غزل، - ٹیگ

غزل/ڈاکٹر ستیہ پال آنند

قرنوں سے بڑے زود گذر ثانیے، رُک جا خود تک مجھے جانے میں ابھی وقت لگے گا تھم سی گئی تھیں نبضیں زمان و مکان کی اِک حادثہ ایسا بھی مرے ساتھ ہوا تھا نروان کا حصول ہو شاید تری←  مزید پڑھیے

15 اپریل کے نام/میاں آصف افتخار الدین شاہ

وہ وفا کی شمع بجھی نہیں، پہ جو شوق تھا وہ تو مر گیا وہ نہ کٹتا تھا جو ترے فراق میں، وقت وہ بھی گزر گیا تو مِلا نہیں جو کسی بھی خواب میں، تج دیا ترے خواب کو←  مزید پڑھیے

پنچھی کبھی اُس پیڑ پہ اُترا نہیں کرتے/صابرہ شاہین

صحرا کے مسافر کبھی، لوٹا نہیں کرتے مر جاتے ہیں پر تشنگی ، بیچا نہیں کرتے ٹھن جائے کڑی دھوپ سے تو، آبلہ پا لوگ یوں سایہء دیوار میں، بیٹھا نہیں کرتے موجوں میں گِھرا ہو جو سفینہ تو سفر←  مزید پڑھیے

غزل/فیصل فارانی

ہوا کے چلتے ہی پھولوں نے کی ہے من مانی کسی کی راہ میں بکھرنے کی جانے کیا ٹھانی؟ ہجوم ایساکہ گُھٹنے لگا تھا دَم میرا سو اُس کے دل سے نکلنے میں عافیت جانی ہَوا مزاج تھا محصور مُجھ←  مزید پڑھیے

تازہ ہوا کے جھونکے۔۔امجد اسلام امجد

غزل کو اگر اُردو شاعری کا طُرہ، امتیاز کہا جائے تو یہ غالباً غلط نہ ہوگا کیونکہ ولی دکنی سے لے کر دلاور علی آذر تک اور بالخصوص میرؔ و سوداکے زمانے سے اب تک شاید ہی کوئی دہائی ایسی←  مزید پڑھیے

جگجیت کی غزل سے جیمز ویب دوربین تک۔۔ارشد غزالی

جگجیت سنگھ اور چترا سنگھ کی البم "دا لیٹسٹ" ریلیز ہوئی اس البم کی ایک غزل " وہ کاغذ کی کشتی وہ بارش کا پانی" آج چالیس سال بعد بھی سننے والوں کو مسحور کر کے بے اختیار بچپن تک پہنچا دیتی ہے جہاں کچی مٹی میں بہتے بارش کے پانی میں کاغذ سے بنائی کشتیاں چلانے کی یادیں زندگی کی تلخیوں میں خوشیوں کے رنگ بھر دیتی ہیں←  مزید پڑھیے

​ہندی غزل۔۔ڈاکٹر ستیہ پال آنند

بھرے پُرے میلے میں گئے تھے کس کے سہارے، بھول گئے کس کی انگلی مُٹھی میں تھی، ہم بے چارے بھول گئے پیاس سے منہ میں آگ لگی تو جھرنے کھوجے گلی گلی میں چھاگل گھر سے لے کے چلے←  مزید پڑھیے

بول کر سب کو سُنا۔۔ڈاکٹر ستیہ پال آنند

بول کر سب کو سنا، اے ستیہ پال آنند! بول اپنی رامائن کتھا، اے ستیہ پال آنند ! بول تو کہ کامل تھا کبھی، اب نصف سے کم رہ گیا دیکھ اپنا آئینہ ، اے ستیہ پال آنند ! بول←  مزید پڑھیے

میری کتاب ’’کتھا چار جنموں کی‘‘ سے ایک اقتباس اختر الایمان کے بارے میں ۔۔ڈاکٹر ستیہ پال آنند

اختر الایمان تب باندرہ میں کین روڈ پر بینڈ اسٹینڈ بلڈنگ میں رہتے تھے۔ ہم اس بلڈنگ کے نمبر ۵۵ کے اپارٹمنٹ میں پہنچے، تو چڈھا صاحب کو دیکھ کر خوش ہوئے۔ مجھ سے ہاتھ ملایا، اور جب میں نے←  مزید پڑھیے

غزل۔۔رؤف الحسن

خیال میں صورت ِیار بھی نہیں اور دل کو تیرا انتظار بھی نہیں اک میری نگاہ ہے نگاہِ اداس اک جلوؤں کا تیرے شمار بھی نہیں وہ چاہ ہی نہیں اور ہو بھی تو اب ترے چاہنے پہ مجھے اعتبار←  مزید پڑھیے

اَن کہی(نظم)۔۔رؤف الحسن

ایک کھڑکی ادھ کھلی سی اور سرد ہوا چلی سی اک خط ادھ لکھا سا اور سگریٹ ادھ جلی سی چاند مدھم مدھم سا جیسے پھول کی کلی سی دل تھا ڈوبتا سا اور آنکھ میں نمی سی کسی غم←  مزید پڑھیے

اب کہیں جو رفتگاں کا غم منانا دوستو۔۔ صدیق انجم

اب کہیں جو رفتگاں کا غم منانا دوستو ذکر میرا بھی وہاں خاطر میں لانا دوستو سب تلاطم نَخوتِ گردوں کی دیمک کھاگئی اب کہاں شوخی ، کہاں لہجہ پرانا دوستو شامِ غم ہےجوش میں اورصبح کاامکاں نہیں زندگی جیسے←  مزید پڑھیے

احمد شمیم کی وجہء شہرت۔۔ساغر جاوید

آزادی کے ان ساٹھ برسوں میں شاعری پر جو باتیں ہوئی ہیں ان میں جس نظم کو ادبی مباحث میں سب سے زیادہ  جگہ ملی، اس کے لکھنے والے ترقی پسند نظم نگار تھے اس کی واضح وجہ یہ بھی←  مزید پڑھیے

ستیہ پال صاحب کی ’’کتھا چار جنموں کی‘‘ کچھ گزارشات۔۔فیصل عظیم

ستیہ پال صاحب کی خودنوشت ’’کتھا چار جنموں کی‘‘ پڑھنے کے بعد میں نے اس پر ایک مضمون لکھنا شروع کیا تھامگر وہ اتفاق سے مکمل نہیں ہوسکا۔ ستیہ پال صاحب کی ۸۹ ویں سالگرہ پہ مبارکباد کے ساتھ کچھ←  مزید پڑھیے