محفل میں اک سکوت سا طاری تھا کہ اچانک ہمارے اک بہت ہی بزرگ دوست ڈرامائی انداز میں محفل میں وارد ہوئے اور ھاتھ میں کیک کا ڈبہ تھامے اسے الہڑ نوجوان کی طرح ھاتھ میں لہراتے، گانا گاتے ہوئے← مزید پڑھیے
بیک یارڈ کی طرف کھلنے والی کھڑکی پر زور زور سے دستک ہو رہی تھی،گھبراہٹ میں اس کے ہاتھ سے قلم چھوٹ گیا، نہیں، اس سے پہلے اس کے قلم کی نوک پر رکھی کہانی، جو صفحے کے سینے میں← مزید پڑھیے
رات کے دس بجے تک ہلکی سی روشنی آسمان کے کناروں سے لپٹی تھی زمین ابھی دھندلائی ہی تھی.. تاریک نہیں تھی… خوبصورت شہر کے مغربی کونے پر خوابناک راہگزر پر وہ دونوں دو ضدی حریفوں کی طرح آمنے سامنے← مزید پڑھیے
مانوس خوشبو کا ایک جھونکا اس نے محسوس کیا۔ ۔ چونک کر ادھر ادھر دیکھا۔۔۔۔ وہی خوشبو تھی۔ ایک لمحے کیلئے اس کی سانس رُک سی گئی۔ ٹانگوں نے اس کا بوجھ برداشت کرنے سے انکار کردیا۔ وہ قریبی کرسی← مزید پڑھیے
رات کا دم انہونی کے خوف سے گھٹا ہوا تھا۔۔گرم اور تاریک جنگل میں مہاجرین کو لے جانے والی ریل کسی بھوت کی مانند چل رہی تھی۔۔زندہ اور مردہ انسانوں کے تن سے اٹھتی بساند ایسی بھیانک تھی کہ پل← مزید پڑھیے
وہ لباس کے نام پر پھٹی پرانی دھوتی پہنے گلے سے بالکل ننگا کہ گرمیوں کا موسم تھا ۔ ہاتھ میں ڈنگوری جس کے ایک سرے پر ایک ہک گڑی تھی اور اس ہک کے ساتھ سلور کی ایک میلی← مزید پڑھیے
نجمہ پلاسٹک کی کرسی اور تپائی صحن میں بچھائے سہ پہر کی جاتی دھوپ میں اپنی کمر سینکتی،شام کی ترکاری کے لئے سبزی کاٹنے میں مصروف تھی۔ یہ راولپنڈی کے ایک مضافاتی علاقے میں واقع چھوٹی سی آبادی کے بیچوں← مزید پڑھیے
ایک بیان سوشل میڈیا پر بونی کپور اور سری دیوی کی تصویر کے ساتھ ادھر اُدھر پھر رہا تھا، کہ وہ صرف 54سال کی، مکمل فٹ،اور ہارٹ اٹیک سے مر گئی، دوسری طرف، بونی کپور موٹا، عمر میں اس سے← مزید پڑھیے
سب کچھ خدا نے دے رکھا ہے شوہر کے سوا۔۔ گوہر جان (26 جون 1873 ـ۔ 17 جنوری 1930) معروف ہندوستانی کلاسیکی گلوکارہ اور رقاصہ تھیں۔ وہ گراموفون کمپنی آف انڈیا کے 78 آر پی ایم ریکارڈ کے لیے← مزید پڑھیے
اس کی طبعیت کچھ بوجھل تھی۔اور گھر کا ماحول میں جھجھک ہونے کی وجہ سے اسے سمجھ نہیں آ رہا تھا کہ اس بوجھل پن کی وجہ ماں کو کیسے بتائے۔۔۔۔ وہ ایک مقامی لیڈی ڈاکٹر کے پاس گئی← مزید پڑھیے
دینی حلقوں کی طرح میری نشستیں جدید تعلیم یافتہ احباب کے ساتھ بھی ہوتی رہتی ہیں۔ اگر سچ کہوں تو جدید تعلیم یافتہ احباب سخت قسم کے سوالات پوچھتے ہیں۔اس کی ایک وجہ یہ بھی ہوتی ہے کہ ان کا← مزید پڑھیے
معروف چھری مار کا یہ مبینہ خط ایک مظلوم شوہر کے نام ہے جو اس نے چھری مار کو ناظم آباد سے لکھا تھا کہ جناب کبھی آپ کا ادھر بھی گزر ہوجائے تو میری بگڑی بھی بن جائے ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔← مزید پڑھیے
مرجان کی نظریں مرغئی پر پڑیں۔ وہ شیر کی طرح دھاڑی اور سرخ سرخ آنکھیں نکالتی ہوئی بولی ’’کالی بلا! تونے میرے پھول جیسے بچے کو چاٹ لیا۔ اب ہماری عزت و ناموس نیلام کرنے پر بھی تل گئی۔‘‘ مرغئی← مزید پڑھیے