افغان سٹوڈنٹس افغانستان کے زمینی راستوں اور دروازوں کا تیزی سے کنٹرول حاصل کرتے جا رہے ہیں۔ تاجکستان سے جڑنے والے بندر شیر خان کے بعد آج انہوں نے چائنا سے ملنے والا واخان کوریڈور بھی اپنے کنٹرول میں لے لیا ہے۔ واخان کی اہمیت یہ ہے کہ یہ اس بدخشان صوبے میں ہے جو پچھلے دور میں افغان سٹوڈنٹس جنگ سے بھی حاصل نہ کرپائے تھے۔ جبکہ اس بار یہ بغیر جنگ کے ہاتھ آتا جا رہا ہے۔ یہ بات درست ہے کہ اس کا صوبائی دارالحکومت فیض آباد فی الحال افغان سٹوڈنٹس کے پاس نہیں ہے۔ لیکن اس کی وجہ یہ ہے کہ امریکہ کے ساتھ ہونے والے معاہدے میں یہ بات شامل ہے کہ سٹوڈنٹس 11 ستمبر سے قبل کوئی بھی بڑا شہر نہیں لیں گے۔
← مزید پڑھیے