جب میرا بلڈ کینسر معلوم ہوا تو دسمبر کی آٹھ تاریخ تھی۔ اس کے بعد بارہ دن یہ جاننے میں لگ گئے کہ کینسر کی کون سی قسم ہے۔ بیس دسمبر کو تفصیل ملی تو چاچا گوگل سے راہنمائی لینی← مزید پڑھیے
گجرات ویلفئیر فورم کے روح رواں چوہدری ظفر صاحب لاہوریاں کی اصرار بھری دعوت ملی کہ سوموار کی شام کینسر اینڈ آرتھو پیڈک ہسپتال کے سنگ بنیاد کی تقریب میں آپ شرکت کریں شاہین چوک میں واقع دیدہ زیب بھیا← مزید پڑھیے
بیٹی گری تھی، ڈیسک کا کونا کمر میں لگ گیا تھا۔ یہ ایکسرے ہیں، میو ہسپتال میں بھی دکھایا ہے، دوائیاں بھی دے رہے ہیں مگر تکلیف بڑھتی ہی جارہی ہے۔← مزید پڑھیے
یہ 2005 کی ایک شام تھی۔ میں ہسپتال کی دسویں منزل پر ایک مریضہ جرمین برن کے ساتھ تھا۔ جرمین ماہرِ نفسیات تھیں اور اب بسترِ مرگ پر تھیں۔ 1999 میں انہیں متلی ہونے لگی تھی۔ اتنی اچانک اور اتنی← مزید پڑھیے
کورش اعظم کی بیٹی آتوسا چھٹی صدی قبلِ مسیح میں فارس کی ملکہ تھیں، جن کو چھاتی کا کینسر ہوا تھا۔ انہیں ایک فرضی ٹائم مشین میں بٹھا کر وقت کا سفر کرواتے ہیں، جس میں ان کی بیماری ویسی← مزید پڑھیے
کینسر کے خلاف پیشرفت کرنے کا تیسرا اور سب سے پیچیدہ راستہ کینسر کو بحیثیت مجموعی دیکھنے کا ہے۔ کینسر کے خلیات کے رویے کی ایک تنگ کرنے والی مثال ان کا لافانی ہو جانا ہے۔ اس کو کسی ایک← مزید پڑھیے
کینسر کے تیرہ پہاڑوں کی دریافت یا تو بہت اچھی خبر ہے یا بہت بری۔ اگر آپ یاسیت پسند ہیں تو گیارہ سے پندرہ مرکزی پاتھ وے کی دریافت کینسر کے علاج کے محققین کے لئے بڑا چیلنج ہے۔ کیا← مزید پڑھیے
جہاں پر کئی سائنسدان جینیات سے آنے والی انفارمیشن کو ایک پیچیدہ گڑبڑ کے ڈھیر کے طور پر دیکھ رہے تھے۔ ووگلسٹائن اس سب میں سے پیٹرن ابھرتے دیکھ رہے تھے۔ میوٹیشن دو اقسام کی ہیں۔ کچھ بے ضرر ہیں۔← مزید پڑھیے
انسانی جينوم کا پراجیکٹ 2003 میں مکمل ہوا۔ اس وقت تک سائنسدانوں کو نارمل اور ایبنارمل خلیے کے درمیان بڑے فرق معلوم تھے۔ راس مائس، آر بی، نیو وغیرہ جیسے جین میں ہونے والی میوٹیشن جو کینسر کی خاص نشانی← مزید پڑھیے
مئی 2008 میں ہارورڈ کے دو ماہرینِ امراض نے سگریٹ نوشی کے بارے میں پیٹرن کی تحقیق پر کام کیا۔ عام طور پر ماہرینِ امراض دائمی اور غیرمتعدی بیماریوں کی تحقیق میں صرف افراد کو دیکھتے ہیں۔ لیکن اب انہوں← مزید پڑھیے
اگست 2000 میں اکتالیس سالہ پولیس مین جیری مے فیلڈ کو سی ایم ایل کی تشخیص ہوئی۔ ان کا علاج گلیوک سے کیا گیا۔ اگلے چھ ماہ میں ان کی علامات اور بلڈ کاونٹ نارمل ہو چکی تھی۔ وہ نارمل← مزید پڑھیے
سلامون کی پہلے فیز میں کامیابی کی خبر جنگل میں آگ کی طرح پھیل گئی۔ ہرسپٹین اب خبروں میں تھی۔ یہ جس کینسر کو نشانہ بناتی تھی، یہ مہلک اور تیزی سے پھیلنے والا تھا۔ اور اس کے مریض کچھ← مزید پڑھیے
جینن ٹیک میں جرمن سائنسدان ایکسل الرچ نے وائنبرگ کی دریافت کردہ نیو اونکوجین دوبارہ دریافت کی تھی، لیکن یہ معلوم نہیں تھا کہ اس کے ساتھ کرنا کیا ہے۔ یہ علم تو تھا کہ اگر کسی چیز کی عدم← مزید پڑھیے
سان فرانسسكو میں سلیکون ویلی میں جینیاتی انجیرنگ کی کمپنی قائم ہوئی تھی۔ یہ جینن ٹیک تھی جس نے ایک نئی ٹیکنالوجی ایجاد کی تھی جو “ری کمبیننٹ ڈی این اے” کی تھی۔ اس ٹیکنالوجی کی مدد سے جینز کو← مزید پڑھیے
اکیوٹ پرومائیلوسائٹک لیوکیمیا (APL) خون کا ایک کمیاب قسم کا کینسر ہے۔ خون کے نارمل سفید خلیات ہڈی کے گودے میں کئی سٹیج سے گزر کر بلوغت تک پہنچتے ہیں۔ درمیانی سٹیج کا ایک خلیہ پرومائیلوسائٹ ہے۔ اور اس بیماری← مزید پڑھیے
کینسر کے علاج کے روایتی طریقے اس کی دو کمزوریوں کا فائدہ اٹھاتے ہیں۔ پہلا یہ کہ زیادہ تر کینسر کسی ایک مقام سے شروع ہوتے ہیں اور پھر یہاں سے پھیلتے ہیں۔ سرجری اور ریڈی ایشن تھراپی اس کا← مزید پڑھیے
نئی مریضہ ایک ادھیڑ عمر خاتون تھیں۔ وہ تاریخ کی پروفیسر تھیں جن کا ذہن خوب کام کرتا تھا۔ ان کی سانس کی نالی کے خلیات بے قابو ہو کر بڑھ رہے تھے۔ یہ برنکوایلویولر کینسر تھا۔ اونکولوجسٹ ان کو← مزید پڑھیے
اطالوی ادیب پرائمو لیوی دوسری جنگِ عظیم کے بیگار کیمپ میں سے بچ جانے والے خوش نصبیوں میں سے تھے۔ وہ اپنے تجربے کا لکھتے ہیں۔ “وقت کے ساتھ ساتھ ایک شخص کا ماضی اور اس کی زندگی مٹ جاتی← مزید پڑھیے
چالیس سالہ ٹکنیشن کا کام ائیر کنڈیشنگ اور دوسرے برقی آلات کی تنبصیب کا تھا۔ 1960 میں ایک صبح کام کرتے وقت انسولیشن میں سے ایسبیسٹوس کا ایک چھوٹا سا ذرہ الگ ہوا تھا۔ فضا پر اڑتے ہوئے یہ سانس← مزید پڑھیے
برٹ ووگلسٹائن ایک میوٹیشن سے اگلی تک کینسر کے سست رفتار مارچ کا بتا رہے تھے جبکہ کینسر بائیولوجسٹ ان میوٹیشن کے فنکشن کی تفتیش کر رہے تھے۔ انہیں معلوم تھا کہ یہ میوٹیشن دو اقسام کی ہیں۔ یا تو← مزید پڑھیے