افغان سٹوڈنٹس افغانستان کے زمینی راستوں اور دروازوں کا تیزی سے کنٹرول حاصل کرتے جا رہے ہیں۔ تاجکستان سے جڑنے والے بندر شیر خان کے بعد آج انہوں نے چائنا سے ملنے والا واخان کوریڈور بھی اپنے کنٹرول میں لے لیا ہے۔ واخان کی اہمیت یہ ہے کہ یہ اس بدخشان صوبے میں ہے جو پچھلے دور میں افغان سٹوڈنٹس جنگ سے بھی حاصل نہ کرپائے تھے۔ جبکہ اس بار یہ بغیر جنگ کے ہاتھ آتا جا رہا ہے۔ یہ بات درست ہے کہ اس کا صوبائی دارالحکومت فیض آباد فی الحال افغان سٹوڈنٹس کے پاس نہیں ہے۔ لیکن اس کی وجہ یہ ہے کہ امریکہ کے ساتھ ہونے والے معاہدے میں یہ بات شامل ہے کہ سٹوڈنٹس 11 ستمبر سے قبل کوئی بھی بڑا شہر نہیں لیں گے۔ چنانچہ سٹوڈنٹس تب تک بیرونی اضلاع لیتے جا رہے ہیں اور بڑے شہروں کو ٹچ نہیں کر رہے۔ دوسری جانب سٹوڈنٹس قندھار ہائیوے کا کنٹرول بھی سنبھال چکے ہیں۔ چمن بارڈر پر افغان گیٹ کا کنٹرول لینے کے لئے انہیں سپن بولدک لینا ہوگا جس کے لئے انہیں ستمبر کی ڈیڈ لائن کا انتظار کرنا ہے۔
قابل غور بات یہ ہے کہ امریکہ اور سٹوڈنٹس فی الحال معاہدے کی پوری پاسداری کر رہے ہیں۔ بائیڈن نے مکمل انخلاء مئی کے بجائے ستمبر تک بڑھایا جسے سٹوڈنٹس نے معاہدے کی خلاف ورزی قرار دیا۔ لیکن اب پتہ چل رہا ہے کہ تاریخ میں وہ توسیع بس آفیشل حد تک ہوئی ہے۔ عملا انخلاء وہ جولائی شروع ہوتے ہی پورا کرچکے۔ جس کا مطلب یہ ہے کہ ستمبر میں اب رسمی کار روائی ہوگی۔ اگر معاہدے کی پاسداری ہوتی چلی جاتی ہے تو اس کا مطلب یہ ہوگا کہ افغان سٹوڈنٹس “ورلڈ مین سٹریم” کا حصہ بننے جا رہے ہیں۔ امریکہ کے ساتھ تو وہ براہ راست معاہدے میں ہیں جبکہ چین اور روس کے ساتھ بھی ان کے اعتماد کے رشتے قائم ہوچکے ہیں۔ سو وہ اپنی داخلی خود مختاری پر تو سمجھوتہ نہیں کریں گے لیکن عالمی برادری سے استغناء بھی نہ دکھائیں گے۔ انہیں عالمی قوانین کا حوالہ دیا جائے گا تو وہ صاف کہدیں گے کہ عالمی قوانین کے تو ہم تب ہی پابند ہوسکتے ہیں جب آپ ہمیں “تسلیم” کریں گے۔ پہلے ہمیں تسلیم کیجئے پھر عالمی قوانین منوا لیجئے۔ یوں لین دین کرنا ہی پڑے گا۔ یہاں یہ بات ذہن میں رہنی چاہئے کہ اقوام متحدہ میں مبصر کی حیثیت سے وہ اپنے پچھلے دور میں بھی رہے تھے۔ اور ان کا ڈیلی گیشن امریکہ میں موجود رہا تھا۔
ایک بہت ہی اہم چیز جسے تجزیہ کار نظر انداز کر رہے ہیں وہ حامد کرزئی کا افغان سٹوڈنٹس کے ساتھ آن بورڈ ہونا ہے۔ ہم یہ تو دیکھ ہی چکے کہ افغان سٹوڈنٹس اشرف غنی کو بالکل گھاس نہیں ڈال رہے۔ اسے مذاکراتی عمل سے بھی انہوں نے بالکل باہر رکھا تھا۔ لیکن دوسری جانب ماسکو میں ہونے والے بین الافغان ڈائیلاگ میں انہوں نے حامد کرزئی کو خندہ پیشانی کے ساتھ قبول کیا تھا۔ ان مذاکرات کے ایک دور میں رشید دوستم کے نمائندے سے تو سٹوڈنٹس کی تلخی ہوئی ہے لیکن حامد کرزئی سے بالکل نہیں ہوئی۔ وہ حامد کرزئی کو ایک سٹیک ہولڈر کے طور پر قبول کرچکے ہیں حالانکہ کرزئی قندھار کے ہیں، جس سے روایتی طور پر رقابت محسوس ہونی چاہئے تھی۔ حامد کرزئی کے حوالے سے قابل غور نکتہ یہ بھی ہے کہ کرزئی، پاکستان، اور سٹونٹس کا موقف تقریبا یکساں ہے۔ میں ذاتی طور پر بہت ہی قابل اعتماد ذرائع سے جانتا ہوں کہ سابق افغان صدر حامد کرزئی اور سٹوڈنٹس کے مابین معاملات پاکستان نے طے کروائے ہیں۔
وہ دوست جو 2014ء سے میرے ساتھ فیس بک پر ایڈ ہیں، جانتے ہیں کہ میں کئی سالوں سے یہ کہتا آرہا ہوں کہ شمالی اتحاد اور سٹونٹس کے مابین معاملات میں پاکستان زبردست پیش رفت کرچکا ہے۔ پاکستان اب صرف سٹوڈنٹس کی حمایت والی پالیسی پر نہیں چل رہا بلکہ وہ تمام سٹیک ہولڈرز کا سٹیک محفوظ رکھنے کی پالیسی پر گامزن ہے۔ اچھی بات یہ ہے کہ افغان اکائیوں کو بھی یہ بات سمجھ آگئی ہے کہ دنیا کی سب سے بڑی سپر طاقت بھی افغانستان کو پاکستان کی گرفت سے نہ نکال سکی لھذا بہتری اسی میں ہے کہ پاکستان سے بنا کر اپنے حصے کا حلوی کنفرم کروایا جائے۔ دوسری جانب پاکستان بھی یہ سیکھ گیا ہے کہ کسی ایک قوت کے سر پر ہاتھ رکھنا درست حکمت عملی نہیں۔ جب آپ کسی قوت کو نظر انداز کر دیتے ہیں تو اس کے سر پر ہاتھ رکھنے کے لئے آپ کے دشمن ممالک آجاتے ہیں۔ اب اگر اس پورے پس منظر میں یہ بات پیش نظر رکھ لی جائے کہ امریکہ کے ساتھ ہونے والے معاہدے کے تحت افغانستان میں اب ایک عبوری حکومت آنی ہے جس میں تمام سٹیک ہولڈرز شامل ہوں گے۔ اس عبوری حکومت نے ہی افغانستان کا نظام اور مستقبل وغیرہ طے کرنے ہیں۔ اس عبوری سیٹ اپ کے طے کردہ نظام کے مطابق ہی مستقبل کی باقاعدہ حکومتیں آیا اور جایا کریں گی۔ تو سمجھنا دشوار نہیں کہ مستقبل کے حوالے سے ایک پر امن روڈ میپ موجود ہے۔ سٹوڈنٹس کی کامیابی یہ ہے کہ انہوں نے امریکہ کے ساتھ روڈ میپ تو طے کیا ہے لیکن عبوری سیٹ اپ نے افغانستان کا جو نظام طے کرنا ہے اس سے اسے باہر رکھا ہوا ہے۔ مستقبل کا یہ متوقع نظام نہ تو امریکہ کا ہوگا اور نہ ہی سٹوڈنٹس کا۔ یہ افغان اکائیوں کی مشترکہ کاوش ہوگی۔
اس کاوش کی راہ میں رکاوٹیں بس دو ہیں۔ ایک مزار شریف اور دوسرا کابل۔ یہی وہ دو مقامات ہیں جہاں اس وقت جنگ کا خطرہ نظر آ رہا ہے۔ مزار شریف کی ممکنہ خون ریزی کو ترکی ٹال سکتا ہے کیونکہ دوستم پر اس کا اثر رسوخ ہے۔ اور اگر نہیں ٹالا تو یہاں لڑائی ہوکر رہنی ہے۔ دوسری طرف مسعود کا بیٹا اور بھائی ہے جو کابل میں شہریوں کو مسلح کرکے بیٹھے ہیں۔ لیکن جب بدخشان میں سٹوڈنٹس آچکے تو صرف یہی ایک موو مسعود زادوں کے ہوش اڑانے کو کافی ہے۔ بدخشان پنجشیر کی پشت پر واقع ہے۔ آنے والے دنوں میں فرنٹ سے سٹوڈنٹس جوں ہی کابل کو شمال سے کاٹیں گے تو پنجشیر مکمل محاصرے میں ہوگا۔ یوں امکان یہ نظر آ رہا ہے کہ کابل کے چکر میں اپنے گھر پنجشیر سےہی یہ ہاتھ دھو بیٹھیں گے۔ تب مسعود زادوں کے پاس جنگ کی صورت میں آخری آپشن براستہ کابل ایئرپورٹ ملک سے فرار ہی بچے گا۔ امن تو انہیں تب تک ہی حاصل ہے جب تک گولی نہ چلے۔ ایک بار گولی چل گئی تو عام معافی کا آپشن غیر مؤثر ہوجائے گا۔
ادارتی نوٹ: ذیل میں افغان طالبان کی جانب سے مبینہ طور پر فتح کردہ علاقوں کی تفصیلات پیش خدمت ہیں:
Index | Province | Captured | District | Total Captured |
1. | Logar | 3 | Charkh | a. |
Azra | 2 | |||
Barki Barak | 3 | |||
2. | Laghman | 2 | Dawlat Shah | 4 |
Baad Pakh | 5 | |||
3. | Baghlan | 10 | Dahn-i- Ghori | 6 |
Borka | 7 | |||
Doshi | 8 | |||
Jalga | 9 | |||
Nahreen | 10 | |||
Khost Firang | 11 | |||
Central Baghlan | 12 | |||
Tala wo Barfak | 13 | |||
Khinjan | 14 | |||
Guzargah e Noor | 15 | |||
4. | Badghis | 3 | Sang e Atish | 16 |
Marghab | 17 | |||
Qadis | 18 | |||
5. | Helmand | 2 | Washir | 19 |
Nawa | 20 | |||
6. | Daykundi | 2 | Gezab | 21 |
Fato | 22 | |||
7. | Kandahar | 8 | Arghistan | 23 |
Maiwand | 24 | |||
Ghorak | 25 | |||
Khakrez | 26 | |||
Maroof | 27 | |||
Shah Wali Kot | 28 | |||
Panjwaye | 29 | |||
Miansheen | 30 | |||
8. | Herat | 3 | Farsi | 31 |
Obe | 32 | |||
Chasht | 33 | |||
Ghoriyan | 34 | |||
9. | Maidan Wardak | 5 | Nirkh | 35 |
Jalrez | 36 | |||
Said Abad | 37 | |||
Chaki | 38 | |||
Jhaghatu | 39 | |||
10. | Ghazni | 7 | Haik | 40 |
Jhaghatu | 41 | |||
Aab Band | 42 | |||
Gilan | 43 | |||
Maqar | 44 | |||
Qarbagh | 45 | |||
Umari | 46 | |||
11. | Faryab | 10 | Dawlat Abad | 47 |
Qaisaar | 48 | |||
Lolash | 49 | |||
Tagab | 50 | |||
Juma Bazaar | 51 | |||
Garzewan | 52 | |||
Bal Chiragh | 53 | |||
Andkhoi | 54 | |||
Qarmaqol | 55 | |||
Qarghan | 56 | |||
12. | Sari-e-pul | 4 | Sozma Qala | 57 |
Sayyad | 58 | |||
Sangcharak | 59 | |||
Gosfandi | 60 | |||
13. | Farah | 4 | Pusht Rod | 61 |
Joen | 62 | |||
Anar Dara | 63 | |||
Farah Rod | 64 | |||
14. | Ghor | 4 | Shahrak | 65 |
Saghar | 66 | |||
Tulak | 67 | |||
Du Layna | 68 | |||
15. | Uruzgan | 4 | Janarto | 69 |
Khas Uruzgan | 70 | |||
Chora | 71 | |||
Char Cheno | 72 | |||
16. | Jowzjan | 7 | Mingajik | 73 |
Mardyan | 74 | |||
Khanqah | 75 | |||
Faizabad | 76 | |||
Aqcha | 77 | |||
Qarqin | 78 | |||
Khamyab | 79 | |||
17. | Takhar | 16 | Baharak | 80 |
Bangi | 81 | |||
Khwaja Ghar | 82 | |||
Yangi Qala | 83 | |||
Hazar Sumuch | 84 | |||
Namak Aab | 85 | |||
Chal | 86 | |||
Dashti Qala | 87 | |||
Ashkmash | 88 | |||
Darqad | 89 | |||
Chah Aab | 90 | |||
Khwaja Bahauddin | 91 | |||
Rustak | 92 | |||
Gulfagan/Kalafagan | 93 | |||
Farkhar | 94 | |||
Warsaj | 95 | |||
18. | Samangan | 4 | Dara-e- Sufi Payan | 96 |
Dara-e- Sufi Bala | 97 | |||
Feroz Nakhchir | 98 | |||
Hazrat Sultan | 99 | |||
19. | Balkh | 9 | Char Bolak | 100 |
Zaree | 101 | |||
Dawlatabad | 102 | |||
Sholgara | 103 | |||
Kishindih | 104 | |||
Chimtal | 105 | |||
Khas Balkh | 106 | |||
Shortepa | 107 | |||
Kaldaro | 108 | |||
20. | Kunduz | 5 | Dasht e Archi | 109 |
Qalay-i- Zal | 110 | |||
Imam Sahib | 111 | |||
Ali Abad | 112 | |||
Chardara | 113 | |||
21. | Zabul | 5 | Arghandab | 114 |
Shinkay | 115 | |||
Shah Joy | 116 | |||
Shamulzayi | 117 | |||
Sewri | 118 | |||
22. | Paktia | 10 | Zazai Aryob | 119 |
Lajh Mangal | 120 | |||
Ahmad Khel | 121 | |||
Mirzaka | 122 | |||
Chamkanio (Shahr e Nou) | 123 | |||
Patan | 124 | |||
Jani Khelo | 125 | |||
Said Karam | 126 | |||
Rohani Baba | 127 | |||
Zurmat | 128 | |||
23. | Badakhshan | 23 | Arghanj Khwa | 129 |
Khash | 130 | |||
Tishkan | 131 | |||
Tagab | 132 | |||
Kishim | 133 | |||
Wardaj | 134 | |||
Yaftali Payan | 135 | |||
Daryem | 136 | |||
Shahr-i-Buzurg | 137 | |||
Raghistan | 138 | |||
Jurm | 139 | |||
Argo | 140 | |||
Kuf Aab | 141 | |||
Baharak | 142 | |||
Yawan | 143 | |||
Shuhada | 144 | |||
Zaibak | 145 | |||
Ashkasham | 146 | |||
Khwahan | 147 | |||
Shakai | 148 | |||
Nasai | 149 | |||
Mayemi | 150 | |||
Wakhan | 151 | |||
24. | Nooristan | 2 | Mandol | 152 |
Du Aab | 153 | |||
25. | Parwan | 2 | Shinwari | 154 |
Siagard | 155 | |||
26. | Nimruz | 1 | Khash Rod | 156 |
27. | Paktika | 3 | Khushamand | 157 |
Zerrok | 158 | |||
Arandu | 159 | |||
28. | Kapisa | 2 | Alasay | 160 |
Tagab | 161 | |||
29. | Ningrahar | 1 | Hisarak | 162 |
Facebook Comments
بذریعہ فیس بک تبصرہ تحریر کریں