مرِزا مدثر نواز کی تحاریر
مرِزا مدثر نواز
ٹیلی کام انجینئر- ایم ایس سی ٹیلی کمیونیکیشن انجنیئرنگ

اُمِّ فیصل (10)۔مرزا مدثر نواز

بھری جوانی میں بیوگی کا دکھ اور اس کے بعد اپنوں کی بے رخی و معاشی حالات کی پریشانیوں نے ہاجرہ کو شوگر کا مریض بنا دیا اور اس کی طبیعت اکثر خراب رہنے لگی۔ اپنے بیٹے کی شادی کے←  مزید پڑھیے

اُمِّ فیصل (9)-مرزا مدثر نواز

ہاجرہ کو کسی بھی مشکل یا پریشانی کی صورت میں اپنے ماموں کی طرف سے ہر قسم کی مدد و تعاون حاصل ہوتااور اس کے ماموں نے بھی یہ ذمہ داری خوب نبھائی۔ ابراہیم کی وفات کے بعد اس کے←  مزید پڑھیے

اُمِّ فیصل (8)۔مرزا مدثر نواز

آج کی نئی نسل کپڑوں کی سلائی سے تو بخوبی واقف ہے لیکن شاید کڑھائی اور کروشیے کے کام سے آگاہی نہ رکھتی ہو۔ نوّے کی دہائی تک جو لڑکی سلائی‘ کڑھائی و کروشیے کا کام جانتی‘ وہ نہایت ہی←  مزید پڑھیے

اُمِّ فیصل (7)-مرزا مدثر نواز

ماضی میں برصغیر پاک و ہند کے ہندو غلبے والے معاشرے میں ایک بیوہ کی کوئی قدروقیمت نہ تھی‘ کہا جاتا ہے کہ شوہر کی وفات کے وقت بیوی بھی شوہر کے ساتھ ہی جل (ستّی ہو) جاتی۔ تیمور لنگ←  مزید پڑھیے

اُمِّ فیصل (6)-مرزا مدثر نواز

ہاجرہ کا ماموں عبد الرحمٰن کسی کام کی غرض سے گاؤں آیا تو اپنی بھانجی کی دکھ بھری کہانی سُن کر بہت غمگین ہُوا۔ اس نے دونوں میاں بیوی کو تسلّی دی اور پریشان نہ ہونے کی تلقین کی کہ←  مزید پڑھیے

اُمِّ فیصل (5)-مرزا مدثر نواز

ہاجرہ کی ماں اپنے والدین کی اکلوتی بیٹی تھی جب اس کی ماں کا انتقال ہوا۔ ہاجرہ کے نانا کا دوسری شادی کا کوئی ارادہ نہیں تھا لیکن ہاجرہ کی ماں نے بھائیوں کی خواہش کی وجہ سے اپنے باپ←  مزید پڑھیے

اُمِّ فیصل (4)-مرزا مدثر نواز

ابراہیم کی تیسری شادی طے پانے اور سادگی سے نکاح ہونے تک‘ ابراہیم کے بھائیوں اور بھتیجوں کی طرف سے کوئی خاص مزاحمت نہ ہوئی۔ کچھ عرصہ گزرنے کے بعد ابراہیم کے باپ بننے کی امید والی خبر جونہی خاندان←  مزید پڑھیے

اُمِّ فیصل (3)-مرزا مدثر نواز

یعقوب کُل پانچ بہنیں اور تین بھائی تھے۔ اس دور میں سودا سلف جیسا کہ چینی‘ آٹا وغیرہ راشن کارڈ پر راشن ڈپو سے ملتا۔ یعقوب ملک کے پاس ہری پور ہزارہ کے ایریا کا ڈپو تھا جو بعد میں←  مزید پڑھیے

اُمِّ فیصل (2)-مرزا مدثر نواز

برصغیر پاک و ہند میں باپ یا وارث کی وفات کے بعد بروقت وراثت کا تقسیم نہ ہونا بہت سے مسائل کو جنم دیتا ہے۔ مشترکہ خاندانی نظام میں کئی پشتیں مروت میں یہ فریضہ سر انجام نہیں دیتیں جسکا←  مزید پڑھیے

اُمِّ فیصل (1)-مرزا مدثر نواز

لازوال قربانیوں اور بے پناہ جدوجہد کی بدولت بالآخر چودہ اگست سن انیس سو سینتالیس کو مسلمانان برصغیر نے آزادی کی پہلی صبح کا نظارہ کیا۔ آزادی جیسی نعمت کی قدروقیمت وہی قوم جان سکتی ہے جس نے ایک غلام←  مزید پڑھیے

زندہ قوم/مرزا مدثر نواز

دوسری جنگِ عظیم میں جاپان مغلوب ہُوا اور اسے نہ چاہتے ہوئے بھی غالب کے تمام اقدامات کے سامنے سر تسلیم خم کرنا پڑا۔ اس نے اپنی ہتک آمیز شکست کا بدلہ لینے کے لیے ایک نئے اور منفرد راستے←  مزید پڑھیے

سیاسی اختلاف رائے/مرزا مدثر نواز

اسد حسین ایک پڑھی لکھی‘ وسیع المطالعہ‘ ذہین اور مسکراتے چہرے والی شخصیت ہے جو دوسروں کے چہروں پر مسکراہٹ بکھیرنے کا فن بھی بخوبی جانتا ہے۔ محفل چاہے جتنی بھی سنجیدہ و پریشانی کے بادلوں میں گھری و مبتلا←  مزید پڑھیے

نصیحت یا تعریف/مرزا مدثر نواز

ایک مسلم نوجوان سے ملاقات ہوئی‘ وہ کتابت کا کام کرتے ہیں‘ انہوں نے کہا کہ الرسالہ پابندی کے ساتھ پڑھتا ہوں‘ مجھ کو الرسالہ بہت پسند ہے مگر آپ کی ایک بات مجھے کھٹکتی ہے‘ آپ اکثر مسلمانوں کی←  مزید پڑھیے

بند ذہن/مرزا مدثر نواز

یونانی فلسفی ارسطو نے لکھا ہے کہ گول دائرہ معیاری دائرہ ہے اور وہ جیومیٹری کی کامل صورت ہے۔ اس مفروضہ کی بنیاد پر ارسطو نے کہا کہ فطرت کا ہر کام چونکہ معیاری ہوتا ہے‘ اس لیے فطرت آسمانی←  مزید پڑھیے

بہترین تدبیر/مرزامدثر نواز

حضرت ابراہیم بن عیلہؒ کو خلیفہ (بادشاہ) ہشام بن عبد الملک اموی نے بلایا اور ان کو مصر کے محکمہ خراج کے افسر کا عہدہ پیش کیا۔ حضرت ابراہیم بن عیلہؒ نے عہدہ قبول کرنے سے انکار کر دیا اور←  مزید پڑھیے

یہ ضروری تو نہیں/مرزا مدثر نواز

مولانا مفتی محمد شفیع صاحب: قادیان میں ہر سال ہمارا جلسہ ہوا کرتا تھا اور سیدی حضرت مولانا سید محمد انور شاہ کشمیریؒ بھی اس میں شرکت فرمایا کرتے تھے۔ ایک سال اسی جلسہ پر تشریف لائے، میں بھی آپ←  مزید پڑھیے

وہ بھی جنسی ہراسگی کا شکار ہوا (3 )۔۔مرزا مدثر نواز

وہ ایک شریف النفس‘ سادہ طبع‘ مثبت سوچ کا حامل‘ معاشرتی پیچ و خم و بھول بھلیوں سے نا آشنا‘ شرمیلا‘ میل جول سے ہچکچانے والا‘ کمزور و لاغر اندام‘ دبلا پتلا‘ سست الوجود اور کسل مند لیکن ایک خوش←  مزید پڑھیے

وہ بھی جنسی ہراسگی کا شکار ہوا (2)۔۔مرزا مدثر نواز

تیمور کا پہلا استاد ملّا علی بیگ تھا۔ ایک دفعہ ملّا علی بیگ نے تیمور کے باپ کو بلا کر کہا کہ اس بچے کی قدر جان،یہ نا  صرف ذہین اور دوسرے بچوں سے بہت آگے ہے بلکہ اس میں←  مزید پڑھیے

ڈائمنڈ جوبلی اور شہداء آزادی (2)۔۔مرزا مدثر نواز

بہار کے بعد یو۔پی کی باری آئی۔ گڑھ مکیتسر میں ہر سال ہندوؤں کا میلہ لگتا تھا جس میں لاکھوں ہندو شامل ہوا کرتے تھے۔ چند ہزار غریب مسلمان بھی اس میلے میں خریدو فروخت کا سامان لے کر جمع←  مزید پڑھیے

ڈائمنڈ جوبلی اور شہداء آزادی (1)۔۔مرزا مدثر نواز

تاریخ ایک آئینہ ہے جس میں حال کی انسانی نسلیں اپنے ماضی کا مشاہدہ کر سکتی ہیں۔ تاریخ کا مطالعہ کئی طریقوں سے ہو سکتا ہے‘ مثلاََ فخر کے جذبہ کی تسکین حاصل کرنا یا ماضی کی معلومات کے طور←  مزید پڑھیے