پیالی میں طوفان (38) ۔ کیچپ کی بوتل/وہاراامباکر

آپ نے چپس کھانے ہیں۔ اس کا مزا کیچپ کے ساتھ ہی آتا ہے لیکن اس کو بوتل سے نکالنا پڑے گا اور یہاں پر لڑائی کرنی پڑتی ہے۔

Advertisements
julia rana solicitors

کیچپ کو چپس کی پلیٹ کے اوپر الٹا کر کے اس کو نکالنے کی امید لگائی لیکن کچھ نہ ہوا۔ کیچپ گاڑھی ہے اور گریویٹی کی قوت اسے بوتل سے نکالنے میں کامیاب نہ ہو سکی۔
۔۔۔۔۔۔۔۔
سوال یہ کہ کیچپ گاڑھی کیوں ہے؟ اس کی ایک وجہ تو یہ ہے کہ اس کو اس طرح ڈیزائن اس لئے کیا جاتا ہے کہ اگر یہ پڑی رہے تو ایسا نہ ہو کے اس کے اجزا بوتل کے نیچے کی طرف چلے جائیں۔ اس کو یکجان رکھنے کا طریقہ اس کو گاڑھا رکھنا ہے۔ گاڑھی شے میں سے اجزا پھسل کر نیچے نہیں جا پاتے۔ دوسری وجہ یہ ہے کہ اپنے فرنچ فرائیز پر لوگ اس کی تہہ لگانا چاہتے ہیں اور پتلا مائع یہ کام نہ کر سکتا۔
لیکن ابھی یہ بوتل میں ہی ہے اور پلیٹ تک نہیں پہنچ پائی۔ 🙁
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
چند سیکنڈ بوتل کو اسی پوزیشن میں اس امید پر رکھا کہ یہ نکل آئے لیکن نہیں۔ اب جھٹکنا شروع کیا۔ پہلے آرام سے اور پھر زور سے۔ بوتل کے نچلے حصے پر بھی ہاتھ مارا۔ کچھ صلواتیں سنائیں اور زور کا جھٹکا۔
اور اچانک ہی بہت سی کیچپ نکل کر پلیٹ میں پہنچ گئی۔ جتنی ڈالنی تھی، اس سے چند گنا زیادہ۔ 🙁
عجیب بات یہ ہے کہ کیچپ آسانی سے بہہ سکتی ہے۔ پلیٹ میں اس کا لگا ڈھیر اس کا اچھا ثبوت ہے۔ لیکن پہلے ایسا کیوں نہیں ہوا۔ یہاں پر چکر کیا ہے؟
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
کیچپ کو اگر سہج سے دھکیلیں گے تو یہ ٹھوس کی طرح کام کرتی ہے لیکن اگر اس کو زور سے جھٹکیں گے تو یہ مائع کی طرح آسانی بہہ جائے گی۔
جب یہ بوتل میں ہے یا پلیٹ پر، تو اس کو گریویٹی کی کمزور قوت کھینچ رہی ہے اور یہ اپنی جگہ پر ڈٹی ہوئی ہے۔ لیکن اس کو جلد حرکت دینے سے یہ بہہ گئی۔ ایک ہی چیز کو تیزی سے اور آہستہ کرنے سے نتائج بدل گئے۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
کیچپ میں زیادہ تر چھلنی کئے گئے ٹماٹر ہیں جس میں سرکہ اور مصالحے ڈالے گئے ہیں۔ یہ پتلی شے ہے جو زیادہ دلچسپ نہیں۔ لیکن بوتل میں نصف فیصد کچھ اور بھی ہے۔ یہ لمبے مالیکیول ہیں جو کہ شوگر کی زنجیروں سے بنے ہیں۔ یہ زانتھان گم (xanthan gum)ہے۔ اس کو بیکٹیریا بناتے ہیں اور یہ ایک عام food additive ہے۔
جب بوتل میز پر سیدھی پڑی تھی تو یہ لمبے مالیکیول پانی کے مالیکیولز کے درمیان گھرے ہیں اور مختلف زنجیریں آپس میں الجھ جاتی ہیں۔ اور یہ کیچپ کو ایک جگہ پر رکھتے ہیں۔ جب اس کی بوتل کو جھٹکا گیا تو کئی زنجیریں الگ ہو گئیں لیکن واپس الجھ گئیں۔ جب یہ جھٹکے تیزی سے دئے گئےتو کیچپ کی حرکت تیز ہوئی اور یہ گرہیں ٹوٹتی گئیں۔ جب وہ مقام آیا کہ ان کے ٹوٹنے کی رفتار واپس الجھ جانے سے زیادہ ہو گئی تو اس کا ٹھوس پن غائب ہو گیا اور کیچپ بوتل سے باہر نکل آئی۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
اس مسئلے کا ایک حل ہے۔ جو ہاتھ آپ نے اسکے نچلے حصے پر مارا تھا، اس سے کوئی مدد نہیں ملتی۔ کیونکہ جہاں پر ہاتھ مارا، یہ وہاں سے مائع بنتی ہے۔ اگر اس کے بجائے بوتل کو ایک زاویے سے پکڑیں اور بوتل کی گردن کو تھپتھپائیں تو یہ مائع گردن کے قریب بنے گی اور کم مقدار میں کیچپ بوتل سے باہر نکل آئے گی۔ اور آپ اپنے چپس (اور کپڑے) محفوط رکھ سکتے ہیں۔
(جاری ہے)

Facebook Comments

بذریعہ فیس بک تبصرہ تحریر کریں

Leave a Reply