چلتے وقت ہماری آنکھ منظر کا ساتھ دیتی ہے لیکن اگر آپ بھاگ رہے ہیں یا چل رہے ہیں اور کسی چیز کو غور سے دیکھنا ہے تو رک جائیں گے۔ جب ہم حرکت میں ہیں تو آنکھ اس انفارمیشن← مزید پڑھیے
سن 1977 میں بیری فروسٹ نے ایک دلچسپ تجربہ کیا۔ انہوں نے ایک کبوتر کو treadmill پر رکھ کر چلایا۔ یہ اس قسم کا تجربہ تھا جو آپ کو ہنسا بھی دے اور سوچنے پر مجبور بھی کر دے۔ ٹریڈمِل← مزید پڑھیے
جب کوئی چیز بہت تیزی سے ہو جائے تو ہم کہتے ہیں کہ یہ “پلک جھپکتے” میں ہو گئی۔ پلک کے جھپکنے میں ایک تہائی سیکنڈ لگتا ہے۔ انسان کا ری ایکشن ایک چوتھائی سیکنڈ لیتا ہے۔ یہ تیز لگتا← مزید پڑھیے
کرائسٹ چرچ نیوزی لینڈ کا ایک پرسکون شہر ہے۔ ہزاروں سال سے درائے ایوون کی لائی ہوئی مٹی کی تہوں نے یہاں کی زمین بنائی ہے۔ یہ بہت چھوٹے ذرات پر مشتمل سیڈیمنٹ ہیں۔ یہ خوبصورت شہر ہے لیکن اس← مزید پڑھیے
آپ نے چپس کھانے ہیں۔ اس کا مزا کیچپ کے ساتھ ہی آتا ہے لیکن اس کو بوتل سے نکالنا پڑے گا اور یہاں پر لڑائی کرنی پڑتی ہے۔ کیچپ کو چپس کی پلیٹ کے اوپر الٹا کر کے اس← مزید پڑھیے
آج ذیابیطس کے مریض اپنی بلڈ شوگر سادہ آلے سے معلوم کر سکتے ہیں۔ خون کا چھوٹا سا قطرہ ایک ٹیسٹ سٹرپ کو چھوا جاتا ہے۔ یہ جذب کرنے والا میٹیریل ہے جہاں پر capillary action حرکت میں آتا ہے۔← مزید پڑھیے
شمالی کیلیفورنیا کے ساحلی علاقے پر سرخ لکڑی کے عظیم الشان درختوں کا بڑا جنگل اب ریڈ وڈ نیشنل پارک تک محدود رہ گیا ہے۔ ایک ایک درخت دیکھنے سے تعلق رکھتا ہے۔ بالکل سیدھا اور انتہائی قد آور۔ زمین← مزید پڑھیے
فرش پر دودھ گر گیا ہے۔ اب کیا کیا جائے؟ دودھ پھسلنا بھی ہے اور چپکتا بھی ہے۔ اس کو جھاڑو سے صاف نہیں کیا جا سکتا یا اٹھایا نہیں جا سکتا۔ لیکن مائع کو اکٹھا کرنے کے لئے ہمارے← مزید پڑھیے
صاف پانی کی سطح پر بلبلے نہیں بنتے مگر اس میں صابن یا ڈیٹرجنٹ جیسے کوئی چیز ملی ہو تو پھر سطح پر جھاگ کی صورت میں بلبلے بن جاتے ہیں۔ ایسا کیوں؟ اس کا جواب یہ ہے کہ پانی← مزید پڑھیے
تپدق ہزاروں سال سے انسانوں کے ساتھ ہے۔ سب سے پرانا ریکارڈ ہمیں 2400 قبلِ مسیح میں مصری ممیوں میں ملتا ہے جبکہ بقراط نے 240 قبلِ مسیح میں اس مرض کو تھائیسس کا نام دیا تھا۔ صنعتی انقلاب کے← مزید پڑھیے
گوالے سے دودھ لے کر برتن میں رکھا ہے۔ اس میں مالیکیول ایک دوسرے سے ٹکراتے پھر رہے ہیں۔ گریویٹی کی وجہ سے ان میں سے ہر کوئی زمین کی طرف کھنچا جا رہا ہے۔ تہہ تک پہنچے جانے کی← مزید پڑھیے
رابرٹ ہُک کی 1665 میں لکھی جانے والی کتاب مائیکروگرافیا سائنس کی پہلی کتاب تھی جس نے عوام میں مقبولیت حاصل کی اور دھڑا دھڑ فروخت ہوئی۔ اس کتاب میں مائیکروسکوپ سے لی جانے والی تصاویر کی نمائش تھی۔ شیشے← مزید پڑھیے
کسی جگہ پر چائے گر جائے تو اس کا چھوٹا سا تالاب بن جائے گا۔ اگر اسے خشک ہونے دیا جائے تو یہ درمیان سے خالی ہونے لگے گا لیکن بھورے رنگ کا خاکہ رہ جائے گا۔ سوال یہ کہ← مزید پڑھیے
کبھی صاف موسم میں دور آسمان میں ایک نقطہ نظر آئے جو ایک دیوہیکل جہاز پوری بلندی پر اڑ رہا ہو تو یہ تصور کر لیں کہ سمندر کی اگر تہہ میں کھڑے ہوں تو سطح سے اس سے بھی← مزید پڑھیے
موم بتی کے شعلے سے کئی چیزیں یاد آتی ہیں۔ لوڈ شیڈنگ، بچے کی سالگرہ، کینڈل لائٹ ڈنر، پرانے لکھاری یا خفیہ کمروں میں منصوبے بنانے والے، لیکن یہ آخر خود کیا ہے؟ موم ایک نرم اور سادہ سا ایندھن← مزید پڑھیے
ہیلئم کا غبارہ اوپر کیوں جاتا ہے؟ اس کی وہی وجہ ہے جو بحری جہاز اور لکڑی کو پانی کی سطح پر رکھتی ہے۔ گیس اور مائع دونوں ہی سیال (fluid) کہلاتے ہیں۔ کیونکہ یہ بہہ سکتے ہیں۔ ٹھوس اشیا← مزید پڑھیے
ہمارے لئے یہ روزمرہ کا مشاہدہ ہے کہ گریویٹی ٹھوس اشیا ء کو کھینچتی ہے۔ لیکن ان ٹھوس اشیا کے اردگرد سیال بھی بہہ رہے ہیں۔ ہوا اور پانی اپنے پر لگی قوت کی وجہ سے جگہیں بدلتی ہیں۔ اور← مزید پڑھیے
ہماری فزیکل دنیا کی ایک دلکش شے بلبلے ہیں جو کہ ہر جگہ پر ہیں۔ کیتلی کے اندر اور کیک میں، صابن کے اوپر اور بائیو ری ایکٹرز میں۔ بہت سے دلچسپ کام کرتے ہوئے اور ناپائیدار۔۔۔ یہ پس منظر← مزید پڑھیے
زمین سے چار میٹر اوپر، چھ میٹر کے دو نصف ایک مرکز کے گرد توازن رکھے ہوئے ہیں۔ یہ ماضی کا ڈائنوسار ٹی ریکس (Tyrannosaurus rex) ہے۔ اس کی مضبوط ٹانگیں ان کو اٹھا کر رکھتی ہیں اور اس کے← مزید پڑھیے
گریویٹی بہت مفید شے ہے۔ “نیچے” کو پہچاننا آسان ہے لیکن یہاں پر سوال پیدا ہوتا ہے کہ اگر ہر شے دوسری کو کھینچ رہی ہے تو پھر وہ جو دور پہاڑ نظر آ رہا ہے، کیا وہ بھی اپنی← مزید پڑھیے