یاسر جواد کی تحاریر
یاسر جواد
Encyclopedist, Translator, Author, Editor, Compiler.

پتھر کے جذبات/یاسر جواد

سکندر کی فارس کے خلاف فتح ایک موزَیک میں دکھائی گئی جو جزواً ایک زلزلے میں تباہ ہونے کے باوجود دنیا کی عظیم ترین موزیک شمار ہوتی ہے۔ اس حصے میں سکندر کے وار سے ایک فارسی مر رہا ہے۔←  مزید پڑھیے

تاریخ سے ہماری واقفیت کا پیمانہ/یاسر جواد

اگر ہم گزشتہ پچیس صدیوں کے لیے ایک لائن بنا کر تھوڑے تھوڑے فاصلے پر پچیس چھوٹے چھوٹے دائرے لگائیں تو گزشتہ ڈھائی ہزار سال کے متعلق اپنی معلومات کا چھوٹا سا خاکہ تیار کر سکتے ہیں۔ جس صدی کے←  مزید پڑھیے

پڑھنے کو کیا ہے؟/یاسر جواد

ہمارے ہاں سیکڑوں یونیورسٹیوں میں سائنس، فلسفہ اور نفسیات کے ہزاروں پی ایچ ڈیز پڑھاتے ہیں۔ اُن کے عہدے بڑے بڑے ہیں، اور دماغ بھی۔ لیکن اُنھیں معلوم ہے کہ کبھی کوئی ہلکی سی بھی اِدھر اُدھر کی بات کی،←  مزید پڑھیے

تخلیق کا فاصلہ/یاسر جواد

ویٹیکن کی چھت پینٹنگ کا ایک شاہکار ہے جو مائیکل اینجلو نے سولہویں صدی کے آغاز میں پینٹ کی۔ کہتے ہیں کہ وہ ایک مچان پر لیٹ کر پینٹ کیا کرتا تھا، اور کئی سال کام کے بعد جب بھی←  مزید پڑھیے

تخیل کی موت/یاسر جواد

انسانیت کی کشتی ایک ایسے ساحل سے جا لگی ہے تخیل کا فقدان پیدا ہو رہا ہے۔ یوول حراری نے بہت درست بات کہی کہ آئیڈیا یا خیال نے انسان کو انسان بنایا۔ اسی میں تمام ممکنات، تمام دیوتا، کہانیاں،←  مزید پڑھیے

الیکٹرانک مردِ مومن/یاسر جواد

یہ ہو ہی نہیں سکتا کہ کوئی تحریک انصاف کا فالور ہو اور بدتہذیبی نہ کرے! اِس کے علاوہ اُس کے اجزائے ترکیبی میں شدید مذہبی پن مگر تاریخ سے قطعی لاعلمی بھی شامل ہے۔ وہ فلسفہ، سائنس اور حتیٰ←  مزید پڑھیے

محبت اور شادی کا مغالطہ/یاسر جواد

محبت شاید انسانی تاریخ اور زبان کا مبہم ترین لفظ ہے۔ ہم اِسے مزید مبہم بنانے میں لگے رہتے ہیں۔ آپ ہسپتال سے واپس گھر آتے ہیں، اور بیٹی یا بیٹا آپ کی پیشانی سہلاتا یا کمر پر ہاتھ پھیرتی/پھیرتا←  مزید پڑھیے

شہید کا معاملہ/یاسر جواد

انگلش میں مستعمل لفظ martyr کا مادہ یونانی کا لفظ Martur ہے جس کا مطلب گواہی بنتا ہے۔ martyrdom سے مراد شہید ہونے کی حالت ہے۔ martyr ایسے شخص کو کہا گیا جو اپنے مذہب سے قولاً یا فعلاً روگردانی←  مزید پڑھیے

قبرستان میں بانگ؟/یاسر جواد

کارل مارکس اپنے امیر دوست کے ٹکڑوں پہ پلتا تھا، اُس نے ساری عمر کوئی کام نہ کیا اور بیوی بچوں کو غربت سے دوچار رکھا۔ اشتراکیت کے حامی اپنی بیویوں کو بھی مشترکہ طور پر استعمال کرتے ہیں۔ اِس←  مزید پڑھیے

نوجوانوں کا نہیں، بدقسمت نوجوانوں کا معاشرہ/یاسر جواد

آج ایک عزیز دوست کا بھتیجا موٹر سائیکل پر ون ویلنگ کرتا ہوا موت کے منہ میں چلا گیا۔ سڑکوں پر ہمیں اکثر لیٹ کر یا ایک پہیے پر بائیک چلاتے اور کرتب کرتے نوجوان دکھائی دیتے ہیں۔ دیکھنے والے←  مزید پڑھیے

علم کی مسماری کے بعد تعلیمی نوکریوں کی مسماری/یاسر جواد

گزشتہ تیس سال کے اندر اندر مقتدر قوتوں نے کامیابی کے ساتھ معاشرے کے کئی لڑکھڑاتے ہوئے شعبوں کو مسمار کر دکھایا ہے۔ پبلک ٹرانسپورٹ کو لاہور میں نجی ویگنوں کی انجمن کے سربراہ مولوی لہولہان کی خاطر برباد کیا←  مزید پڑھیے

ادبی انعامات کی بے توقیری/یاسر جواد

فرانس کا سب سے بڑا ادبی انعام پری گونکورٹ (Prix Goncourt) انیسویں صدی کے ایڈمنڈ ڈی گونکورٹ نے 1903ء میں قائم کیا۔ یہ ہر سال فرانس میں دیے جانے والے 1500 ادبی انعامات میں سے اہم ترین ہے۔ اس کا←  مزید پڑھیے

ایک کامیابی کی مخفی کہانی/یاسر جواد

آپ اب کینیڈا اور یو کے کے  جس ویزے کے لیے کلبلاتے اور دن رات خواب دیکھتے پھر رہے ہیں، وہ دونوں مجھے اکیسویں صدی کے پہلے اور دوسرے عشرے کے شروع میں مل چکے ہیں، وہ بھی کوئی پیسہ←  مزید پڑھیے

ہمارا سنکی پن اور فیس بک/یاسر جواد

نوے کی دہائی میں ایک دفعہ لاہور سے دو تین لوگ جہلم میں علی عباس جلالپوری سے ملنے گئے۔ گوگل میپس اور لوکیشن کی سہولت تب تک کی دنیا میں متعارف نہیں ہوئی تھی۔ سو لوگ عقل سے کام لے←  مزید پڑھیے

کیا امرتا متاثر کن لکھاری ہے؟/یاسر جواد

امرتا پریتم اُن لکھاریوں میں سے ایک ہے جو کچھ حد تک اپنی ایک آدھ کتاب، ایک آدھ نظم اور بہت حد تک اپنے اندازِ زندگی کی وجہ سے پسند کی جانے لگیں۔ 1950ء کی دہائی میں سیمون دی بووا←  مزید پڑھیے

معاشرے کا ڈھانچہ/یاسر جواد

دو تین دن پہلے زبردست مایوسی کی لہر دوڑ گئی تھی۔ پٹرول کی قیمت میں یک دم پچیس چھبیس روپے اضافہ ہونے سے ہر کسی نے ایک سنسنی اور خوف سا محسوس کیا۔ 172 سے 300 فی لیٹر تک قیمت←  مزید پڑھیے

غریبِ شہر کا وقت/یاسر جواد

بہت محنت اور توجہ سے لکھا گیا یہ ناول میرے تصورِ ادب سے قطعی مختلف ہے، اور اسلوب کے متعلق میری آرا سے بھی۔ اِس کے مصنف اِس قدر اہم معاصر ادیب ہیں کہ اُن کی ہر تحریر پڑھنا ضروری←  مزید پڑھیے

مقتدر قوتوں کے نام خط-اندھے خوابوں کا ایجنڈا/یاسر جواد

دیکھیں کوئی جانوروں کی طرح ہم رذیلوں اور کمینوں کے بھی کچھ خواب ہیں۔ مگر جانور خوش قسمت ہیں کہ وہ بول کر اظہار کی قوت نہیں رکھتے۔ ہم بھی ان کے برابر پہنچنے کو ہیں، لیکن ہم سوچتے بھی←  مزید پڑھیے

انسان کا پیمانہ، انسان کے معاملات/یاسر جواد

ہماری نسل چلتے چلتے ایک خلیج کے کنارے پر پہنچ گئی ہے، جس کے دوسری طرف آرٹیفشل انٹیلی جنس کا نامعلوم عفریت کھڑا ہے جس میں انسان کا کردار بدستور گھٹ جائے گا۔ ایک خیال یہ ہے کہ اب عقل،←  مزید پڑھیے

اب تک کے کیریئر پر ایک نظر/یاسر جواد

آج میرے بارے میں ایک دوست اور قاری کی توصیفی پوسٹ نے اپنے کیریئر کا بہت کچھ یاد دلا دیا۔   1992ء سے میں تقریباً وہی جملے متواتر سنتا آ رہا ہوں جیسے جملے ہر پاکستانی حکومت ہمیشہ کہتی رہی←  مزید پڑھیے