Salma Awan کی تحاریر

گھروندا ریت کا(قسط1)۔۔۔سلمیٰ اعوان

اس  ناول کا پس منظر متحدہ پاکستان کی سر زمین ہے جو کبھی اپنی تھی۔اس میں سابق مشرقی پاکستان کی جھلکیاں یقیناً آ پ کو محظوظ کریں گی۔ یہ نچلے متوسط طبقے کی لڑکیوں کی نا آسودہ خواہشیں، حسرتیں، خوابوں←  مزید پڑھیے

ہم لوگوں کا محبوب پرانا لاہور۔۔سلمیٰ اعوان

”اتوار کو اپنے محبوب سے ملیں۔“یاسر پیر زادہ کی تحریر۔خوشی سے باچھیں چر گئیں کہ کیا ہی حسن اتفاق ہے کہ میرا اور اُن کا محبوب ایک ہی نکلا۔لیجیے کچھ لوگ بڑے معترض ہوگئے ہیں کہ چلو یہ اچھی ایکٹویٹی←  مزید پڑھیے

سفر نامہ: شام امن سے جنگ تک/سلمیٰ اعوان۔قسط37

غریب کے خوابوں نے بُنیں کہانیاں اپنی ہی خاک و خون میں لُتھڑی کہانیاں شعلوں میں جلیں راکھ ہوئیں کہانیاں ظالم ہوائیں اڑاتی پھریں کہانیاں کہاں غلطی ہوئی۔کِس گناہ کی سزا ملی۔ہمارے اہداف میں تو کہیں کھوٹ نہ تھا۔مخلص تھے←  مزید پڑھیے

سفر نامہ:تکیہ سلیمانیہ۔۔ شام امن سے جنگ تک/سلمیٰ اعوان۔قسط36

تکیہ، سلیمانیہ بھی دمشق کی خاص الخاص چیزوں میں سے ایک ہے۔ ایک تو عثمانی خلیفہ کی بنوائی ہوئی۔ رنگ ڈھنگ کا تڑکا بھی اُن کے انداز کا لگا ہوا۔نہر برادہBarada کے کنارے نے خوبصورتی اور محل وقوع کو اور←  مزید پڑھیے

سفر نامہ:ال صلاحیہ،جبل قاسیون اور یادگار۔۔ شام امن سے جنگ تک/سلمیٰ اعوان۔قسط35

محی الدین ابن العربی کا جبہ پہنے میں ماؤنٹ قاسم کی چوٹی سے نیچے اترتا ہوں شہر کے بچوں کے لیے آڑو،انار اور سیب کا حلوہ لیے اور عورتوں کے لیے فیروزے کے ہار اور محبت بھری نظمیں لیے میں←  مزید پڑھیے

سفر نامہ:اُمّ ناجی:ایک پہلو یہ بھی ہے تصویر کا۔۔۔ شام امن سے جنگ تک/سلمیٰ اعوان۔قسط34

اُمّ ناجی ہوں میں۔اپنے اکلوتے بیٹے ناجی کی ماں،حلب جانے والی مرکزی شاہراہ پر ال نبکAl-Nabk نامی شہر سے میرا تعلق ہے۔تین بے حد خوبصورت اور پیارے بچوں کی ماں۔ بچوں میں سب سے بڑی بلقیس ہے جو دمشق یونیورسٹی←  مزید پڑھیے

بغداد کتنا اور جلے گا۔۔سلمیٰ اعوان

ہماری آنکھ کے لیے یہ منظر بڑی تقویت والا تھا۔ چشم فلک تو خیر بڑی رجی پُجی ہے۔صدیوں سے ایسے منظر دیکھتی چلی آئی ہے۔اسی لیے بڑی بے حس سی ہے۔بڑی کمینی سی خوشی اندر سے پھوٹی پڑ رہی تھی۔گاؤں←  مزید پڑھیے

نوبل ایوارڈ یافتہ ترکی کا عظیم ناول نگار اورحان پامُک ۔۔سلمیٰ اعوان

اورحان پامُک کو اس کے ناول بینم ادم قرمزی Benim Adim Kirmizi پر ملنے والا نوبل ایوارڈ کا سال وہی تھاجس سال میں استنبول گئی تھی یعنی 2006۔ کیا تکسیم میدان اور کیا استقلال سٹریٹ کی کتابوں کی شاندار دکانیں←  مزید پڑھیے

مشرقی پاکستان کی کہانی جو آج تک نہ لکھ سکی۔۔سلمیٰ اعوان

بنگال کی جادوئی خوبصورتی والے کردار توڈھاکہ کے لیے روانہ ہوتے ہوئے ساتھ ہی چلے تھے۔مگر پہلے کچھ دنوں تک تو نسوانی حُسن میں مجھے وہ کچھ نظر نہیں آیا تھا جسے دیکھنے کا اضطراب بے چین کیے ہوئے تھا۔←  مزید پڑھیے

سفر نامہ:تین سو سال پرانا ال نفور ا کیفے Nofora میں۔۔۔ شام امن سے جنگ تک/سلمیٰ اعوان۔قسط33

ابورشیدی حکاوتی پرانے دمشق میں داخل ہوتے ہی علی نے باآواز بلند حکم صادر کردیا تھا کہ اب واپسی رات کو ہی ہو گی۔دوپہر کا کھانا شیش طاؤس کباب اور بقدش آئس کریم پر ہو گا۔پھر مادھوری ڈکشٹ کی فلم←  مزید پڑھیے

سفر نامہ:دمشق نیشنل میوزیم۔۔۔ شام امن سے جنگ تک/سلمیٰ اعوان۔قسط32

پہلی گھُٹ کرجپھی تو اُس اُمنڈتے حسن نے ڈالی تھی جو نیشنل میوزیم کے بیرونی درودیوار سے پھوٹ پھوٹ کر باہر نکل رہا تھا۔ گر می نے مت مار دی تھی۔ گو یہ وہاں تکیہ ال سلیمانیہ کے پاس ہی←  مزید پڑھیے

سفر نامہ:شام کی خانہ جنگی شاعری کے نئے رنگ وآہنگ کے آئینے میں۔۔۔ شام امن سے جنگ تک/سلمیٰ اعوان۔قسط31

”شاعری شام میں ہمیشہ سے بڑی اہم رہی ہے۔“ غدا العطرش جو ایک اچھی شاعرہ،کہانی کار اور ساتھ ہی مترجم بھی ہے۔ کہتی ہے۔ دراصل وقت اور حالات نے اِس کی نوعیت اور ہیت تبدیل کر دی ہے۔ وہ سکولوں←  مزید پڑھیے

ہم لوگ کیا چاہتے ہیں؟۔۔سلمیٰ اعوان

ہائے یہ کیسی حسرت ہے میرے دل میں کہ کوئی معجزہ ہوجاتا ۔ ہمارے پیارے جنرل صاحب اپنااستعفیٰ لکھ کر اِن سبھوں کے منہ پر مارتے اور کہتے ”لوسنبھالو اپنی یہ عنایت۔ مجھے نہیں چاہیے۔نالائق لوگو تم لوگوں نے تو←  مزید پڑھیے

سفر نامہ:بصریٰ۔۔۔ شام امن سے جنگ تک/سلمیٰ اعوان۔قسط30

عباس کا شکریہ کہ اُ س نے مزریبMzcireeb جھیل دکھائی۔ شہر سے کوئی دس بارہ میل پر بڑا خوبصورت تفریحی مقام تھا۔ بڑی رونق تھی یہاں خاندان کے خاندان پکنک منانے آئے ہوئے تھے۔ ریسٹورنٹ بھی تھا۔ کچھ کھانے کو←  مزید پڑھیے

سفر نامہ:درعا شام کا وہ شہر جہاں اِس خانہ جنگی کی چنگاریاں پھوٹیں۔۔۔ شام امن سے جنگ تک/سلمیٰ اعوان۔قسط29

شام کے جنوبی حصوں کے حُسن اور وہا ں مختلف النوع تہذیبوں کے عروج زوال کی کہانیاں اور اُن کی پس ماندہ اور گم شدہ باقیات کے حُسن وجمال اور انوکھے پن کے قصوں کے تذکرے ایک دو سے نہیں←  مزید پڑھیے

خان کا نیا نعرہ کیا ہوگا؟۔۔۔سلمیٰ اعوان

دو تین دن پہلے جیسے ہی میاں نواز شریف کی ائیر ایمبولینس ہوا میں بلند ہوئی مجھے یوں لگ رہا تھا کہ ہماری حکومت کے کرپشن کے خلاف جنگ کے غبارے میں سے بھی ہوا نکل گئی ہے۔ کوئی کچھ←  مزید پڑھیے

کیا ماؤ مثالی لیڈر اور راہنما تھا؟۔۔۔سلمیٰ اعوان

کرپشن کرپشن سُنتے کان پک گئے ہیں۔ نیا پاکستان بنانے والوں نے تو لگتا ہے کوئی اور سبق پڑھا ہی نہیں بس اسی کا ڈھنڈورا پیٹے جاتے ہیں۔ گذشتہ ماہ ہمارے وزیر اعظم کا دورئہ چین بھی اسی تذکرے کے←  مزید پڑھیے

سفر نامہ:سارہ طلال۔۔۔ شام امن سے جنگ تک/سلمیٰ اعوان۔قسط28

امید کا دامن نہیں چھوڑا ہم نے گو رات ہے اور اندھیرا بھی بہت ہے شامی تاریخ میں اِس تباہ کن خانہ جنگی کی ابتدا جس شہر سے ہوئی وہ درعا ہے۔میرا اور میرے خاندان کا تعلق اسی شہر سے←  مزید پڑھیے

بابری مسجداور رام مندرتاریخ کے آئینے میں۔۔۔سلمیٰ اعوان

تو بابری مسجد کا بالآخر فیصلہ سُنا دیا گیا۔فیصلہ غیر متوقع بھی نہیں تھا۔ ردّعمل بھی کچھ اسی نوع کا ہی ہونا تھا جو سُن اور پڑھ رہے ہیں۔پہلی بات کہ کیا یہ فیصلہ منصفانہ ہے۔اگر آرکیالوجیکل سروے انڈیا کی←  مزید پڑھیے

سفر نامہ:مونا عمیدی۔۔۔ شام امن سے جنگ تک/سلمیٰ اعوان۔قسط27

دمشق میں چم chamپیلس ہوٹل کے بالمقابل نوبل بک شاپ پر دھری مونا عمیدی کی نظموں کے مجموعے کی پھولا پھرولی میں اِس نظم نے پل بھر میں ہی گرفت میں لے لیا تھا۔ آہ بغداد کے سٹور بند ہیں←  مزید پڑھیے