پیالی میں طوفان (34) ۔ جھاگ/وہاراامباکر

صاف پانی کی سطح پر بلبلے نہیں بنتے مگر اس میں صابن یا ڈیٹرجنٹ جیسے کوئی چیز ملی ہو تو پھر سطح پر جھاگ کی صورت میں بلبلے بن جاتے ہیں۔ ایسا کیوں؟ اس کا جواب یہ ہے کہ پانی کی سطحی ٹینشن بہت زیادہ ہے۔ یہ سطح کے مائع کو درمیان میں اس قدر قوت سے کھیچنتا ہے کہ کوئ بلبلہ رہ نہیں پاتا۔ اگر یہ ٹینشن بہت کم ہو جائے تو بلبلے کی صورت میں ہوا کے گرد مائع ایک سطح نہیں بنا سکتی۔ صابن سے یہ ٹینشن ان کے درمیان میں اتنی ہوتی ہے کہ بلبلے دیر تک اور مستحکم حالت میں رہ سکتے ہیں۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
یہ جواب سب سے پہلی بار ایگنس پوکلز نے تلاش کیا۔ ایگنس نے پانی کی سطحی ٹینشن کی پیمائش کرنے کا طریقہ اور پھر آلہ ایجاد کیا۔
انیسویں صدی کے آخر میں جرمنی میں ان کے کئی کارناموں میں حیرت انگیز بات یہ کہ ایگنس پوکلز نے سائنس کی باقاعدہ تعلیم نہیں لی تھی۔ اس وقت کے جرمنی میں یونیورسٹی کی تعلیم تک خواتین کی رسائی نہیں تھی۔ اپنے گھر میں انہوں نے اپنے یونیورسٹی جانے والے بھائی سے سائنس پڑھی تھی اور ان کی لیبارٹری گھر کا کچن تھا۔
ان کا ایجاد کردہ آلہ پوکلز ٹرف کہلاتا ہے۔ ایک بٹن جو پانی کے اندر ہو۔ آہستہ سے اس کو باہر کھینچنے والی ایک تار اور اس پر لگنے والے قوت کی پیمائش۔ اس کے ذریعے انہوں نے پانی کی سرفس ٹینشن اور اس میں مختلف چیزیں ملا کر اس پر ہونے والے فرق کی پیمائش کی۔ اپنے نتائج اس فیلڈ میں کام کرنے والے برطانوی سائنسدان لارڈ ریلے کو بھیجے جو ان کے کام سے متاثر ہوئے اور اس پر لکھا ہوا پیپر ‘نیچر’ میں شائع ہوا۔ ریلے نے ساتھ اضافی نوٹ لکھا کہ “اگرچہ یہ ایک ریسرچ ایک خاتون کی ہے مگر اچھے معیار کا کام ہے”۔ آج ایسا کوئی نوٹ دیکھنے پر حیرت ہو لیکن یہ 1891 کی بات ہے۔
ایگنس پوکلز کو اپنے کیمسٹری کے شعبہ میں کئے گئے کاموں پر متعدد انعامات اور پھر ڈاکٹریٹ کی اعزازی ڈگری ملی۔ ان کے اسی کام کو آگے بڑھانے 1931 میں کیمسٹری کا نوبل انعام لینگموئیر کو دیا گیا۔
(اس وقت کے جرمنی میں یونیورسٹی کی تعلیم میں خاتون کا ہونا اتنا ہی ناقابلِ فہم تھا جتنا آج کے وقت میں دنیا کے کسی بھی ملک میں خواتین کا نہ ہونا۔ دنیا تیزی سے تبدیل ہوتی ہے)۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
سطحی فلم کا یہ مطالعہ سائنس کے اہم شعبوں میں سے ہے۔ سنگولیریٹی کی سٹڈی ہو، مشتری کا طوفان، زمین کا موسم، میڈیکل سائنس میں دوا پہنچانے کے طریقے، جہاز رانی کا بہتر ماڈل، آرکیٹکچر یا سائنس اور ٹیکنالوجی کے کئی اور شعبوں کی بنیاد ایگنس پوکلز کا کیا گیا یہ کام ہے۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
ایک دلچسپ چیز یہ ہے کہ ڈیٹرجنٹ سطحی ٹینشن کو کم کر کے چیز کو اچھی طرح گیلا کر کے صاف کرنے میں مدد کرتا ہے۔ بہترین ڈیٹرجنٹ جھاگ دار نہیں ہو گا لیکن ہمارے ذہن میں صفائی اور جھاگ کا تعلق اتنا رچ بس گیا ہے کہ کوئی بھی کمنپی ایسا ڈیٹرجنٹ بنانے کا رسک نہیں لیتی۔
(جاری ہے)

Facebook Comments

بذریعہ فیس بک تبصرہ تحریر کریں

Leave a Reply