ڈاکٹر مختار مغلانی کی تحاریر

معاشرہ اور تن فروشی۔۔ڈاکٹر مختیار ملغانی

علم الانسان کے ماہرین تن فروشی کو قدیم ترین پیشہ بتلاتے آ رہے ہیں، اور ایسا ہے بھی، پہلے پہل یا تو کسی خاتون نے مجبوری کی حالت میں کسی مرد سے اجرت لے کر اس پیشے کی شروعات کی،←  مزید پڑھیے

تخلیق کاروں کے نام۔۔ڈاکٹر مختیار ملغانی

آزادئ اظہارِ رائے یہ نہیں کہ آپ کسی چوک پر کھڑے ہوکر سیاستدانوں کے خلاف دل کی بھڑاس نکال سکیں، حقیقی آزادی کا مطلب ہے کہ آپ کے اندر کی آواز، آپ کا فن، آپ کا ٹیلینٹ اور آپ کی←  مزید پڑھیے

ہو رہا ہے جہانِ نو پیدا ۔۔ڈاکٹر مختیار ملغانی

جس دور سے ہمارے اجداد نے اپنی کہانیاں اور رودادِ زندگی کے خاکے غاروں کی دیواروں اور پتھروں پر بنانے شروع کئے، گویا کہ وقت کی سوئی کے ناکے سے تہذیب و فن کا دھاگہ گزارنے کی سعی کر رہے←  مزید پڑھیے

کمپلیکس۔۔ڈاکٹر مختیار ملغانی

کمپلیکس صرف احساسِ کمتری ہی نہیں، احساسِ برتری بھی اسی کی شاخ ہے، بلکہ یہ دونوں احساسات ایک ہی شاخ کے دو کونے ہیں۔ کسی بھی کمپلیس کی بنیاد اپنی ظاہری یا باطنی خصوصیات کا دوسروں کی خصوصیات سے موازنہ←  مزید پڑھیے

رہنما ستارہ۔۔ڈاکٹر مختیار ملغانی

زندگی کے بہاؤ میں فرر کیسے قریب الوقوع حادثات کو محسوس کرتے ہوئے خود کو ان سے محفوظ رکھ سکتا ہے ؟ کائنات اس زمین پر بسنے والے ہر ذی شعور وجود کو مستقبل کے اشارے دیتی رہتی ہے اگرچہ←  مزید پڑھیے

فلسفۂ غربت ۔۔ڈاکٹر مختیار ملغانی

ٹھنڈے دماغ کے ساتھ اس سوال پہ غور کیجئے کہ ایک ایسا عام آدمی کس طرح دولت مند بن سکتا ہے جس کا جنم کسی کچی بستی میں ہوا ہو ؟ ایک راستہ بدمعاشی کا ہے، جس کی عام آدمی←  مزید پڑھیے

ممنوعات۔۔ڈاکٹر مختیار ملغانی

ہر معاشرے کی  اپنی  اقدار ہیں، ان اقدار کی بنیاد سماج و تہذیب کی تاریخ اور مذہب و اخلاقیات کے طے کردہ دائرے ہیں، معاشرے میں جہاں مباحات یعنی جائز امور کی ایک طویل فہرست ہے وہیں ممنوعات بھی تعداد←  مزید پڑھیے

صبحِ کاذب کی کچھ بپھری سوچیں ۔۔ڈاکٹر مختیار ملغانی

انسان خود کو اور دنیا کے مظہرِ خارجی کو بطور مادّہ محسوس کر تا ہے، لیکن مادے کی یہ تمام اقسام اپنے اندر جوہرِ توانائی کا راز رکھتی ہیں، جسے حواسِ خمسہ کے ذریعے محسوس نہیں کیا جا سکتا، ایبسٹریکٹ←  مزید پڑھیے

خوشی کیا ہے ؟ (دوسری،آخری قسط)۔۔۔۔۔ڈاکٹر مختیار ملغانی

گزشتہ قسط: ریاضی کے فارمولے سے اس بات کو آسانی سے سمجھا جا سکتا ہے، مثلا ً اگر خوشی کے ان یارمونز کی سب سے بلند سطح کو دس نمبر دئیے جائیں تو کچھ لوگ جینیاتی طور پر ان ہارمونز←  مزید پڑھیے

خوشی کیا ہے ؟ (پہلی قسط )۔۔۔۔۔ڈاکٹر مختیار ملغانی

آغاز میں یہ وضاحت کردینا ضروری ہے کہ دنیا میں جتنے بھی مذاہب ہیں(سوائے ایک کے) اور جتنے بھی فلسفہ ہائے زندگی ہیں (سوائے ایک کے)، یہ سب خوشی کی تعریف میں انسان کے احساسات کے قائل نہیں، بلکہ یہ←  مزید پڑھیے

دماغ و ہستی کی جدوجہد۔۔۔ڈاکٹر مختیار ملغانی

انسان کی اصل حقیقت، اس کا وجود، اس کی ہستی ہے اور اپنے ہی وجود تک پہنچنے میں سب سے بڑی رکاوٹ انسان کا اپنا دماغ ہے، یہ بات مخلتف مذاہب نے اپنے اپنے رنگ میں انسان تک پہنچانے کی←  مزید پڑھیے

تخلیقی صلاحیتیں۔۔ڈاکٹر مختیار ملغانی

قدیم یونانیوں کے مطابق انسانی روح دو حصوں میں منقسم ہے، ایک حصہ وہ خزانہ ہے جو خدائی وجدان سے بھر پور ہے، اسی کا نام تخلیقی صلاحیت ہے، اور دوسرا حصّہ اس خزانے یا صلاحیت کے اظہار کیلئے وقف←  مزید پڑھیے

نقوش۔۔ڈاکٹر مختیار ملغانی

توہمات اور ایمان بظاہر ایک دوسرے کا متضاد ہیں، جہاں ایمان کا بسیرا ہو وہاں توہمات کیلئے کوئی جگہ باقی نہیں رہتی۔ اگر اس سادہ سے جملے پر یقین کر لیا جائے تو نتیجتاً ایمان کے دعویدار  کسی بھی قسم←  مزید پڑھیے

اندرونی تنازعات۔۔ڈاکٹر مختیار ملغانی

انسانی ذات سات بنیادی ضروریات یا مطالبات کے گرد لپٹی ہے، یہ سات بنیادی ضروریات (مطالبات) – وجودِ فرد (ہونا )، عزتِ نفس ، خود انحصاری ، مظہرِ ذات ،احساسِ ملکیت ، سلامتی اور روحانیت ہیں، اس ہفت نکاتی نظام←  مزید پڑھیے

غوغائے مریضاں۔۔ڈاکٹر مختیار مغلانی

ایک آئینی سرکار ہے جس کی ذمہ داری ریاست کے مکینوں کو ان کے ریاستی حقوق فراہم کرنا ہے، ان حقوق کو سماجی، جسمانی یا کم از کم غیر روحانی کہا جا سکتا ہے، مگر یہ سرکار اپنی ذمہ داری←  مزید پڑھیے

پرواز کی کوتاہی۔۔۔ڈاکٹر مختیارملغانی

چالیس سالہ منیر بلوچ لگ بھگ دس سال اسلام آباد ائیر پورٹ پر پرندے مارنے , Bird shooter , کی ملازمت سے فارغ ہونے کے بعد اب گلگت بلتستان کے جنگلات میں جنگل دار ، Forester, کے فرائض انجام دینے←  مزید پڑھیے

صدارتی یا پارلیمانی نظام۔۔۔ڈاکٹر مختیار ملغانی

نظامِ اقتدار سے مراد وہ ڈھانچہ ہے جس کے تحت کسی بھی ملک یا ریاست کے اعلی و مرکزی اداروں کا قیام، ان کی تنظیم ، ان کی ساخت، صلاحیت، کسی بھی جماعت یا گروہ کی معیادِ اقتدار، ان کے←  مزید پڑھیے

عالمی دہشت گردی کے اسباب۔۔۔۔ڈاکٹر مختیارملغانی

دہشت گردی کے اسباب کو مجرمانہ سرگرمیوں کی اقسام کے تناظر میں تقسیم کیا جانا چاہیے۔۔عام طور پر، وجوہات مندرجہ ذیل ہیں: 1۔ سماجی نا انصافی، قومی اور مذہبی پیچیدگیوں کا جمود ۔ لیکن یہاں ہر ناانصافی یا پیچیدگی الجھن←  مزید پڑھیے

مسئلہ کشمیر کا ممکنہ حل۔۔۔۔ڈاکٹر مختیار ملغانی

بیسویں صدی کی تاریخ بین الاقوامی مسائل و تنازعات سے بھری پڑی ہے، ان تنازعات میں سے کچھ ایسے بھی ہیں جو آج دن تک حل طلب ہیں، لیکن ان تمام تنازعات میں سے کسی ایک کا بھی اس کے←  مزید پڑھیے

مارکسِزم، خونی یا معصوم ؟۔۔۔ڈاکٹر مختیار ملغانی

یہ بات اظہر من الشمس ہے کہ لینن کے انقلاب و نفاذِ نظام میں موجود خونی عنصر کی بنیادی وجہ مارکس کے فلسفے کی “معصومیت” ہے، بنیادی سوال یہ ہے کہ مارکس سے کہاں غلطی ہوئی کہ جس کے نتائج←  مزید پڑھیے