محمد اسد شاہ
محمد اسد شاہ کالم نگاری اور تعلیم و تدریس سے وابستہ ہیں - پاکستانی سیاست ، انگریزی و اردو ادب ، تقابل ادیان اور سماجی مسائل ان کے موضوعات ہیں
روزانہ 5 سے 7 اخبارات کا مطالعہ میرا معمول ہے ۔ بعض غیر ملکی اور قومی ماہنامے یا ہفتہ وار جرائد اس کے علاوہ ہیں ۔ اکثر ایسا ہوتا ہے کہ ایک ہی نشست میں تمام اخبارات کا مطالعہ ممکن← مزید پڑھیے
ذوالفقار علی بھٹو ایک ذہین اور دور اندیشن سیاست دان تھا ، لیکن حد سے زیادہ خود اعتمادی کی وجہ سے مارا گیا ۔ اس کا خیال تھا کہ دوست ممالک کے دباؤ کو مسترد کرنا جنرل ضیاء کے لیے← مزید پڑھیے
صدیوں کے تجربات کے بعد دنیا جس طرز حکومت پر متفق ہو سکی ہے ، اسے Democracy کا نام دیا گیا ۔ اردو میں اس کا ترجمہ جمہوریت کیا گیا ۔ یہ اسلام کا بتایا ہوا طرزِ حکومت نہیں ،← مزید پڑھیے
“اسمبلی میں داخل نہیں ہونا؟” یعنی یہ سزا ہے ۔ اگر یہ سزا ہے تو پھر قوم کے ساتھ اور کیا مذاق ہو گا ؟ یہ لوگ اسمبلی میں کھڑے ہو کر سرعام ماؤں بہنوں کے نام کی ننگی گالیاں← مزید پڑھیے
ایک بات تو طے ہے کہ صحافت کی آزادی کا جو دعویٰ موجودہ حکومتی مشینری پورے طمطراق سے کرتی ہے ، اس پر یقین نہیں کیا جا سکتا ۔ صحافت نہ صرف سیاسی حکومت ، بلکہ بعض سرکاری و نجی← مزید پڑھیے
مسلم لیگ (نواز شریف) کے صدر شہباز شریف نے جیل سے رہا ہوتے ہی چند ایسے اقدامات کیے کہ سیاسی تجزیہ کار چونک اٹھے ۔ یوں لگا کہ مسلم لیگ (نواز) میں جس تقسیم کے لیے مقتدر حلقے تقریباً ایک← مزید پڑھیے
بھارت کے حوالے سے ہمارے ہاں نفرت کے جذبات بلاوجہ نہیں ۔ کشمیر کے مجبور شہریوں پر گزشتہ 73 سالوں میں جتنے مظالم ڈھائے گئے ہیں ،اور اب بھی وہاں جس قسم کے حالات ہیں ، ہمارے عوام کے لیے← مزید پڑھیے
گزشتہ ہفتہ ملک بھر کے عوام کے لیے پریشان کن رہا ۔ کالعدم تحریک لبیک کے احتجاجی مظاہروں ، پولیس کے ساتھ جھڑپوں اور پھر طرفین کے قیمتی افراد کے جاں بحق ہونے سے ہر باشعور شخص کرب کی کیفیت← مزید پڑھیے
اس امر میں تو کوئی شک نہیں کہ ذوالفقار علی بھٹو کو ایک آمر جرنیل نے پھانسی پر لٹکایا ۔ لیکن سوال یہ ہے کہ کیا بھٹو نے کوئی قربانی دی تھی ؟ بھٹو کی شخصیت بیک وقت اچھائیوں اور← مزید پڑھیے
قارئین کو یاد ہو گا کہ 2018 میں سینیٹ انتخابات سے چند دن قبل اچانک ایک رات بلوچستان میں مسلم لیگ (نواز) کی حکومت ختم کر کے ایک نئی حکومت ، اور ایک نئی جماعت بھی قائم کی گئی جس← مزید پڑھیے
بطورِ لکھاری مجھے اس اقدام کی مذمت کرنا چاہیے ۔ چلیں کر دیتا ہوں ۔ درست ! اب آئیے ذرا پوری بات کی طرف ۔ جب یوسف رضا شاہ وزیراعظم تھے ، 2011 میں اچانک پاکستان کے قلب میں مینار← مزید پڑھیے
کھیل تو واقعی دلچسپ مرحلے میں داخل ہو چکا ہے ۔ چند مخصوص اینکرز اور چینلز کے علاوہ تقریباً ہر باشعور شخص کو معلوم ہے کہ “مقبولیت” صرف ایک دھوکا تھا ۔ کپتان ایک محدود طبقے کی حد تک تو← مزید پڑھیے
کوئی مانے یا نہ مانے ، وہ وزیراعظم کی کرسی تک پہنچ تو گئے – خاں صاحب چوں کہ نہایت درجہ نرگسیت (خود ستائی ، خود پرستی) کے پیدائشی مریض ، اور دوسروں کے متعلق فلسفیانہ گفت گو کرنے کے← مزید پڑھیے
میں پہلے (کالم کے حصہ اوّل میں) بتا چکا ہوں کہ کرپشن کا اصل معنی “اختیار کا غلط استعمال” ہے ۔ یہ بیماری اس قدر عام ہے کہ دنیا کا کوئی بھی ملک اس سے سو فی صد پاک نہیں← مزید پڑھیے
کرپشن یقیناً ایک بڑا اور عالمی مسئلہ ہے ، لیکن یہ سب سے بڑا مسئلہ نہیں ہے – پاکستان میں البتہ اس کو بعض مخصوص مقاصد کے تحت سب سے بڑا مسئلہ بنا کر پیش کیا جاتا ہے – حتیٰ← مزید پڑھیے
موجودہ حکومت کے خلاف تحریک کے عین عروج پر مولانا فضل الرحمٰن کے خلاف اچانک نیب کے نوٹسز جاری ہونے لگے ، وفاقی و صوبائی وزراء اور ترجمانوں کی پے در پے اشتعال انگیز پریس کانفرنسز شروع ہو گئیں ،← مزید پڑھیے
ملتان میں پی ڈی ایم کا جلسہ روکنے کے لیے عمران حکومت پوری ریاستی مشینری کے ساتھ ہر قسم کے حربے استعمال کر رہی ہے ۔ سٹیڈیم کے تمام دروازوں کو اندر کی طرف سے بند کر کے تالے لگا← مزید پڑھیے
برطانوی نشریاتی ادارے کو دیئے گئے محترمہ مریم نواز کے حالیہ انٹرویو نے ملکی سیاست میں اتنی ہلچل مچا دی ہے کہ حکومتی بزرج مہروں کو کوئی ٹھوس اور مستند جواب تک سجھائی نہیں دے رہا – محترمہ نے واضح← مزید پڑھیے
اس ملک کی تاریخ کے ساتھ اس سے زیادہ سنگین مذاق اور کیا ہو سکتا ہے کہ یہاں محترمہ فاطمہ جناح اور محمد نواز شریف جیسی شخصیات کو بھی غدار کہا گیا ہے۔یقیناً اب یہاں ایسے ذہن تیار ہو چکے← مزید پڑھیے
گزشتہ دنوں حزب اختلاف کی تمام سیاسی جماعتوں کی ایک کانفرنس اسلام آباد کے ایک نجی ہوٹل میں منعقد ہوئی۔ اس کانفرنس میں یوں تو بہت کچھ کہا، سنا، اور طے کیا گیا۔ لیکن اس کا سب سے قابل ذکر← مزید پڑھیے