نوجوانوں کا نہیں، بدقسمت نوجوانوں کا معاشرہ/یاسر جواد

آج ایک عزیز دوست کا بھتیجا موٹر سائیکل پر ون ویلنگ کرتا ہوا موت کے منہ میں چلا گیا۔ سڑکوں پر ہمیں اکثر لیٹ کر یا ایک پہیے پر بائیک چلاتے اور کرتب کرتے نوجوان دکھائی دیتے ہیں۔ دیکھنے والے بھی اُن کا کمال دیکھنے سے زیادہ اُن کے گرنے کا منظر دیکھنے کے منتظر ہوتے ہیں۔

اعدادوشمار میں کئی بار کہا جاتا ہے کہ ہمارا معاشرہ نوجوانوں کا معاشرہ ہے۔ اور مجھے لگتا ہے کہ وہ سب نوجوان بہت بدقسمت ہیں۔ اُن کے پاس کیا ہے جس پر وہ خوش ہوں، جس سے تفریح حاصل کریں، کوئی جشن منائیں یا ناچیں کودیں؟

دو تین عشرے پہلے کھیل کے میدان کہیں نہ کہیں نظر آ جاتے تھے، کوئی مہدی حسن اپنی آخری غزلیں گا رہا تھا، کوئی ناہید اختر اپنا آنچل پکڑ کر اور ٹھوڑی اٹھا کر گیت گاتی تھی، کوئی نصرت فتح علی خان انڈیا میں دھوم مچا رہا تھا، ملکہ ترنم صرف ’’حسن کی کلاشنکوف‘‘ تک محدود نہیں ہوئی تھی۔ ادب میں بھی پاکستانی پیداواروں کی حکومت ابھی قائم نہیں ہوئی تھی۔

کرکٹ کے علاوہ ہاکی، ریسلنگ، باکسنگ اور سکواش میں بھی cheer کرنے کو کچھ نہ کچھ ملتا رہتا تھا۔ کوئی نہ کوئی ہیرو مل ہی جاتا تھا۔ ٹی وی پر ابھی حامد میروں اور جاوید چودھریوں اور ارشاد بھٹیوں اور کامران شاہدوں کے منحوس سائے حاوی نہیں ہوئے تھے۔ تیز پٹاخوں کی طرح بولتی ہوئی اور کاٹنے والی اینکر خواتین کی بک بک ابھی عام نہیں ہوئی تھی۔

موت کا جذبہ جوانی کا ہم رکاب ہوتا ہے جسے سیانے معاشروں نے کھیل کے میدانوں کی طرف لگایا، تاکہ نکاسی ہوتی رہے۔ ہم ہر چیز میدانوں کی بجائے سڑکوں پر کرتے ہیں۔ شادی کا جلوس، تنخواہیں بڑھانے کے لیے احتجاج، بھونڈی، تہوار، ہر بکواس سڑکوں پر۔ سبیلیں اور مظاہرے سڑکوں پر، تفریح اور نظارے بھی سڑکوں پر۔ حتیٰ کہ حکومت بھی کوئی دن منانے کے لیے سڑکیں ہی سجاتی ہے۔

Advertisements
julia rana solicitors london

اگرچہ ہم بھی جوان ہیں، لیکن بالکل نوجوانوں کے متعلق سوچ کر دیکھیں، اُن کے پاس کیا ہے جس کے لیے وہ چیئر (cheer) کر سکیں؟ وہ سڑکوں پر ون ویلنگ نہ کریں تو اپنے جوانی کے وفور کو کہاں نکالیں؟ اِنھیں تو دریا بھی سیوریج سے کالے ہوئے ملے۔ کیا یہ نوجوان بدقسمت نہیں؟ اور اِن کی تعداد شاید دنیا کے کسی بھی اور ملک کی نسبت زیادہ تیزی کے ساتھ بڑھ رہی ہے۔

Facebook Comments

یاسر جواد
Encyclopedist, Translator, Author, Editor, Compiler.

بذریعہ فیس بک تبصرہ تحریر کریں

Leave a Reply