نواز
ٹیلی کام انجینئر- ایم ایس سی ٹیلی کمیونیکیشن انجنیئرنگ

آزادی کی ڈائمنڈ جوبلی پر باجوں کی گونج۔۔مرزا مدثر نواز

14اگست 2022 کو اسلامی جمہوریہ پاکستان کے قیام کو پچھتر سال مکمل ہوئے اور پاکستانیوں نے آزادی کی ڈائمنڈ جوبلی منائی۔ ان پچھتّر برسوں میں اس نظریاتی مملکت نے کئی نشیب و فراز دیکھے جن میں سب سے زیادہ افسوس←  مزید پڑھیے

ننّھے پھول مساجد میں۔۔مرزا مدثر نواز

انسانی فطرت ہے کہ اسے اپنے پوتے‘ پوتیوں اور نواسے‘ نواسیوں سے بہت زیادہ محبت ہوتی ہے‘ اس نے شاید کبھی اتنا پیار اپنے بیٹے‘ بیٹیوں سے نہ کیا ہو جتنا وہ اپنے بچوں کی اولاد سے کرتا ہے‘ وہ←  مزید پڑھیے

منہ زیادہ یا ناک (2، آخری حصّہ)۔۔مرزا مدثر نواز

ملکہ نے دل پر پتھر رکھ کر بادشاہ کے اس فیصلے کو قبول تو کر لیا لیکن کچھ عرصہ بعد پرندوں و جانوروں کی بدولت اپنے پسندیدہ باغ کو پہنچنے والے معمولی نقصان سے دوبارہ دلبرداشتہ ہو گئی اور بادشاہ←  مزید پڑھیے

منہ زیادہ یا ناک (حصّہ اوّل)

منہ زیادہ یا ناک (حصّہ اوّل)/ملکہ کو باغبانی کا جنون کی حد تک شوق تھا‘ اسے پھولدار و پھلدار پودوں سے حد درجہ محبت تھی۔ بادشاہ نے اپنی چہیتی ملکہ کے اس شوق کو مدنظر رکھتے ہوئے وسیع رقبہ پر ایک انتہائی خوبصورت باغ لگوایا←  مزید پڑھیے

گئے دنوں کی یادیں (13)۔۔مرزا مدثر نواز

پی ٹی وی پر شام چھ بجے پندرہ منٹ کے لیے انگلش نیوز پیش کی جاتیں جس میں نیوز اینکر اکثر شائستہ زید ہوتی۔ آدھا گھنٹہ دورانیہ کا فہم القرآن پروگرام بھی بہت معلوماتی ہوتا جس میں کافی عرصہ مشہوراسلامی←  مزید پڑھیے

گئے دنوں کی یادیں (12)۔۔مرزا مدثر نواز

گئے دنوں کی یادیں (12)۔۔مرزا مدثر نواز/پاکستان ٹیلی ویژن نے اپنی نشریات کا آغاز سن انیس سو چونسٹھ میں کیا البتہ ٹیلی ویژن سیٹ عام ہوتے ہوئے کافی وقت لگا۔ اسی و نوے کی دہائی تک محلے میں یہ سیٹ ہر گھر کی زینت نہیں بنا تھا‘ اکثریت کے پاس چودہ انچ کا بلیک اینڈ وائٹ سیٹ تھا←  مزید پڑھیے

گستاخ (2،آخری قسط)۔۔مرزا مدثر نواز

بہر حال تعزیری احکام و قوانین کی یہ تعبیر ان لوگوں کے لیے جو اسلام کے نظام شرع سے واقفیت نہیں رکھتے‘ سخت غلط فہمی کا باعث ہو جاتی ہے۔ وہ نہیں سمجھ سکتے کہ ان کے اسلامی قانون ہو←  مزید پڑھیے

خوابوں تک رسائی۔۔مرزا مدثر نواز

کائنات میں موجود کسی بھی مذہب‘ مسلک‘ فرقہ‘ نسل‘ رنگ‘ زبان‘ علاقہ‘ گروہ سے تعلق رکھنے والا اس حقیقت سے انکار نہیں کر سکتا کہ وہ ایک محدود مدت کے لیے بظاہر اس حسین نظر آنے والی دنیا میں قیام←  مزید پڑھیے

گستاخ (1)۔۔مرزا مدثر نواز

گستاخ (1)۔۔مرزا مدثر نواز/فنی مہارت اور دوسرے شعبہ ہائے زندگی میں ہم چاہے کتنے  ہی پسماندہ کیوں نہ ہوں ،اور ستر سال سے زیادہ عرصہ گزرنے کے باوجود معیشت قرض کے سہارے چل رہی ہو‘ دو شعبوں میں ہم بڑے ماہر اور خود کفیل ہیں‘ کسی کو کسی بھی بیماری کے متعلق نسخہ تجویز کرنے اور مفتی بن کر فتوٰی صادر کرنے میں۔←  مزید پڑھیے

گئے دنوں کی یادیں(11)۔۔مرزا مدثر نواز

سائیکل چمپئن سے آج کی نسل یقیناََ واقف نہیں ہو گی‘ کچھ لوگوں کا ایک گروہ ہوتا جو گاؤں کے باہر کھلی جگہ کا انتخاب کرتے اور ایک گول دائرہ بنا کر اس کے گرد لکڑیوں کا جنگلا لگا لیتے‘←  مزید پڑھیے

گئے دنوں کی یادیں (10)۔۔مرزا مدثر نواز

گئے دنوں کی یادیں (10)۔۔مرزا مدثر نواز/آج کے دور میں تقریباً ہر کسی کے پاس موبائل فون میں ڈیجیٹل کیمرہ موجود ہے جس سے لاتعداد تصاویر بنائی جا سکتی ہیں جبکہ ماضی میں یہ عیاشی نہیں تھی۔ اینا لاگ یا←  مزید پڑھیے

بحث و جستجو۔۔مرزا مدثر نواز

بحث و جستجو۔۔مرزا مدثر نواز/ہدایت کس کو ملتی ہے؟ طالبعلم نے اتالیق سے سوال کیا۔ قریب ہی لکڑی کا ایک ٹکڑا پڑا ہوا تھا‘ اتالیق نے اس کی طرف اشارہ کر کے پوچھا کہ کیا اس میں سے کرنٹ کا بہاؤ ممکن ہے؟ نہیں‘ نارمل وولٹیج کے پریشر سے اس میں سے کرنٹ کا بہاؤ ممکن نہیں ہے←  مزید پڑھیے

گئے دنوں کی یادیں (9)۔۔مرزا مدثر نواز

دوسرے کھیلوں میں چند ایک کا نقشہ کھینچیں تو کچھ اس طرح ہو گا۔ ماچس یا سگریٹ کی ڈبی کی تصاویر والی سائیڈ کو اکٹھا کر کے تاش بنانا اور پھر ان کے ساتھ کھیلنا۔ کانچ کی گولیاں جنہیں پنجابی←  مزید پڑھیے

گئے دنوں کی یادیں (8)۔۔مرزا مدثر نواز

عید: نوے کی دہائی میں چونکہ ابھی انٹر نیٹ اور موبائل کا دور دورہ نہیں تھا لہٰذا عید مبارک کہنے کے لیے سوشل میڈیا کی بجائے دوسرے ذرائع کا استعمال کیا جاتا،جن سے آج کی نسل یقیناً  نا آشنا ہو←  مزید پڑھیے

گئے دنوں کی یادیں (7)۔۔مرزا مدثر نواز

گئے دنوں کی یادیں (7)۔۔مرزا مدثر نواز/کسی بھی دوسرے تہوار کی طرح شادی بیاہ میں بھی بچوں کی خوشی دیدنی ہوتی ہے اور ایسے مواقع پر وہ اپنی موجودگی یقینی بنانے کی کوشش کرتے ہیں۔ شادی ہالز اور مارکیز کی موجودگی سے پہلے گاؤں میں کسی خالی جگہ پر تنبوں، کناتیں اور کرسیاں لگائی جاتی تھیں←  مزید پڑھیے

گئے دنوں کی یادیں (6)۔۔مرزا مدثر نواز

رمضان ہی شاید وہ ایک مہینہ ہے جس میں ہم کچھ کام ٹائم ٹیبل کے مطابق کرتے ہیں حالانکہ یہ تو یاد دہانی کی ایک ٹریننگ ہے کہ باقی ماہ بھی ایسی ہی ترتیب سے گزارے جائیں۔ ہمارے بچپن کے←  مزید پڑھیے

گئے دنوں کی یادیں (5)۔۔مرزا مدثر نواز

گئے دنوں کی یادیں/میں اور میرے ہم عمر زندگی کے جس حصے سے گزر رہے ہیں‘ ایسا کہنے میں حق بجانب ہیں کہ ہمارے زمانے میں اس اس طرح ہوتا تھا۔ بچپن و لڑکپن کی حسین یادویں ہک جن کو قلمبند کرنے کا مقصدذہن میں محفوظ فولڈرز کو کھول کر کچھ لمحات کے لیے خوشی محسوس کرنا جیسے پرانی تصویروں والے البم کو دیکھ کر ماضی کے لمحات کو یاد کیا جاتا ہے←  مزید پڑھیے

گئے دنوں کی یادیں (4)۔۔مرزا مدثر نواز

نوّے کی دہائی کی یادیں : بچے اتنے صاف ستھرے نہیں ہوتے تھے جتنا کہ آجکل کے‘ صرف چھوٹا سا جانگیا پہنے‘ چہروں پر مختلف نشانات سجائے گلیوں میں دندناتے پھرتے‘ مٹی یا ریت میں لوٹ پوٹ ہو رہے ہوتے تو کبھی نالیوں میں اپنے ہاتھ مار رہے ہوتے‘←  مزید پڑھیے

گئے دنوں کی یادیں (3)۔۔مرزا مدثر نواز

اساتذہ کی آمد سے پہلے کچھ بچے کھیل کود میں مصروف ہو جاتے جو زیادہ تر پکڑن پکڑائی (پنجابی میں چھو چھوان) ہی ہوتا‘کچھ گھر کا کام صبح آ کر کسی کی نقل کر کے لکھ رہے ہوتے‘ کچھ کل←  مزید پڑھیے

گئے دنوں کی یادیں (2)۔۔مرزا مدثر نواز

تختی، قلم اور دوات کے ساتھ سلیٹ کا تعارف بھی ضروری ہے، سلیٹ لوہے کی بنی ہوئی کالے رنگ کی ایک چھوٹی شیٹ ہوتی ہے جس پر ایک خاص قسم کے سفید پتھر (جو سلیٹی کہلاتا ہے) سے لکھا جاتا←  مزید پڑھیے