گجرات ویلفئیر فورم کے روح رواں چوہدری ظفر صاحب لاہوریاں کی اصرار بھری دعوت ملی کہ سوموار کی شام کینسر اینڈ آرتھو پیڈک ہسپتال کے سنگ بنیاد کی تقریب میں آپ شرکت کریں
شاہین چوک میں واقع دیدہ زیب بھیا مارکی کا ہال بھرا پڑا تھا ۔ گجرات کی کاروباری و صنعتی برادری کے 500 سے زائد افراد اس محفل میں شریک تھے پاکستان کی پہچان اخوت کے بانی ڈاکٹر امجد ثاقب جیسی نابغہ روزگار ہستی مہمان خصوصی کی مسند پہ جلوہ افروز تھی
تلاوت و نعت کے بعد گجرات ویلفئیر فورم کے صدر جناب جاوید بٹ اور امتیاز کوثر نے اس عظیم منصوبے کی تفصیل سے آگاہ کیا
جاوید بٹ نے نمناک آنکھوں سے حاضرین کو بتایا کہ ان کا جوان بیٹا اور وفا شعار اھلیہ کینسر کے مرض میں مبتلا ہوئے اور ان کے ہاتھوں میں چل بسے بس اسی دن سے جاوید بٹ نے ارادہ کر لیا کہ گجرات میں کینسر ہسپتال ہونا چاہئے
قطر میں مقیم کاروباری شخصیت مرزا ادریس اس خواب کی تعبیر میں ان کے ہمراہی بنے
پتہ چلا کہ اس ہسپتال کا تخمینہ 2 ارب ہے ایک ارب اس کی 7 منزلہ عمارت کی تعمیر اور ایک ارب روپے سے جدید ترین مشینری خریدی جائے گی
اس ہسپتال کی چھت تلے کینسر کے مریضوں کو جدید ترین علاج میسر آئے گا جبکہ بڑھتے ہوئے ٹریفک حادثات کے باعث آرتھو ہسپتال کی اشد ضرورت کے تحت اس کا ایک حصہ جدید ترین آرتھو سرجری کی ضروریات پورا کرے گا
گجرات ویلفئیر فورم کے پلیٹ فارم سے جاوید بٹ ‘ مرزا ادریس امتیاز کوثر اور ان کے رفقاء کار نے جب اس عظیم مشن کا بیڑا اٹھایا تو ان کی دردمندی اخلاص اور جذبہ انسانیت پر آسمانوں کے رب کی نصرت ایسے اتری کہ گجرات کی ایک مخیر شخصیت چوہدری اشرف ڈھلو نے اس عظیم منصوبے کی خاطر ہریہ والا بائ پاس پہ 30 کروڑ مالیت کی 16 کنال اراضی عطیہ کر دی
اس کا ایک کمرہ کم و بیش بیس لاکھ روپے کی لاگت سے تیار ہو گا جبکہ ایک فلور کا تخمینہ 20 کروڑ تک بتایا گیا جونہی جاوید بٹ امتیاز کوثر اور مرزا ادریس نے کینسر ہسپتال کی تفصیل سے حاضرین کو آگاہ کیا تو عطیات کرنے والوں کی لائن لگ گئی
لاکھ ‘ پانچ لاکھ دس لاکھ دینے والے جوق در جوق اسٹیج کا رخ کرنے لگے نقدی تھامتے ہوئے انتظامیہ کے ہاتھ ناکافی پڑ گئے مگر ایثار کرنے والوں کا جوش تھمنے کو نہ آئے
چوہدری مبشر حسین سابق ایم این اے نے پورا ایک فلور اپنے ذمہ لینے کی سعادت حاصل کر لی
ممتاز صنعتکار جناب اعجاز صاحب نے 30 لاکھ کی لاگت سے تعمیر ہونے والا آپریشن تھیٹر ذمہ لیا
ایک ایک کمرہ اپنے نام کرنے والوں کا رش لگا تھا
اور میں سامنے بیٹھا کرم کی اس بارش میں خود کو بھیگتا ہوا محسوس کر رہا تھا
پتہ چلا محض دو گھنٹوں میں 47 کروڑ روپے اکٹھے ہو چکے تھے
تقریب کے مہمان خصوصی جناب ڈاکٹر امجد ثاقب ڈائس پر آئے تو ان کا چہرہ بھی اھل گجرات کے اس انوکھے ایثار کو دیکھ کر گلنار تھا
کہنے لگے آج سے پہلے گجرات کا تعارف میرے نزدیک چناب کنارے آباد ایک رومان پرور شہر کا تھا
لیکن آج جو کچھ میں نے دیکھا ہے کہہ سکتا ہوں کہ اب گجرات کی پہچان آپ کا ایثار سخاوت اور انسانی ہمدردی کا جذبہ بنے گی
گجرات ویلفئیر فورم کے مرکزی عہدیداران باتوں کی بجائے عمل کے میدان میں بھی سب سے آگے تھے
قطر میں مقیم مرزا ادریس نے 3 کروڑ روپے عطیہ کر دئیے
جاوید بٹ نے پچاس لاکھ اس منصوبے پر وار دئیے
امتیاز کوثر صاحب نے دس لاکھ روپے
یوں عطیات کا شمار کرنا مشکل ہو رہا تھا
رب کریم کیسے اپنی مخلوق کے لئے آسانیاں پیدا کرنے والوں پر مہربان ہوتے ہیں وہ سب اس محفل میں عیاں تھا
جہاں ہر کوئ اس عظیم منصوبے کی تعمیر میں اپنا حصہ ڈالنے میں سبقت لے جانے کو بے چین تھا
یوں لگ رہا تھا یہ نیکیوں کی منڈی ہے جہاں رب کو راضی کرنے کی بولی لگ رہی تھی
مجھے فخر ہے گجرات والوں پر
Facebook Comments
بذریعہ فیس بک تبصرہ تحریر کریں