یاسر جواد کی تحاریر
یاسر جواد
Encyclopedist, Translator, Author, Editor, Compiler.

کوئی ایک امید افزا شعبہ بتائیں؟/یاسر جواد

بچوں سے یونیورسٹیوں میں چار سال تک لاکھوں روپے سالانہ فیس لینے کے بعد جب ٹرانسکرپٹ (رزلٹ کارڈ) لینے کا وقت آتا ہے تو دوبارہ پندرہ پندرہ روپے لیے جاتے ہیں۔ آگے داخلے کے لیے بھی کئی قسم کے ٹیسٹ←  مزید پڑھیے

ناپائیدار اور جعلی صدمے (2)-یاسر جواد

پہلا حصّہ پڑھنے کے لیے لنک کھولیے ناپائیدار اور جعلی صدمے (1)-یاسر جواد       کیا ہماری آئیڈیالوجی میں یہ بات شامل نہیں کہ ’فطری‘ طور پر عورت اور کردار متعین کر دیے گئے ہیں؟ کہ عورت کا کام←  مزید پڑھیے

ناپائیدار اور جعلی صدمے (1)-یاسر جواد

بہاولپور یونیورسٹی کو بدنام کیا جا رہا ہے تاکہ پورے معاشرے کے ’ضمیر‘ اور ’احساس‘ کو بچایا جا سکے۔ کونسی ویگن اور بس، ہسپتال اور ہاسٹل، کالج اور یونیورسٹی ایسی ہے جہاں ہر وقت ہر مرد ہر دکھائی دینے والی←  مزید پڑھیے

مصنوعی آبی پرندوں کے دور میں/یاسر جواد

ہجرتی آبی پرندوں کو اپنی زمین پر اتارنے اور شکار کرنے کے لیے جعلی بطخیں لگانے کا رواج بہت قدیم ہے۔ کچھ عرصہ پہلے تک جب پبلک ٹرانسپورٹ موجود تھی تو کسی مرکزی سٹاپ پر کھڑی خالی ویگن میں بیٹھنے←  مزید پڑھیے

عظیم یا پسندیدہ کتب/یاسر جواد

عظیم یا پسندیدہ کتب کی فہرست بنانا ایک مشکل کام ہے، کیونکہ یہ آپ اپنی بجائے دوسروں کے لیے بنا رہے ہوتے ہیں تاکہ اُنھیں کچھ راہنمائی کے علاوہ تحریک بھی مل سکے۔ نیز ضروری ہے کہ اپنی علمیت جتانے←  مزید پڑھیے

تاریخ کا سچ اور جھوٹ اور ہم/یاسر جواد

تاریخی ’علم‘ کی ایک نشانی یہ ہے کہ اِسے کسی خاص گروہ یا فرقے کے حق میں یا مخالفت میں نہیں ہونا چاہیے۔               دوسری نشانی یہ ہے کہ اِس میں خاص دنوں کے←  مزید پڑھیے

بے خواب کواڑوں کو مقفل کرنے کی کیا ضرورت؟/یاسر جواد

اب ہمیں ضرورت ہی نہیں رہی کہ کوئی آئے، اور کوئی کیا لینے آئے گا؟ عفریت کا پہرہ ہر طرف سخت ترین ہو چکا ہے، بلکہ وہ جن پر پہرہ دیتا تھا، وہ بھی اُس کے ساتھ مل کر پہرہ←  مزید پڑھیے

بروقت علیحدہ ہونے کے فوائد/یاسر جواد

گھٹیا ہندوؤں نے اپنے حصے کا ملک ملنے کے  بعد بھی بے غیرتیوں کا سلسلہ جاری رکھا۔ 1950ء سے 1967ء تک آنے والے صدور کا مختصر ذکر بہت سے راز سمجھا دے گا۔ کم بختوں نے رامائن اور مہابھارت کو←  مزید پڑھیے

کیا ہم بھی ایک ڈیپارٹمنٹل سٹور ہیں؟/یاسر جواد

جب میں اپنے موجودہ گھر اور کالونی میں شفٹ ہُوا، کوئی دس سال قبل تو یہاں قریب ہی ایک بہت بڑا جنرل سٹور یا ڈیپارٹمنٹل سٹور تھا۔ سٹور کافی بڑا تھا، سامان بھی کافی سلیقے سے لگا تھا۔ لیکن مالک←  مزید پڑھیے

ہذیان کی ڈائری/یاسر جواد

ساحر کی نظم تھی تصورات کی پرچھائیاں اُبھرتی ہیں۔ میرے اندر ہذیان اور تپش کے برف گالے گر رہے ہیں۔۔۔ ایک آدمی نے پھولوں کا باغ لگایا اور کسی نے دیکھنے کی خواہش کی تو اُس نے ایک کے سوا←  مزید پڑھیے

غلطیوں کی عادت نہ رہنے کے نتائج/یاسر جواد

ہم سب کو غلطیوں کی عادت نہیں ہے کیونکہ ہم نے ہمیشہ کھری، سچی، مطلق اور قطعی خیالات میں پرورش پائی ہے۔ کسی بزرگ یا شوہر یا اُستاد یا آجر کی ابرو کی ہلکی سی جنبش بھی بہت کچھ کہہ←  مزید پڑھیے

ادراک اور حقیقت، سچ اور رائے/یاسر جواد

ایک ہوا کرتا تھا subjective idealism جس کا ترجمہ موضوعی مثالیت پسندی کیا گیا۔ اِس کی بنیاد یہ خیال ہے کہ ذہن کے سوا کچھ بھی موجود نہیں۔ آپ مادی چیزوں کو تجربہ تو کر سکتے ہیں لیکن اُن کا←  مزید پڑھیے

اندرونی روح کا معنی اور بیرونی دنیا کی بوتل (3)-یاسر جواد

زندگی کے معنی کے معنی (2)-یاسر جواد ہم صدیوں بلکہ ہزاروں سال سے نہ صرف اپنے اندر بلکہ تمام چیزوں کے اندر ایک روح کا تصور کرنے کے عادی تھے۔ ہماری زبان میں اب تک ’’روح عصر‘‘ یا ’’روح رواں‘‘←  مزید پڑھیے

زندگی کے معنی کے معنی (2)-یاسر جواد

ایک دفعہ کا ذکر ہے والی زندگی (1)-یاسر جواد پریشانی کے اوقات میں ہم چھوٹی سانسیں لینے لگتے ہیں، حالانکہ اُسی وقت ہمارے دماغ کو زیادہ آکسیجن کی ضرورت ہوتی ہے۔ اسی طرح زندگی بھی ایک پیراڈاکس ہے۔ بہت بڑے←  مزید پڑھیے

ایک دفعہ کا ذکر ہے والی زندگی (1)-یاسر جواد

کچھ ہفتے پہلے ایک سینئر ریٹائرڈ دوست نے یوں ہی کہا کہ ’’یار یہ بتاؤ کہ کیا مصروفیات ہونی چاہئیں؟ دن گزارنا مشکل ہو جاتا ہے۔ صبح واک کر لی، شام کو واک کر لی، دو چار گھنٹے کچھ پڑھ←  مزید پڑھیے

خوابوں کا جزیرہ/یاسر جواد

دکھ کئی قسم کے ہوتے ہیں، اور بالخصوص ایسے دکھ ’پالے‘ جاتے ہیں جن پر آپ کا کوئی اختیار نہیں ہوتا۔ مثلاً کشمیر اور فلسطین کا دکھ، امت مسلمہ کی گمرہی کا دکھ، پاکستان میں پیدا ہونے کا دکھ، رنگ←  مزید پڑھیے