افسانہ    ( صفحہ نمبر 9 )

محبت کا بیان ممکن ہے؟۔۔ضیغم قدیر

پیار کی تعریف کیا ہے؟ پیار یہ ہے کہ آپ صبح اٹھیں تو آپ کی پہلی سوچ وہ شخص ہو اور شام کو سوئیں تو آخری سوچ وہ ہو، وہ جسے دیکھ کر آپ چاہے جتنا مرضی خفا ہوں اسے←  مزید پڑھیے

طلسمی بوسہ۔۔سیّد محمد زاہد

ریحانہ نے اپنے ماسک کو سیدھا کیا۔ پھولدار سکارف کی گرہ کو مضبوطی سے باندھا، عبایہ پہنا اور چل پڑی۔ باہر گھپ اندھیرا تھا۔ پورا ملک کئی دنوں سے دھند کی لپیٹ میں تھا۔ بجلی کی فراہمی میں تعطل معمول←  مزید پڑھیے

کتا۔۔تحریر/شاہین کمال

کمدار دبے پاؤں چلتا ہوا آیا جھک کر میرے کان میں سرگوشی کی کہ سائیں تھانیدار آیا ہے. میرے منہ کا مزہ کڑوا ہو گیا. اس وقت؟ تھانیدار ہاتھ باندھے اوطاق میں داخل ہوا اور میرے گھٹنوں کو عقیدت سے←  مزید پڑھیے

وچھی۔۔ربیعہ سلیم مرزا

جب گاؤں کے ہر گھر میں دو دو ڈنگر ہوں تو پھر رات کو چاہے کَٹا بھونکے یا کتا اڑِنگے ۔تھکے ہاروں کی آنکھ نہیں کھلتی ۔زری کی نانی کے ہاں تو دو مجھیں اور ایک وچھی تھی ۔ بھینسیں←  مزید پڑھیے

بغاوت سے پچھتاوے تک(دوم،آخری حصّہ)۔۔افتخار بلوچ

کنول کے لیے اپنے خاوند کو برداشت کرنا بہت مشکل ہو گیا اور اس کا دل آصف کی باتوں میں لگنے لگا۔ آصف بھی ہر سوچ کے پردے پر کنول کو خوش کرنے کے کردار تخلیق کرتا رہتا۔ یوں زندگی←  مزید پڑھیے

بغاوت سے پچھتاوے تک(حصّہ اوّل)۔۔افتخار بلوچ

“یار کم از کم اتنا تو سوچو کہ اگر کنول نے موبائل دیکھ لیا تو تمہارے گھر قیامت آ جائے گی اور میں تمہیں پریشان نہیں دیکھ سکتی” سیما نے عاشر کا ہاتھ دباتے ہوئے بڑی اضطراری انداز  سے کہا۔۔۔←  مزید پڑھیے

شاہ دولے کے چوہے۔۔شاہین کمال

میرا نام رخشندہ بٹ ہے۔ اسی سال میں نے گورنمنٹ ڈگری کالج سے بی اے کیا ہے۔ خاندان میرا کچھ خاص بڑا نہیں، بےبے، ابا ،دو بھائی اور دو بہنیں۔ میرا یعنی رخشندہ کا نمبر دوسرا ہے، پہلے بھائی آفتاب،←  مزید پڑھیے

طوفان آسا عشق۔۔سیّد محمد زاہد

سلیم ہوٹل کی لابی میں بیٹھا اس کا انتظار کررہا تھا۔ دو گھنٹے گزر چکے تھے۔ ایک پل کے لیے بھی اس کی نگاہیں مرکزی دروازے سے نہیں ہٹی تھیں۔ سگریٹ پر سگریٹ پھونکے جا رہا تھا۔ جوں جوں وقت←  مزید پڑھیے

میرے یوسف کنعاں۔۔شاہین کمال

امی کے گھر سے یہ دستور رہا ہے کہ جس دن جس بچے کی سالگرہ ہوتی، اس دن اس بچے کا پسندیدہ کھانا پکتا اور امی اس کا صدقہ نکالا کرتی تھیں۔ اپنے گھر میں جاری اس رسم میں، میں←  مزید پڑھیے

سب سے آخری مسکراہٹ۔۔ناصر خان ناصر

تپتی دوپہر کی کڑی دھوپ میں پسینے سے شرابور ایک بڑھیا پچھلی سیڑھیوں کے پاس بیچارگی کی تصویر بنی ہوئی کھڑی تھی اور ملتمس نگاہوں سے چاروں طرف دیکھ رہی تھی۔ کئی  بار اس نے اپنی کھوئی  ہوئی  طاقت جمع←  مزید پڑھیے

مرے تھے جن کے لیے(2،آخری قسط)۔۔شاہین کمال

ایک دن بلقیس کچے گوشت کی بریانی اور میری پسندیدہ پڈنگ بنا کر لائی۔ میں نے اس کے ہاتھوں کے ذائقے کی تعریف کی تو خوب ہنسی اور کہنے لگی سب قادر سے سیکھا ہے کہ ان کی خواہش شیف←  مزید پڑھیے

مَرے تھے جن کے لیے(1)۔۔شاہین کمال

سترہویں فلور پر میرے سامنے والا خالی فلیٹ، کل شام آباد ہو گیا۔ بچوں کی چہکار سے بچوں والا گھر معلوم پڑتا ہے۔ کانوں میں اڑتی اڑتی آوازوں نے جہاں رس گھولا، وہی جی بھی شاد ہوا کہ گفتگو میں←  مزید پڑھیے

کینچلی چڑھا سانپ||ڈاکٹر مجاہد مرزا

نوید کی زندگی میں سب سے بڑا چھناکا تب ہوا جب کوئی اس کی تنہائیوں میں مخل ہو گیا لیکن یہ انجانے میں نہیں بلکہ مدہوشی کے ایک خاص وقفے کے تسلسل میں جانے بوجھے کو انجانے میں گنوانے سے←  مزید پڑھیے

بھوک۔۔شاہین کمال

ایمپریس مارکیٹ سے چرچ کی طرف جاتی کو رائٹ ہینڈ کو اوزار والا گلی میں مڑنا مانگتا اور پھر فوراً ہی کھبے ہاتھ کو مڑنے کا۔ یہاں ایک لین میں دس بارہ چھوٹے چھوٹے کواٹر ہوتے اور ان میں جو←  مزید پڑھیے

چندر مکھی۔۔شاہین کمال

اب تو خیر وہ کیا ہی جیتی ہو گی اور جو بد قسمتی سے جیتی بھی ہوئی تو کوئی ہزار بار مر کر بھی نہ مانے گا کہ یہ پھونس بڑھیا کبھی اپسرا دیکھتی تھی۔ نہیں !! اب تو کمپیوٹر←  مزید پڑھیے

نیکی کر دریا میں ڈال۔۔قمر رحیم خان

نیکی کر دریا میں ڈال’۔ پہلی بار جب پتن پر دریا دیکھا تو خیال آیا، نیکی کرنے کے لیے کتنا دور آنا پڑتا ہے۔ خیر یہ تو بڑوں کاکام ہے ۔ چلو پہلی بار نیکی دیکھنے کا موقع تو ملے گا۔ میرا خیال تھا لوگ اپنی اپنی جیبوں سے نیکیاں نکال نکال دریا میں پھینکیں گے←  مزید پڑھیے

کسان اور زمین ۔۔خیام بدخشانی

کسان کی باتیں سن کر زمین بے تاب سی ہو گئی۔ کسان کو بھی اس کا اندازہ ہو گیا، چنانچہ اس نے ہل چلانا شروع کردیا، زمین کو نرم کرنے لگا۔ وہ ہل چلاتا رہا، زمین کو تیار کرتا رہا۔ اسے ایک خاص لمحے کا انتظار تھا۔ اس خاص لمحے کے انتظار میں وہ پسینے میں شرابور ہو چکا تھا۔ کبھی وہ اپنی رفتار سست کردیتا، کبھی پھر تیز کردیتا۔ لیکن ہل چلانا اس نے ایک لمحے کے لیے بھی روکا نہیں۔←  مزید پڑھیے

دس کا ایک۔۔ربیعہ سلیم مرزا

کتنی عجیب بات ہے ۔ جس رات مجھے نیند نہ آئے ,اس رات میں سمجھ بھی نہیں پاتی کہ” جاگ کیوں رہی ہوں ۔”؟ بستر سے اٹھ کر صحن میں آجاتی ہوں ۔موبائل چارجر پہ چھوڑ دیتی ہوں ۔ ارشد←  مزید پڑھیے

جنگلی۔۔سیّد ایم زاہد

جنگلی۔۔سیّد ایم زاہد/وہ شادی کے لیے تیار تھی لیکن ساتھ یہ شرط رکھ دی۔ پہلے پہل تو حشمت کو بہت دکھ ہوا کہ وہ  اس کی محبت کو اتنی چھوٹی سی بات سے آزما رہی ہے۔ گرچہ یہ اس کی پسند کے خلاف تھا لیکن زمرہ نے واضح الفاظ میں کہہ دیا۔  ←  مزید پڑھیے

میلا حُسن۔۔افتخار بلوچ

میلا حُسن۔۔افتخار بلوچ/غازی عباس کے اندر بلوچانہ خصوصیات کے تمام دھارے اپنے حسن کے ساتھ موجود تھے۔ علاقے کے شوق و روایت کے عین مطابق اس نے تعلیم کو بڑی جلدی خیر باد کہہ دیا تھا←  مزید پڑھیے