کالم    ( صفحہ نمبر 59 )

کیا اے این پی کا اختتام قریب ہے؟/لیاقت علی ایڈووکیٹ

عوامی نیشنل پارٹی کا شمار بجاطور پر پاکستان کی چند ایک ایسی سیاسی پارٹیوں میں کیا جاسکتا ہے جن کی جدوجہد کی طویل تاریخ ہے۔ اس کے کارکنوں اور رہنماؤں نے طویل ماہ و سال اپنے سیاسی نظریات کی بِنا←  مزید پڑھیے

وہ فرد سے نہیں فکر سے ڈرتے ہیں/ابھے کمار

وقت کا دریا بڑی تیزی سے بہتا ہے۔دیکھتے ہی دیکھتے شرجیل امام کو جیل گئےپورے ایک ہزار دن ہو گئے ہیں۔جے این یو کے شعبہ تاریخ میں پی ایچ ڈی کر رہے شرجیل امام پر ملک سے غداری کرنے کا←  مزید پڑھیے

سوال اور وسوسے میں فرق/ڈاکٹر اظہر وحید

پنجاب یونیورسٹی سے رائے محمد شعیب شیبی کا سوال ہے ”السلام علیکم سر! میرے ایک دوست جو ایف سی یونیورسٹی میں ہوتے ہیں، ان کا سوال ہے کہ Genuine intellectual question اور وسوسے میں کیسے فرق کریں؟ اسی سے منسلک←  مزید پڑھیے

لاشیں کھانے والی بلائیں/نجم ولی خان

صدف نعیم ایک اینکر، ایک رپورٹر تھی اور سچ بات تو یہ ہے کہ بہت سارے اسے جانتے بھی نہیں تھے۔ وہ جس ادارے میں تھی میں نے بھی صحافت کا آغاز اسی ادارے سے کیا تھا لہذا میں اس←  مزید پڑھیے

صدف نعیم کی دیت کون ادا کرے گا؟/محمد مشتاق

چند روز قبل  پی ٹی آئی کے لانگ مارچ کی کوریج کے دوران میں ایک خاتون صحافی صدف نعیم کی موت واقع ہوگئی۔ موت کا سبب کیا بنا؟ اس کے متعلق متضاد آراء  ہیں۔ کیا ایک کنٹینر سے دوسرے میں←  مزید پڑھیے

“بھٹوز اور افواہ سازی کے کارخانے”/عامر حسینی

ایرک سپرین ڈیلی پاکستان آبزور میں “آور پنچ” کے عنوان سے کالم لکھتے تھے ۔ اُن کے ایک کالم کا عنوان تھا: “Bhuttos and the Rumor Mills” یہ کالم انھوں نے 10 دسمبر 1993ء کو لکھا تھا جب پی پی←  مزید پڑھیے

مقبولت کو بیساکھیوں کی محتاجی؟/طیبہ ضیاء چیمہ

اتنے مقبول لیڈر ہو تو اپنے زور بازو پر یقین رکھو اسٹیبلشمنٹ کے بوٹ پالش کرنے کبھی بیک ڈور اور کبھی راتوں کو چھپ چھپ کے ملنے کا کیا مقصد ہے؟ لانگ مارچ آزادی کا جہاد ہے یا الیکشن کی←  مزید پڑھیے

26 کلومیٹر کے اقتدار کی ہوس/محمد اسد شاہ

وزیراعظم شہباز شریف نے بتایا ہے کہ پی ٹی آئی کے چیئرمین عمران خاں نے انھیں مذاکرات کی درخواست کی ہے اور اس سلسلے میں دو ذاتی خواہشات کا اظہار بھی کیا ہے ۔ پہلی یہ کہ نئے آرمی چیف←  مزید پڑھیے

دائروں میں سفر/عامر حسینی

اسٹبلشمنٹ /غیر منتخب ہئیت مقتدرہ جب تقسیم ہوتی ہے تو اس تقسیم میں کھڑا ہر گروپ اپنے مقاصد کے لیے مصروف عمل ہوتا ہے   اور کمزور معاشی حالات اور زبردست داخلی و خارجی چیلنجز اس تقسیم کا سب سے بڑا←  مزید پڑھیے

فوج،سیاستدان اور آئین/ڈاکٹر ابرار ماجد

موجودہ سیاسی حالات کا اگر جائزہ لیں تو ایک بات واضح نظر آتی ہے کہ فوج اپنے آپ کو غیر جانبدار رکھنے کا فیصلہ کر چکی ہے اور کل کی ڈی جی، آئی ایس آئی اور آئی ایس پی آر←  مزید پڑھیے

خوف کے بُت توڑ دو/پروفیسر رفعت مظہر

حقیقی آزادی مارچ کا اعلان کرتے ہوئے عمران خاں نے کہا “خوف کے بُت توڑ دو اور جہاد کے لیے نکلو”۔ یہ پتہ نہیں کس قسم کا جہاد ہے جس کی تلقین عمران خاں کر رہا ہے۔ ہمیں تو جہاد←  مزید پڑھیے

ویل ڈن سر/طیبہ ضیاء چیمہ

عاشقانِ عمران خان کہتے ہیں کہ ہمارا لیڈر ہمارا مرشد ہے، مقبول ترین ہے، اتنی دنیا اس کے ساتھ ہے، پڑھا لکھا، ایماندار اور صادق و آمین ہے، اس کی مقبولیت اس کے سچے ہونے کا ثبوت ہے وغیرہ وغیرہ۔←  مزید پڑھیے

پاک فوج زندہ باد/نجم ولی خان

میں ڈی جی آئی ایس پی آرلیفٹیننٹ جنرل بابر افتخار اور ڈی جی آئی ایس آئی لیفٹیننٹ جنرل ندیم انجم کی پریس کانفرنس سن رہا تھا، وہ کہہ رہے تھے کہ فوج اپنے آئینی کردار تک محدود رہے گی،اس فیصلے←  مزید پڑھیے

فیصل واوڈا کی پریس کانفرنس اور حقیقی آزادی مارچ/ڈاکٹر ابرار ماجد

فیصل واوڈا کی کانفرنس کا لانگ مارچ سے ایک دن قبل سامنے آنے کی وجوہات کو نظر انداز نہیں کیا جا سکتا۔ اس کی وجہ ان کا جماعت کے ساتھ اختلاف بھی ہو سکتا ہے یا پھر ان کے اندر←  مزید پڑھیے

سرسری تم جہان سے گزرے/ڈاکٹر اظہر وحید

اس جہانِ رنگ و بُو میں ربِّ جہاں نے جا بجا بلکہ ہر جا اپنی آیات رقم کر رکھی ہیں۔ دیدہِ بینا وا ہو تو ان کی تلاوت ہو۔ دل و دماغ حاصل و وصول کی جمع تفریق سے فارغ←  مزید پڑھیے

پاکستان کیسے چلے گا؟/نجم ولی خان

ایس ایم منیر صنعتکاروں اور سرمایہ کاروں کے باپ کے طور پر جانے جاتے ہیں،ہم سب ان کی رہائش گاہ پر ایک پرتکلف عشائیے میں تھے جس کے مہمان خصوصی گورنر بلیغ الرحمان تھے اورتقریب کا دعوت نامہ ایس ایم←  مزید پڑھیے

اپاہج لانس نائیک، پنشن 12 ہزار روپے/عامر حسینی

میں میونسپل کمیٹی خانیوال میں جنرل برانچ کے نگران کے پاس بیٹھا تھا کہ اتنے میں برقعہ پہنے ایک خاتون اندر داخل ہوئی ۔ اُس نے نگران سے کہا کہ اُسے اپنے خاندان کی امداد کے لیے ایک فارم پُر←  مزید پڑھیے

عاصمہ جہانگیر کانفرنس،آزادیء اظہارِ رائے کا استعارہ/ڈاکٹر ابرار ماجد

یہ کانفرنس عاصمہ جہانگیر کی وفات سے جاری ہے اور ہر سال اس کانفرنس میں انسانی حقوق کی آوازیں پہلے سے زیادہ بلند ہوتی جا رہی ہیں۔ اور مجھے یہ کہنا پڑے گا کہ عاصمہ جہانگیر کا مقصد زندگی ان←  مزید پڑھیے

ارشد شریف، غمِ حیات زیادہ ہے اور خوشی کم ہے/سیّد ثاقب اکبر

پاکستان کی دھرتی کے بہادر سپوت، ریسرچ جرنلزم کے ستون، محبِ وطن صحافی، با کردار اور قابل اینکر پرسن اور شہیدوں کے وارث ارشد شریف کو کینیا کے دارالحکومت نیروبی کے مضافات میں سر پر گولی مار کر شہید کر←  مزید پڑھیے

نا اہلی آخری وار نہیں/ قادر خان یوسف زئی

نا اہلی کا قانون کسی فرد کے کسی قو می ادارے کی ایگزیکٹو مینجمنٹ باڈی میں سینئر عہدے پر فائز ہونے اور جونیئرز کو مواقع سے محروم کرنا ہے۔ ملکی اداروں کا انتظام قانون سازی کے ذریعے مختلف معاملات میں←  مزید پڑھیے