تاریخ سے ہماری واقفیت کا پیمانہ/یاسر جواد

اگر ہم گزشتہ پچیس صدیوں کے لیے ایک لائن بنا کر تھوڑے تھوڑے فاصلے پر پچیس چھوٹے چھوٹے دائرے لگائیں تو گزشتہ ڈھائی ہزار سال کے متعلق اپنی معلومات کا چھوٹا سا خاکہ تیار کر سکتے ہیں۔ جس صدی کے متعلق ہمیں کچھ معلوم ہے، اُس کے مطابق ان دائروں میں نقطے لگانے سے کافی کچھ سمجھ میں آئے گا۔ مثلاً ہم ہندوستان کی بات کریں تو پانچویں صدی قبل مسیح یعنی پہلے دائرے میں ایک یا دو نقطے لگائیں گے، یعنی گوتم بدھ اور مہاویر۔ تیسرے دائرے میں پورس اور اشوک اور چندرگپت موریہ کے لیے تین چار غیر یقینی نقطے۔ اِس کے بعد کئی صدیوں کے دائرے خالی رہیں گے۔ پھر کوئی دس دائروں کے بعد محمد بن قاسم اور پھر محمود غزنوی کا ہندوستان پر حملہ۔ کہیں بیسویں دائرے میں نقطے زیادہ ہونا شروع ہوں گے، مگر صرف بادشاہوں کے ناموں کی حد تک۔ اس کے بعد اتنا ہی پتا ہے کہ انگریز آ گئے تھے۔

تو پھر دوسرے علاقوں کی تہذیبوں کے متعلق ہماری معلومات یقیناً اور بھی کم ہوں گی۔ ول ڈیورانٹ کا کہنا ہے کہ علم اپنی لاعلمی کو درجہ بہ درجہ جاننے کا عمل ہے۔ یونان کے متعلق آٹھ سو صفحات کا ترجمہ کرتے مجھے بار بار یہی احساس ہوتا رہا۔ ہمیں بس فیثاغورث، سقراط، بقراط، افلاطون اور ارسطو اور سکندر کے بارے میں علم ہے۔ ہمیں نہیں معلوم کہ وہ لوگ کیسے زندگی گزارتے تھے، اُن کے عقائد کیا تھا، اُن کی رسوم اور عادات کیا تھیں، اُن کے اخلاقی اور سیاسی اصول کیا تھے اور اِنھوں نے کیسے دیگر تہذیبوں کو متاثر کیا، کیسے فارس اور یونان کے تصادم نے ایک نئی دنیا تخلیق کی۔ اِس دنیا میں یہودیوں کا کیا کردار تھا، وہ کیسے نشیب و فراز سے گزرے، کیسے یونانی ڈراما نگاروں یوری پیڈیز، ایسکائی لس اور سوفوکلیز نے تخیل کا ایک جہان تخلیق کیا جو سولھویں صدی تک یورپی ذہن پر چھایا رہا۔

ول ڈیورانٹ ہمیں مختلف ادوار کی تعمیرات، فنون، اخلاقیات، طبقاتی کشمکش، فلسفے اور ادب سے متعارف کرواتے ہوئے عمیق بصیرتیں اور موازنے بھی دیتا ہے۔ نیز وہ ایک سے دوسرے علاقے اور ایک سے دوسرے دور میں تہذیب کی منتقلی کو بہت خوب صورت انداز میں بیان کرتا ہے۔ اس کتاب کے مطالعہ اسے ہم اور آپ دیوتاؤں، نظریات اور ادب سے بھرپور پانچ چھے صدیوں ایسے احسن طریقے سے جاننے کے قابل ہوں گے کہ کوئی اور کتاب کے ذریعے ایسا ممکن نہیں۔ ول ڈیورانٹ نہ صرف اپنی آرا دیتا بلکہ ہمیں بھی اپنی رائے قائم کرنا سکھاتا ہے۔ ہم سہولت کے شوق میں صرف لاعلمی کو ہی رائے بنانے پر تلے رہتے ہیں۔

پڑھنے والوں نے جس طرح تعاون کیا اور حوصلہ بڑھایا، وہ اپنی نظیر آپ ہے۔ یقیناً میری کوشش ہے کہ اِسے پہلی جلد سے بھی زیادہ خوب صورت انداز میں چھاپا جائے۔ آپ کے پیشگی آرڈرز میرا فخر بھی ہیں اور اعتماد بھی۔

Advertisements
julia rana solicitors

(گاہے گاہے پوسٹ اِس لیے لگانا پڑتی ہے کیونکہ اور کوئی ذریعہ میسر نہیں، اور یقیناً شیئرنگ سے اِس کی رسائی میں کئی گنا اضافہ ہوتا ہے)
(پس تحریر: جو لوگ کنفیوشس اور گوتم بدھ پر کتب بھی ساتھ لینا چاہیں، وہ ایک ہزار روپیہ اضافی یعنی کُل پانچ ہزار ادا کر سکتے ہیں۔ تاریخ کے اسباق تو ساتھ میں ہو گی ہی)

Facebook Comments

یاسر جواد
Encyclopedist, Translator, Author, Editor, Compiler.

بذریعہ فیس بک تبصرہ تحریر کریں

Leave a Reply