رشید کی پیدائش پہ اماں، جان کی بازی ہار گئی تو گھر پر جیسے قیامت ٹوٹ پڑی. رشید کی نانی اور دادی آپس میں بہنیں تھیں. رشید سے بڑا حمید اور پھر مجید ۔۔تین بچوں کو سنبھالنا معمو لی← مزید پڑھیے
یہ کوئی مہینہ پہلے کی بات ہے، میں سرجیکل وارڈ کی opd میں بیٹھا ہوا تھا، دو عورتیں کمرے میں داخل ہوئیں،ہاتھ میں پرچی اور فائل تھامے ہوئے۔سرجن صاحب سے کچھ باتیں کرنے کے بعد اس نے فائل ان← مزید پڑھیے
کم عقل عورت بس کر ۔۔۔ تیرے دماغ میں کوئی بات آسانی سے آتی ہی نہیں کیا ؟ اس نے ایک زور دار تھپڑ صالحہ کے گال پر رسید کیا اور اسے دھکا دیتا ہوا باہر نکل گیا ۔۔۔ وہ← مزید پڑھیے
میرا جگری دوست اسد آج کل اپنے خانگی حالات کی وجہ سے بہت پریشان ہے۔ وہ مجھ سے اپنی ہر بات شیئر کرتا ہے اس لیے مجھے اس کی نجی زندگی سے لیکر پیشہ ورانہ وارداتوں تک ہر چیز کی← مزید پڑھیے
آپ 25 سے 26 سال کے ہوگئے ہیں، ایم اے یا ایم ایس سی کر لیا ہے، تو کیا خیال ہے کہ آپ شادی کے قابل ہو گئے، ہرگز نہیں۔ اگر آپ بیوی کی ضروریات کا خیال نہیں رکھ سکتے،← مزید پڑھیے
میاں بیوی کی باہمی انڈر سٹینڈنگ ان کی باہمی محبت کو مزید گہرا کرتی ہے اور کمپرومائز کرتے رہنے سے محبت بھی ٹمٹماتے دیے جیسی ہو جاتی ہے۔ شادی انسان میں احساسِ ذمہ داری پیدا کرے تو سونے پر سہاگہ← مزید پڑھیے
بچپن سے اماں ابا کی نوک جھونک سُنتے سُنتے کب جوانی کی دہلیز پر قدم رکھا،پتہ ہی نہیں چلا۔ وقت بے وقت اماں کی شکایتیں کہ جب سے اس بندے(بابا) سے میری شادی ہوئی ہے،نصیب پُھوٹ گئے ہیں۔ تیرے باپ← مزید پڑھیے
بہت دنوں سے لگ رہا ہے کہ فیس بک پر دوسری شادی کے بارے میں لکھنا ہر طرح سے مقبول ہوتا جا رہا ہے، جس کا سہرا ایک معزز محترمہ کے سر جاتا ہے، جو کافی غور و فکر کے← مزید پڑھیے
اب اس کی شادی قریب تھی۔ بھائی نے بس رسمی بھائیوں کی طرح گھر سے الوداع کیا اور شفقت بھرے ہاتھوں کی منتظر بہن انتظار ہی کرتی رہی یہاں تک کہ ننھی کلی اپنے گھر کو جا چلی۔← مزید پڑھیے
بڑھاپے اور سیکس کے بارے میں اکثر زیادہ بات نہیں کی جاتی ہے اور اس بارے میں الجھن بھی پائی جاتی ہے کہ فلاحی سینٹرز یا کیئر سینٹرز میں رہائش پذیر ان افراد کی رومانوی زندگی سے کیسے نمٹا جائے۔← مزید پڑھیے
“آپ بہت عجیب گفتگو کرتے ہیں بائی دا وے” “مطلب کیسے” “مجھے لگتا ہے کہ آپ کے آرگومنٹس بہت چھوٹے اور عجیب طرح کے ہوتے ہیں” “چلیں کوئی مثال ہی دے دیں حضور” “مثال کیا دوں سب کچھ آپ کے← مزید پڑھیے
یہ مضمون ایک سال کے وقفے سے لکھے گئے دو حصوں پر مشتمل ہے۔اسے حقیقت اور افسانے کی بائی فوکل عینک لگا کر پڑھا جائے تو زیادہ سواد آئے گا۔گو کردار سو فیصد اصل اور گفتگو بھی بہت حد تک← مزید پڑھیے
تالیوں کی گونج نے سیمینار کے اختتام کا اعلان کیا تو وہ اپنا بیگ اٹھا کر سُست روی سے قدم بڑھاتی ہوئی ہال کے خارجی دروازے کی طرف بڑھ گئی۔ وہ دروازے سے چند قدم دوری پر تھی کہ کسی← مزید پڑھیے
ہسپتال کے گول گول گھومنے والے دروازے کے اندر قدم رکھتے ہی اس کا سر ہلکا سا چکرایا ۔ مگر اس نے قسم کھا رکھی تھی کہ دو سال پہلے رونما ہو نے والے اُس واقعے کو آنکھوں کے سامنے← مزید پڑھیے
باجی بھوک لگ رہی تھی کھانا مل جاۓ گا۔ دنیا جہاں کی ہمت یکجا کر کے بھی بس اتنا ہی کہہ پائی تھی وہ ۔۔۔۔صبح سے کام کا کہا ہوا وہ تو تم سے ہوا نہیں ابھی تک۔۔ جب تک← مزید پڑھیے
انتہائی نگہداشت کے کمرے میں موجود روشنی کے سبب اسے آنکھیں کھولنے میں دشواری محسوس ہورہی تھی، تاہم اس نے اپنی نیم وا آنکھوں کو آہستہ سے کھولا، بالکل اس طرح جیسے کوئی نومولود دنیا کو پہلی بار دیکھتا ہے۔← مزید پڑھیے
جب سے اس نے یہ واقعہ پڑھا تھا وہ آپ ہی آپ تلملا رہی تھی۔ اس کے اندر کی آگ بڑھتی جا رہی تھی۔ پہلے والا وکیل بھی مسلسل آئیں بائیں شائیں کر رہا تھا۔ شاید کیس اس کی پکڑ← مزید پڑھیے
او جاہل عورت یہ روٹی پکائی ہے تو نے، کیا کبھی ماں باپ کے گھر بھی کچھ پکایا تھا کہ بس مانگ تانگ کے ہی کام چلاتے رہتے تھے تم لوگ، فقیروں کی اولاد۔۔۔ شیخ صاحب جن کی خوش اخلاقی← مزید پڑھیے
دہلی سے امرتسر کے 35 منٹ کے ہوائی سفر میں کوئی میگزین یا اخبار دیکھنے کی بجائے نتالیہ نے دیگر مسافروں کے چہرے پڑھنا شروع کر دیے۔ چند ثانیے گزرے ہوں گے کہ اس عمل سے اوب گئی، اور دائیں← مزید پڑھیے
اگر میں روز شام کو کام سے آ کر یا کسی چھٹی والے دن اپنی بیوی کے پاؤں دباؤں ، اس کے سر پر مالش کروں ، سچی محبت کی نیت سے یا پھر اس خیال سےکہ وہ سارا دن← مزید پڑھیے