گزشتہ تین چار دنوں سے سوشل میڈیاپرنزاری اسماعیلی مسلمان کمیونٹی کے پُرامن طرزِ زندگی،جدید سماجی اقدار سے ہم آہنگی،تعلیم وتربیت کی اعلیٰ سطح اورمذہبی عبادات کو چاردیواری کے اندر محدود رکھنے کی تعریف و توصیف کی جارہی ہے۔سوال ہے کہ← مزید پڑھیے
20دسمبر 1971کو سویلین چیف مارشل لا ایڈمنسٹریٹر اور صدر پاکستان کا عہدہ سنبھالنے کے فوراً بعد ذوالفقار علی بھٹو نے ریڈیو اورٹیلی ویژن پراپنی پہلی تقریر میں اعلان کیا کہ انھوں نےپاکستانی فوج کے نصف درجن سے زائد ’موٹے اور← مزید پڑھیے
کہتے ہیں کہ لوگ لاہورچھوڑکرچلے جاتے ہیں لیکن لاہوران کو کبھی نہیں چھوڑتا اوروہ دنیا میں جہاں کہیں بھی چلےجا ئیں لاہوران کےساتھ ہی جاتا اوررہتا ہے۔لاہورمیں گذارے ماہ و سال لاہور چھوڑجانے والوں کے لئے ایک ایسا ناسٹلجیا بن← مزید پڑھیے
پاکستان کی سیاست اور سماج میں فوج کو جو غیر متوازن اہمیت ،غلبہ او ر برتری حاصل ہے ہم اس کے پسِ پشت کار فرما سماجی اور معاشی محرکات بارے غور و فکر کر رہے تھے۔ تقسیم ہند کے وقت← مزید پڑھیے
گیارھویں صدی میں ایک دفعہ پھر یمن سے اسماعیلی داعیوں کا ہندوستان میں ورود شروع ہوا۔ یمن سے جو پہلے اسماعیلی بغرض تبلیغ ہندوستان آئے، ان کے ناموں کے بارے میں بھی ابہام پایا جاتا ہے۔ پہلے اسماعیلی داعی کا← مزید پڑھیے
مسلمانوں کی تجارت پیشہ برادریوں میں اسماعیلی کمیونٹی سے تعلق رکھنے والے مختلف فرقے (برصغیر کے تناظر میں بوہرے اور آغا خانی) اپنے مخصوص دینی عقائد، منفرد سماجی تنظیم، رواداری اور معاشی و معاشرتی سرگرمیوں میں بھرپورحصہ لینے کے باعث← مزید پڑھیے
جوں ہی کسی نوجوان کو فوج سے سلیکشن اورکاکول اکیڈیمی ایک مخصوص تاریخ پررپورٹ کرنے کا لیٹر موصول ہوتا ہے تو نہ صرف نوجوان خود،اس کے اہل خانہ بلکہ دورونزدیک کے رشتے داراورمحلے دار بھی خوشی ومسرت سے نہال ہوجاتے← مزید پڑھیے
مزاروں، درباروں، مساجد، مدارس اور مذہب وفرقے اور عقیدے کے نام پر قائم ہونے والے ٹرسٹوں اور فاؤنڈیشنز کو معاشی تناظر میں سمجھنے، ان کی سرگرمیوں کا جائزہ لینے اور تجزیہ کرنے کی ضرورت ہے۔ اربوں پر محیط مذہب کے← مزید پڑھیے
خالصتان کے قیام کے لئے پروپیگنڈہ پاکستان کی ریاستی پالیسی کا اہم جزو ہے۔ ہمارے پالیسی ساز سمجھتے ہیں کہ خالصتان کے نام پر بھارت کو زچ کیا جاسکتا ہے۔اسی پالیسی کا نتیجہ ہے کہ پاکستان فراخ دلی سے بھارتی← مزید پڑھیے
سب سے پہلے بھارت کی معروف مورخ رومیلا تھاپر کے ایک انٹرویو میں پبلک انٹلیکچوئل کی اصطلاح پڑھی تھی۔ ہمارے ہاں دانشوروں اور اہلِ علم نے اس اصطلاح کا استعمال کم کم ہی کیا ہے اور پاکستان میں پبلک انٹلکیچوئل← مزید پڑھیے
امریکہ میں مقیم عزیز دوست شہزاد ناصرفخریہ خود کو پنجابی قوم پرست کہلواتے اور بتاتے ہیں۔صاحب ِ علم ہیں۔پاکستان کے سیاسی اورسماجی امور پر گہری نظر رکھتے اور اپنے خیالات اور تجزیئے باقاعدگی سے فیس بک پر میرے جیسے طالب← مزید پڑھیے
ن لیگ کےسینٹر اورپارلیمنٹ کی سٹینڈنگ کمیٹی برائے دفاع کے چئیرمین مشاہد حسین سید کو انٹرنیشنل کانفرنس آف ایشین پولٹیکل پارٹیزکا شریک چئیرمین منتخب کرلیا گیا ہے۔ترکی کے دارالحکومت استنبول میں منعقد ہونے والی اس کانفرنس کی میزبانی ترکی کی← مزید پڑھیے
عوامی نیشنل پارٹی کا شمار بجاطور پر پاکستان کی چند ایک ایسی سیاسی پارٹیوں میں کیا جاسکتا ہے جن کی جدوجہد کی طویل تاریخ ہے۔ اس کے کارکنوں اور رہنماؤں نے طویل ماہ و سال اپنے سیاسی نظریات کی بِنا← مزید پڑھیے
ادریس تبسم نے جب مجھے بتایا کہ وہ نہ صرف اپنی یادداشتیں لکھ رہا ہے بلکہ انھیں چھپوانے کا ارادہ بھی رکھتا ہے تو میں نے اسے ایسا کرنے سے منع کیا تھا کیونکہ یادداشتیں تو ہمیشہ نامور اور مشہور← مزید پڑھیے
نوگزے پیر اور ان کی قبریں پاکستان اور بھارت کے متعدد شہروں، قصبوں اور دیہاتوں میں کئی کئی فٹ لمبی قبر یں دیکھنے کو ملتی ہیں۔ان قبروں کے متولیوں اورگدی نشینوں کا دعوی اور عام لوگوں کا عقیدہ ہے کہ← مزید پڑھیے
جنوبی پنجاب صوبہ یا سرائیکی صوبے کےقیام کا مسئلہ گذشتہ کچھ سالوں سے پاکستانی سیاست کا اہم موضوع بن چکا ہے۔ تینوں بڑی اقتداری سیاسی جماعتیں پنجاب کے جنوبی اضلاع پرمشتمل یہ صوبہ بنانے پرمتفق ہیں۔ ن لیگ توایک قدم← مزید پڑھیے
1970میں ہونے والے الیکشن پاکستان کی تاریخ کے وہ پہلے الیکشن تھے جو ایک فرد ایک ووٹ کی بنیاد پر ہوئے تھے۔ اس الیکشن سے قبل جتنے بھی الیکشن ہوئے بالغ رائے دہی کی بنیاد پر نہیں ہوئے تھے۔1970 کے← مزید پڑھیے
ڈاکٹر غلام حسین کا شمار پاکستان پیپلزپارٹی کے ان رہنماوں میں ہوتا ہے جو خود کو نظریاتی کہتے ہیں۔وہ ضلع جہلم کے ایک پسماندہ گاوں چرغمال میں گذشتہ صدی کی چوتھی دہائی میں پید اہوئے تھے۔مڈل تک تعلیم اپنے گاوں← مزید پڑھیے
پاکستان کیوں اور کیسے بناکی بحث قیام پاکستان یا تقسیم ہند کے فوری بعد شروع ہوگئی تھی اور گذشتہ 72سالوں سے بلا توقف جاری و ساری ہے اور اس بات کا قوی امکان ہے کہ مزید 72 سال اسی طرح← مزید پڑھیے
مذاہب کے پھیلاؤ اور تبدیلی مذاہب کے بارے میں ایک سادہ سی توجیح تو یہ دی جاتی ہے کہ تبدیلی مذہب ماضی میں تبلیغ کی بدولت ممکن ہوئی تھی اور اب بھی اگر تبلیغ کی جائے تو ایسا ہونا ممکن← مزید پڑھیے