ادریس آزاد کی تحاریر

بالائے بنفشی فاجعہ اور کوانٹم کی دریافت۔۔ادریس آزاد

اگر آپ ایک سفید کاغذ پر سیاہ رنگ کے ساتھ انچ بائی انچ کا ایک چوکٹھا لگائیں اور پھر اس چوکھٹے پر ٹارچ سے روشنی ڈالیں تو تمام کی تمام روشنی سیاہ چوکھٹے میں جذب نہیں ہوجائےگی۔ بلکہ کچھ روشنی←  مزید پڑھیے

رینے گینوں کا قبولِ اسلام اور جلیل عالی صاحب کا نہایت اہم سوال۔۔ادریس آزاد

یہ غالباً 2006 کی بات ہے۔ ہمارے ایک دوست ہوا کرتے تھے، عبدالقادر ناظر۔ فوج سے خطیبِ اعلیٰ ریٹائرڈ تھے۔ غضب کے منطقی تھی۔شطرنج کھیلنا اور علمی موضوعات پر بحث کرنا اُن کا خاص مشغلہ تھا۔شطرنج اور بحث دونوں میں←  مزید پڑھیے

لمحۂ تخلیق۔۔ادریس آزاد

لمحۂ تخلیق زمانِ خالص سے زمانِ متسلسل میں وارد ہوتاہے۔ یا یوں کہیے کہ عالمِ امرسے عالمِ خلق میں تبدیل ہوکر مشہود ہوجانے والی تخلیق کا عین وہ لمحہ کہ جب وہ اپنے خالق کے فعل میں درآئے یا وجدان←  مزید پڑھیے

دے جاوُو-فطرت کا سربستہ راز(2،آخری حصہ)۔۔ادریس آزاد

یاداشت کا عمل خودکار ہے۔ اس کا تعلق بہت سی چیزوں کے ساتھ بیک ہوتاہے۔ تحت الشعور ( Sub-conscious) اور لاشعور (Unconscious) میں موجود یادوں کے ساتھ ، دماغ کے نیورانز کے ساتھ ، بیرونی مہیجات کے ساتھ، ہمارے منطقی←  مزید پڑھیے

دے جاوُو-فطرت کا سربستہ راز(1)۔۔ادریس آزاد

تقریباً ہرانسان ‘دیجا و ُو ‘ کے تجربہ سے گزرتاہے۔ لیکن علم کی پوری تاریخ میں آج تک اس مظہر کو سمجھنے کے لیے جس قدر بھی مفروضے قائم کیے گئے ہیں ان میں سے کسی ایک پر بھی سچے←  مزید پڑھیے

صبر اور اعصابی تناؤ آپس میں بالعکس متناسب ہیں۔۔ادریس آزاد

مرد کا بچہ ہے وہ انسان جسے اپنے اعصاب پر قابُو ہے، تعریف و توصیف ہو یا تنقید و تنقیص۔ جس نے اپنے خون کی گردش اور دِل کی دھڑکن کو اپنے دماغ سے کنٹرول کرلیا وہ انسانوں میں بہترین←  مزید پڑھیے

قصہ ایک پیڑ کا۔۔ادریس آزاد

اک شجر کا قصہ ہے درد کی کہانی ہے جس کی بیکراں شاخیں آسماں کو چھوتی تھیں رعب دار تھا اتنا مشک بار تھا اتنا اس کے سبز شملے کو سرفراز پتوں کو سب شجر ترستے تھے اس کی شان←  مزید پڑھیے

کائنات کیسی ہوگی؟۔۔ادریس آزاد

اگر انسان کے سامنے کائنات کے تمام راز کھل گئے اور وہ کائنات کے ہر پست وبلند سے واقف ہوگیا تو کیا کائنات ویسی ہوگی جیسا انسان نے اُسے سمجھ لیا؟ بالکل بھی نہیں۔ وہ کائنات کی فقط ایک تشریح←  مزید پڑھیے

ارتقا کا مطلب ہرگز ترقی نہیں۔۔ادریس آزاد

یہ بات ہی غلط ہے کہ دنیا نے کوئی ترقی کی۔ سکندراعظم ہو یا ڈونلڈ ٹرمپ تاریخ کے ہردور میں صرف طاقتور نے اندھا دُھند اپنی منوائی ہے۔ دیکھنے کو یہ جو آئن سٹائن جیسے سائنسدان اور بڑے بڑے فلسفی←  مزید پڑھیے

طاقت ہی آزادی کی ضمانت ہے۔۔ادریس آزاد

اقبالؒ کے نزدیک تقدیر سب کے لیے نہیں ہوتی۔ یہ متغیر مقدار ہے جو آزادی اور غلامی کے قطبین کے مابین سفر کرتی ہے۔غلاموں کی تقدیر ہوتی ہے مگر احرار کی نہیں۔ احرار کے پاس اختیار ہوتاہے جو تقدیر کے←  مزید پڑھیے

گور پیا کوئی ہور(1)۔۔ادریس آزاد

شروڈنگراِکویشن سے جنم لینے والے سوالات میں سب سے بڑا سوال یہ تھا کہ کیا حقیقتیں متعدد ہیں؟ انگریزی میں کہا جائے، تو کیا رئیلٹی ملٹی پل ہے؟1940  میں ہیوایورٹ نے اس پر مزید دلائل کا بوجھ لاددیا اور یہ←  مزید پڑھیے

تدریس میں جدید ٹیکنالوجی کا استعمال۔۔ادریس آزاد

میں ذاتی طورپر تو ایک عرصے سے تدریس میں جدید ٹیکنالوجی یعنی مختلف قسم کے کمپیوٹر سافٹ وئر استعمال کررہاہوں، لیکن میں نے دیکھاہے کہ ہمارے اساتذہ، سب نہیں، لیکن زیادہ تر اساتذہ، کا ہاتھ اس معاملے میں ذرا تنگ←  مزید پڑھیے

دورِ حاضر کی ’’روشن خیالی کا خالق‘‘ ، جان سٹورٹ مِل، ایک تعارف۔۔ادریس آزاد

ہم فی زمانہ حقوق ِ انسانی، حقوقِ نسواں، تحفظ حیوانات، تحفظِ ماحولیات کے جس قدر بھی نعرے سنتے ہیں، جتنے قوانین اور دساتیر دیکھتےہیں اور جس قدر لبرل ازم سے ہماری واقفیت ہے اس کا زیادہ تر حصہ مِل کے←  مزید پڑھیے

اینٹروپی اور ٹائم کا جنم۔۔ادریس آزاد

آئن سٹائن نے نیوٹن کے مکانِ مطلق اور زمانِ مطلق کو ختم کرکے اضافی زمان و مکاں کا جو تصور پیش کیا، اس کی وجہ سے اب زمانے کے لیے بھی مکان کی اکائیاں استعمال ہوتی ہیں۔ زمانے کو آپ←  مزید پڑھیے

افسوس، کہ اقبال کو ہم سمجھ نہ سکے۔۔ادریس آزاد

اقبال کے نظام فکر میں خدا، انسان اور کائنات کا ربط و تعلق ’’مذہبی واردات‘‘ کا مرہون ِ منت ہے۔ کیونکہ شاعرانہ واردات قابل ِ اعتماد نہیں اور ’’فلسفہ نام نہیں کسی مسئلے کا حل دینے کا‘‘۔ فلسفے کا مطمع←  مزید پڑھیے

نیلمانہ(قسط5)۔۔ادریس آزاد

سارنگ کو ہوش آیا تو وہ لیبارٹری میں تھا۔ بوڑھاپروفیسراُس پرجھکاہواتھا۔ پروفیسر کے ہاتھ میں بڑاساعدسہ تھا۔ اور وہ کسی باریک سی نوک والی سوئی کی مدد سے سارنگ کے منہ میں شاید کوئی دوائی ڈال رہاتھا۔پہلے تو سارنگ کو←  مزید پڑھیے

نیلمانہ(قسط4)۔۔ادریس آزاد

کچھ نہ ہوسکا۔ وہ کچھ بھی تو نہ کرسکی۔ وہ اب ایک کمزور تتلی تھی۔ وہ اب ایک طاقتور انسان نہیں تھی۔ دِن پر دِن گزرتے چلے گئے۔ ہرگزرنے والے دن کے ساتھ اُس کی زندگی مختلف سے مختلف ہوتی←  مزید پڑھیے

نیلمانہ(قسط3)۔۔ادریس آزاد

شاؤزان یکایک خوش ہوگیا۔ ’’ارے کیوں نہیں؟ ایڈونچر اور وہ بھی تمہارے ساتھ؟ افف بہت مزہ آئیگا۔ بتاؤ! کہاں چلیں؟‘‘ ’’وہ ہ ہ ہ ہ وہاں‘‘ ماریہ نے دور سے پہاڑ نما عمارت کی دیوہیکل کھڑکیوں کی طرف اشارہ کیا۔شاؤزان←  مزید پڑھیے

نیلمانہ(قسط2)۔۔ادریس آزاد

’’ماریہ؟ یہ کیسا نام ہے؟ ایسا نام تو میں پہلی بار سن رہاہوں۔ کیا تم ’پُورماشانی تتلیوں‘‘ کے ساتھ نہیں آئی ہو؟ وہ جو پانچ تتلیاں آج سے کچھ دن پہلے ’’شردھان‘‘ میں وارد ہوئیں، تم انہی میں سے ایک←  مزید پڑھیے

آئن سٹائن کی تھیوری آف جنرل ریلیٹوٹی (قسط اوّل)۔۔ادریس آزاد

کششِ ثقل اور اسراع ایک ہی چیز ہیں۔ آئن سٹائن آئن سٹائن کے نظریہ اضافیتِ عمومی کا سب سے خوبصورت اور دلچسپ پہلو اس کا ’’اِکویلنس پرنسپل‘‘ ہے۔ اس پرنسپل کے مطابق گریوٹی اور اسراع (یعنی ایکسیلیریشن) دراصل ایک ہی←  مزید پڑھیے