خِفّت کیا شئے ہے؟۔۔ادریس آزاد

خفت کیسی کیفیت ہے؟ یہ توہین یا انسلٹ نہیں،بالکل مختلف چیز ہے۔بظاہر معمولی لیکن فی الحقیقت بہت شدید کیفیت ہے جس کے مضمرات میں بڑے بڑے حوادث اوربعض اوقات انتقام جیسے خوفناک عوامل پرورش پاتے ہیں۔ خفت کسی ایک لمحے میں پیدا ہوتی ہے، لیکن اس کے اثرات دیر تک قائم رہتے ہیں۔ اسے سمجھنے کے لیے اگر ہم یوں کہیں کہ خفت اُس بے عزتی یا انسلٹ کو کہتے ہیں جو صرف خفیف کو خود ہی معلوم ہوتی ہے اور خفیف پر خود ہی گزرتی ہے، تو بے جا نہ ہوگا۔ خفت خفیف پر ہی خود کو ظاہر کرتی ہے آس پاس کے لوگوں کے سامنے عیاں نہیں ہوتی۔ اگر آس پاس کے لوگوں کے سامنے عیاں ہوجائے تو وہ خفت نہیں رہتی انسلٹ بن جاتی ہے۔ اس سے زیادہ بہتر تعریف یہ ہے کہ اپنی ہی نظروں میں اچانک انسلٹ ہوجانا خفت کہلاتا ہے۔ اس کی مثالوں میں زیادہ تر کا تعلق اشتہأ اور شہوت کے اوقات میں پیش آنے والے ناپسندیدہ واقعات کے ساتھ ہے۔اشتہأ کی مثال میں فرض کریں آپ کو بھوک لگی ہے۔ آپ کھانے کے انتظار میں بیٹھے ہیں۔ کسی نے آنا ہے اور آپ کو کھانا دینا ہے۔ آپ منتظر بیٹھے ہیں کہ اچانک آپ کو سامنے سے کوئی آتا ہوا دکھائی دیتاہے جو کھانا لا رہا ہے۔ آپ کو یقین ہوجاتاہے کہ وہ آپ کی ہی طرف آرہا ہے۔ لیکن جب وہ پاس آئے تو آپ کے قریب سے گزرتا ہوا کسی اور طرف چلا جائے تو آپ کو یکلخت خفت محسوس ہوگی۔ اور شہوت کی مثال میں فرض کریں کہ آپ نے سمجھ رکھا ہے کہ سامنے بیٹھی لڑکی آپ کی طرف دیکھ رہی ہے اور اُس کی نظروں میں پسندیدگی ہے۔۔۔۔۔۔۔لیکن کچھ ہی دیر میں آپ پر اچانک کُھلتا ہے کہ وہ تو آپ کے عقب میں بیٹھے ہوئے کسی شخص کی طرف متوجہ ہے۔

شہوت اور اشتہأ سے ہٹ کر بھی خفت کی مثالیں موجود ہوسکتی ہیں۔مثال کے طور پر آپ ایک دوست سے وقت لے کر اُس کی طرف جارہے ہیں۔ آپ کو یقین ہے کہ وہ آپ کے انتظار میں ہوگا۔ آپ اُسے میسج کرتے ہیں کہ آپ روانہ ہیں۔ اور وہ آپ کو ایسا ریپلائی کرے کہ جس میں وہ چاہے کہ آپ اُس کی طرف نہ آئیں۔
خیر! خفت ایک نفسیاتی کیفیت ہے مثالیں تو ہرطرح کی مل جائینگی۔ لیکن حقیقت یہ ہےکہ خفت اپنی ہی نظروں میں شرمندہ ہوجانے کا نام ہے۔میں اکثر کہا کرتاہوں کہ ’’عزت وہی ہے جو آپ کی اپنی نظروں میں ہوتی ہے۔ باقی سب تصنع ہے‘‘۔

Advertisements
julia rana solicitors

ادریس آزاد

Facebook Comments

بذریعہ فیس بک تبصرہ تحریر کریں

Leave a Reply