خواب بُننے کی عمر: ہم اس دور کے بچے ہیں جب اماں ابا سیدھے سادھے تھے اور ان کا رعب بھی ہوتا تھا۔ ہمیں اپنے بچپن میں سرخی پاؤڈر کی بھی اجازت نہیں تھی۔ انٹر تک ایڑی والا جوتا بھی← مزید پڑھیے
لکھنا میرا پہلا شوق تھا۔ میں نے بچپن میں کھلونوں کی جگہ پینسل سے کھیلا ہوا ہے ۔ اداسی ہوتی، خوشی ہوتی یا ناراضی ہوتی، میرا کتھارسس لکھنے میں ہی تھا۔ لیکن میں کبھی اپنے آپ کو مبالغے میں نہیں← مزید پڑھیے
دنیا کی تاریخ کھنگال لیجیے – گوگل سے مدد لیں یا کتابوں میں ڈھونڈ لیں – جدید تاریخ میں شاید ہی کوئی ایسا انتخابی معرکہ ملے گا جس میں کسی بیٹے نے ماں کے خلاف الیکشن لڑنے کی جرأت کی← مزید پڑھیے
بولو بیٹا ۔۔۔الف۔۔۔الف سے انار۔۔۔۔۔ جب کانوں میں الف نام کی آواز آتی ہے تو قدرتی طور پر ذہن میں الف سے انار ہی آتا ہے۔ ایسا آخر کیوں کر ہے؟ یہ کون سا mechanism ہے جو بچپن کے نا← مزید پڑھیے
میں نے گاڑی پارک کی اور ایک منزلہ عمارت پر نظر ڈالی۔ پلاستر سے بے نیاز اینٹوں سے تعمیر شدہ دیوار کی بجری جگہ جگہ سے جھڑ رہی تھی۔ سیمنٹ کی چادروں کے پہلو میں ایستادہ اس کا کمرہ نما← مزید پڑھیے
باپ دنیا کی وہ عظیم ہستی ہے جو کہ اپنے بچوں کی پرورش کے لئے اپنی جان تک لڑا دیتا ہے۔ ہر باپ کا یہی خواب ہوتا ہے کہ وہ اپنے بچے کو اعلیٰ سے اعلیٰ میعار زندگی فراہم کرے← مزید پڑھیے
گھٹیا افسانہ نمبر 1۔۔۔۔فاروق بلوچ گھٹیا افسانہ نمبر 2۔۔۔۔۔۔ فاروق بلوچ ابھی تو محفل گرم ہو رہی ہے. شراب آدھی باقی ہے. چرس کے بیسیوں سگریٹ پیے جا چکے ہیں. شوگران میں سردی نے اَت مچا رکھی ہے. آگ کا← مزید پڑھیے
عموماً یہ خیال کیا جاتا ہے کہ کسی بچے کے سوچنے سمجھنے یا ہوش سنبھالنے کی عمراس وقت شروع ہوتی ہے جب وہ بولنا شروع کرتا ہے لیکن ایک تحقیق کے مطابق ڈاکٹروں کا کہنا ہے کہ والدین کو چاہیے← مزید پڑھیے
کچے صحن میں اتنی شدید دھوپ پڑرہی تھی کہ مٹی کی سوندھی خوشبو میں حبس زدہ تھکن اور اکتائی ہوئی جلن شامل ہونے لگی۔ اندر کا موسم تو پہلے ہی بان کی سخت کھردی چارپائی کی طرح جسم پر گرم← مزید پڑھیے
میری پیاری ماں! میں یہ بھی نہیں جانتا کہ تو کہیں موجود تھی اور تو کہیں موجود بھی ہے۔ میں تیرے وجود سے نکلا ہوں مگر اب کہیں موجود نہیں ہوں۔ ماں میں یہ بھی نہیں جانتا کہ ماں ہوتی← مزید پڑھیے
بارش کی بوندیں اب زیادہ شور برپا کر رہی تھیں۔مجھے بچپن سے ہی بارش سے محبت رہی تھی اور اب تو آسمان دیکھے بھی مہینوں ہو گئے تھے۔ آج شدت سے دل چاہ رہا تھا کہ اِن دیواروں کو توڑ← مزید پڑھیے
گھر کے امور سے فراغت کے بعد جب t.v. چینل پر نظر پڑی تو اک چار بچوں کی ماں کے قتل کی خبر نے دل و دماغ کو سن کر ڈالا۔آج پھر گھریلو ناچاکی نے ایک صنف نازک کی جان ← مزید پڑھیے
گرمیوں کی دوپہر میں سورج کی گولا باری عروج پہ تھی گلیوں میں ہُو کا عالم تھا چرند پرند درختوں کی شاخوں سے چمٹے انسان کی نا عاقبت اندیشی پے ماتم کناں تھے جس کے بے پرواہ رویہ نے سوہنی← مزید پڑھیے
وہ دوپہر سے ہی سر پکڑے روئے جا رہی تھی ابھی سرمد کے آنے میں خاصا وقت تھا۔ شاید اس کے آنے پر ہی معاملہ کچھ سلجھے۔۔۔۔ لیکن مسئلہ اس حد تک پریشان کن تھا کہ وہ ابھی سے خاصی← مزید پڑھیے
“ارے۔۔۔ بھلا یہ بھی کوئی زندگی ہے؟۔ جب دیکھو اور جسے دیکھو بس نصیحت پہ نصیحیت کرنے پر تلا ہے۔۔۔ سب کا بس مجھ ہی پر کیوں چلتا ہے؟” جینا ، ان وقت ناوقت ملی نصیحتوں کی بھرمار سے بری← مزید پڑھیے
ہسپتال کی دوسری منزل کے کمرہ نمبر ۴ سے آواز آئی ’’ماشااللہ بیٹا پیدا ہوا ہے‘‘۔ ایک تیسرا ہجوم تالیاں بجاتا ہوا کمرے میں داخل ہو کر مبارکباد دینے لگا۔ اُن کی تواضع میٹھایوں اور پیسوں سے کی گی۔ تبھی← مزید پڑھیے
زندگی ایک طویل کہانی ہے، جس میں جھلساتی دھوپ بھی ہے، گھنی چھاؤں بھی ہے، اس کے پھیلے سایوں میں خوشی، غمی کے تانے بانے سے بُنی داستانیں بھی ہیں۔ یہ داستانیں کبھی ان سایوں سے بھی طویل ہو گئی← مزید پڑھیے
میں بارہ سال کا تھا اور ساتویں کلاس میں پڑھتا تھا جب والد صاحب کا ایکسیڈنٹ ہوا ۔ وہ شہر میں چلنے والی ہائی ایس کے ڈرائیور تھے ۔ صبح منہ اندھیرے کام کے لیے گھر سے نکلتے تھے ۔← مزید پڑھیے
اللہ تعالٰی فرماتے ہیں “تم میں سے بہترین وہ ہے جو متقی اور پرہیزگار ہے۔”یعنی بہترین ہونے کے لئے صرف مسلمان ہونا کافی نہیں ہے بلکہ بہترین وہ ہے جس میں اضافی خوبیاں ہوں،متقی بھی ہو اور پرہیزگار بھی۔ ایک← مزید پڑھیے