تاریخ کا سچ اور جھوٹ اور ہم/یاسر جواد

تاریخی ’علم‘ کی ایک نشانی یہ ہے کہ اِسے کسی خاص گروہ یا فرقے کے حق میں یا مخالفت میں نہیں ہونا چاہیے۔

 

 

 

 

 

 

 

دوسری نشانی یہ ہے کہ اِس میں خاص دنوں کے دوران حرکت پیش نہ آئے۔ تیسری نشانی یہ ہے کہ اِس کا مقصد محض کسی کو تکلیف پہنچانا نہیں ہونا چاہیے۔

تاریخ سے ہر قسم کی چیز کی مثالیں نکالی جا سکتی ہیں۔ آپ کی منتخب کردہ مثال خود آپ کے بارے میں بہت کچھ بتاتی ہے۔ آج کل جو لوگ تاریخ کی کتب کے ’’حوالے‘‘ فخر سے پیش کر رہے ہیں، وہ محض اپنے متعلق عیاں کر رہے ہیں کہ وہ کتنے اُتھلے اور چسکا پسند ہیں۔

مزے کی بات ہے کہ جن تاریخی کتب کے صفحات کے عکس پیش کیے جا رہے ہیں، وہ پرانی اُردو کی ترجمہ کردہ کتب ہے۔ ہمارے بہت سے سینئر محترم مترجمین مدرسے کی روایت سے تعلق رکھتے تھے۔ وہ اپنے عقیدے یا فرقے یا نظریے سے مطابقت نہ رکھنے والی چیزوں کو حذف کر دیتے یا توڑ مروڑ دیتے تھے۔ رہی سہی کسر ہمارے پبلشروں نے نکال دی۔
مثال کے طور پر مقدمہ تاریخ ابن خلدون کے دو ایڈیشنوں کے پہلے صفحے کا موازنہ بہت کچھ بتا دیتا ہے۔ اول تو مترجم یا پبلشر نے تخلیقِ کائنات اور ارتقا کے متعلق ابن خلدون کے لکھے ہوئے صفحات ہی اُڑا دیے۔ ایک ایڈیشن میں بیس برس یا زائد عمر کے سپاہیوں کی تعداد چھ لاکھ لکھی ہے تو دوسرے ایڈیشن میں بیس  لاکھ۔
ایسی اغلاط اور انگلش ایڈیشن سے موازنے کے نتائج بیان کرنے لگوں تو شاید مقدمہ جتنی ہی ایک اور کتاب لکھنی پڑ جائے۔ لیکن آج کل ہمارے لوگوں کا اصل مسئلہ تاریخِ کربلا یا تاریخ نہیں بلکہ کچھ اور ہے۔

اہل تشیع کی روایت نان کنفرمسٹ سوچ رکھنے والوں کی آماجگاہ رہی ہے۔ ایسا نہیں ہے کہ تمام اہل تشیع نان کنفرمسٹ تھے، بلکہ یوں کہنا زیادہ موزوں ہو گا کہ جو بھی نان کنفرمسٹ تھا اُسے اہلِ تشیع قرار دے دیا گیا۔

Advertisements
julia rana solicitors london

لہٰذا اردو کے مولوی فاضل ادیب فاضل اردو فاضل مترجمین اور پبلشروں نے تاریخ طبری، طبقاتِ ابن سعد اور تاریخِ ابن خلدون کے ساتھ جو کچھ کیا، اور جو کچھ آج کل تاریخ کے شَیدا فیس بک پر کر رہے ہیں، وہ مجھے non-conformism سے عناد کا نتیجہ لگتا ہے۔ بہرحال ایک ہفتے میں یہ ’’تاریخ پسندی‘‘ بڑھتے بڑھتے یک دم ماند پڑ جائے گی۔ ہمیں تو تماشا چاہیے۔
تاریخ سچ یا جھوٹ نہیں ہوتی۔ یہ ہمارے سچ اور جھوٹ کے معیاروں کا پول ضرور کھولتی ہے۔

Facebook Comments

یاسر جواد
Encyclopedist, Translator, Author, Editor, Compiler.

بذریعہ فیس بک تبصرہ تحریر کریں

Leave a Reply