زندگی کے معنی کے معنی (2)-یاسر جواد

ایک دفعہ کا ذکر ہے والی زندگی (1)-یاسر جواد

پریشانی کے اوقات میں ہم چھوٹی سانسیں لینے لگتے ہیں، حالانکہ اُسی وقت ہمارے دماغ کو زیادہ آکسیجن کی ضرورت ہوتی ہے۔
اسی طرح زندگی بھی ایک پیراڈاکس ہے۔ بہت بڑے لوگ اِس کی مثال ہیں۔ دنیا کا سب سے فِٹ ایتھلیٹ محمد علی باکسر رعشے کے مرض کا شکار ہوا۔ سرد جنگ جیت کر دنیا میں امریکہ کو واحد سپر پاور کی حیثیت دلانے والا ریگن الزائمر کا مریض بن گیا۔ بیسویں صدی کی شاید مشہور ترین حسین عورت مارلن منرو نے خود کو مار ڈالا۔

کلہاڑے کا دستہ بھی لکڑی سے بنتا ہے۔ جو زندگی ہے یہی موت میں تبدیل ہو گی۔ آپ کے پینتیس سال باقی ہیں یا بیس یا دو سال، اِس سے کوئی بھی فرق نہیں پڑتا۔ بس ہوتا وہی ہے جو شروع میں کہا۔ ہم ایک خاص صورت حال میں پہنچ کر چھوٹی سانسیں لینے لگتے ہیں، کمپرومائز کے نام پر ٹوپی برقعے اوڑھ لیتے ہیں، اخلاقیات کے درس دیتے ہیں، نوجوانوں کو محبت کرنے کے طریقے اور ڈرائیونگ کے گُر بتاتے ہیں۔

اگر آپ زندگی کے معنی کی تلاش میں ہیں تو یہ سب سے مضحکہ خیز بات ہے۔ کیا آپ کی/ہماری پیدائش کے وقت ایک پرچی بھی ساتھ آئی تھی کہ یہ بچہ زندگی کے معنی کی جستجو کرے گا؟ کس کو معنی ملے؟ یسوع مسیح یہودیوں کے لیے آئے اور اُنھوں نے ہی صلیب چڑھا دیا، اور تین سو سال بعد مسیحیوں نے پھر جگایا۔ ہر قسم کے فلسفوں کا کچھ حد تک بانی اور منطقی سوچ کی بنیاد رکھنے والا ارسطو کبھی اپنی بیوی یا محبوبہ کا منہ کھول کر اُس کے دانت نہ گن پایا۔ نشاۃ ثانیہ کے ایک مجسمہ ساز نے کسی امیر آدمی کے کہنے پر کانسی کا مجسمہ ڈھالا لیکن رقم پوری نہ ملی تو پگھلا کر بھاگ گیا۔

اپنے اور دوسروں کے اندر کے ساوونارولا، مصلح، عظیم ناصح، مفتی اور اخلاقیات دان کو ہمیشہ مارنے کی کوشش کرتے رہنا ہی ہمیں سیکھی ہوئی بکواسیات کی پرتیں اُتارنے کے قابل بنا سکتا ہے۔

Advertisements
julia rana solicitors

جاری ہے

Facebook Comments

یاسر جواد
Encyclopedist, Translator, Author, Editor, Compiler.

بذریعہ فیس بک تبصرہ تحریر کریں

Leave a Reply