گذشتہ برس آج کے دن میرے لڑکپن کے شہر پشاور کے افسوسناک سانحہ کےبعد تحریر کردہ دو نظمیں۔ میرے ابّو سلامت رہیں!! “اے خدا، میرے ابو سلامت رہیں” یہ دعا گو فرشتہ بھی کل صبح مارا گیا ظالموں نے← مزید پڑھیے
16 دسمبر 2014 کو میں مکہ میں اپنے کمرے میں سویا ہوا تھا کہ تیز آواز میں لگی خبروں اور میرے روم میٹ کی ہچکیوں کی آواز نے مجھے جگا دیا۔ آنکھیں ملتے ہوئے آٹھ کر روم میٹ← مزید پڑھیے
آج سدرہ نے پھر ویسا ہی خواب دیکھا ۔ وہ ایک سرسبز چراہ گاہ کے بیچ و بیچ دونوں بانہیں پھیلائے کھڑی ہے ۔ دور تک سنہری دھوپ کھلی ہوئی ہے ۔ شہابی رنگت اور سنہری بالوں والا تین چار← مزید پڑھیے
گزشتہ دنوں پڑوس میں تعزیت کے لیے جانا ہوا، وہاں پہنچے تو ہم سے پہلے بھی کافی خواتین وہاں موجود تھیں. ان میں سے ایک عورت اپنے معزور بچے کے ساتھ آئی ہوئی تھی، جس نے میری توجہ اپنی طرف← مزید پڑھیے
روایت ہے کہ کوئل اپنے انڈے کوے کے گھونسلے میں دیتی ہے اور اس کام کے لیے اس کا طریقہ کار یہ ہے کہ گھونسلے میں موجود کوے کے انڈے توڑ کر اپنے انڈے دے کر چلی جاتی ہے اور← مزید پڑھیے
ماں ساڑھی کا تحفہ اور میری پہلی تنخواہ پا کر بہت خوش ہوئی ۔ مجھے گلے سے لگایا اور میرے سر پر شفقت سے بوسہ دیا۔ اس دن ما ں سے ایسا پیار پا کر مجھے یوں محسوس ہوا کہ← مزید پڑھیے
مرجان کی نظریں مرغئی پر پڑیں۔ وہ شیر کی طرح دھاڑی اور سرخ سرخ آنکھیں نکالتی ہوئی بولی ’’کالی بلا! تونے میرے پھول جیسے بچے کو چاٹ لیا۔ اب ہماری عزت و ناموس نیلام کرنے پر بھی تل گئی۔‘‘ مرغئی← مزید پڑھیے
تعارف ہاروکی مراکامی(Haruki Murakami) بین القوامی شہرت یافتہ جاپانی ادیب، ناول نگار اور مترجم ہیں۔ وہ دوسری جنگِ عظیم کے بعد 12 ؍جنوری 1949میں جاپان کے کیوسو شہر میں پیدا ہوئے لیکن ان کا بچپن شوکوگاوا، آشیا اور کوبے میں← مزید پڑھیے
آٹھویں جماعت سے مجھے سکول سے بھاگنے کا جو چسکا پڑا تو بس پھر بھاگتا ہی رہا ۔ ماں سے ضد کر کے میں نے تائی مارشل آرٹس سینٹر بھی جوائن کر لیا تھا جو وانڈو سٹائل میں مارشل آرٹس← مزید پڑھیے
میں رونا چاہتی ہوں۔۔۔کیونکہ میں ایک ماں ہوں۔ لیکن؟۔۔۔ جی ہاں۔۔میں جانتی ہوں آپ کیا کہنا چاہتے ہیں۔۔۔ ماں بننا تو عورت ذات کی معراج ہے،ماں کے قدموں تلے تو جنت ہے۔۔۔ بجا فرمایا آپ نے۔۔۔لیکن۔۔ میں رونا چاہتی ہوں← مزید پڑھیے
سندھ کے ضلع دادو میں سیہون کے علاقے جھانگارہ میں غریب مزدور کی 18سالہ بیٹی میٹرک کی طالب علم تانیہ کو علاقے کے بااثر وڈیرے نے مبینہ طور پر گھر میں گھس کر قتل کردیا اور پھر اس کی خون← مزید پڑھیے
چچا ۔۔۔۔نکڑ پہ کھڑے چچا ۔۔۔چچا گھڑی والا۔۔۔۔۔چچا کا نام خدا جانے کیا تھا لوگوں میں وہ چچا گھڑی والا کے نام سے مشہور تھے کیونکہ وہ گھڑیوں کی مرمت کا کام کرتے تھے اور ان ہی دنوں بختو بھی← مزید پڑھیے