ملک میں اس وقت سیاسی پارہ آسمان کو چھو رہا ہے. حکومت کامیابی سے اپنی نا اہلی, بے روزگاری اور مہنگائی کے طوفان کو عوام کی نظروں سے اوجھل کر چکی ہے جس کا کریڈٹ بہرحال اپوزیشن کو جاتا ہے← مزید پڑھیے
یہ دیس ہے اندھے لوگوں کا۔۔ارشد غزالی/ ادھورے اور نامکمل فیکٹس کی بنیاد پر تجزئیے دینے والے فکری بددیانت دانش وروں, زرد صحافت کے ترجمان صحافیوں اور پینتالیس فیصد دماغی گروتھ کے حامل طبقے کی چھوڑی ہوئی شدنیوں سے قطع نظر اعدار و شمار سے ثابت ہے مہنگائی عالمی سطح پر بڑھی ہے اور ترقی یافتہ ملکوں میں بھی برسوں پرانے ریکارڈ ٹوٹ رہے ہیں← مزید پڑھیے
مخصوص ایجنڈے اور ذہن سازی پر مامور کچھ دانش ور اور صحافی ہر چند دن بعد اپنی زنبیل سے نت نئی گھڑی ہوئی خبریں نکالتے ہیں کبھی حکومت کے جانے کی ،کبھی میاں صاحب کی واپسی کی، کبھی کرسی اور← مزید پڑھیے
اس بات میں کوئی دو رائے نہیں کہ عمران خان اس نظام میں ایلین ہیں کیونکہ نہ تو ان کے کوئی کاروباری مفادات ہیں نہ ہی انھیں اپنی اولاد کو سیاست میں لانا ہے نہ ہی دولت, طاقت اور شہرت← مزید پڑھیے
اپوزیشن اور میڈیا کی باسی کڑھی میں اُبال۔۔ارشد غزالی/ وطن عزیز کے نام نہاد دانش وروں,صحافیوں اور سیاست دانوں کی اکثریت جھوٹ اور ڈھٹائی میں اس حد تک خود کفیل ہے کہ جوتوں سمیت آنکھوں میں گھستے ہوئے ذرّہ بھر← مزید پڑھیے
میاں صاحب کا بائے روڈ ڈھائی سو کلومیٹر کا سفر طے کر کے ایک فیکٹری میں بزنس وزٹ کرنا اس رپورٹ کی صداقت پر سوالیہ نشان ہے۔ نیز میاں صاحب کے واپس نہ آنے پر کچھ مخصوص صحافیوں کے میاں صاحب کی واپسی کے اعلانات, پروپیگنڈے اور ان کی چڑیوں اور طوطوں کی پیشگوئیاں بھی ماضی کی طرح ایک بار پھر سے غلط ثابت ہوگئی ہیں← مزید پڑھیے
حکومت کی تازہ ترین واردات۔۔ارشد غزالی/ میاں صاحب آرہے ہیں ،میاں صاحب جا رہے ہیں، پیج پھٹ گیا ہاتھ ہٹ گیا ،حکومت کا دھڑن تختہ ہونے والا ہے، ڈیل ہوگئی ڈھیل مل گئی ،ضمانتیں مل گئیں، احتساب بیانیہ دفن ہوگیا ،کرپشن کی انتہاء ہوگئی← مزید پڑھیے
پاکستان میں اگر کوئی غیر مقبول اور غیر معروف صحافی بھی ٹویٹر یا فیس بک پول کروا دے تو ووٹ ہزاروں میں چلے جاتے ہیں ایسے میں 22 کروڑ آبادی کے ملک میں گلگت بلتستان اور کشمیر چھوڑ کر چار← مزید پڑھیے
کتی چوراں نال رلی ہوئی اے۔۔ارشد غزالی/تحریک انصاف کے حکومت میں انے سے پہلے ہی منی لانڈرنگ, جعلی بینک اکاؤنٹس اور کرپشن کے درجنوں مظبوط کیس موجود تھے مگر ساڑھے تین سال میں بھی موجودہ حکومت بڑے مجرمان کو سزا← مزید پڑھیے
پاکستانی سیاست میں مجھے کیوں نکالا کے بعد خان صاحب نے ایک نیا آئٹم متعارف کروا دیا ہے "اگر مجھے نکالا"۔ عوام کے سوالات کے جوابات دیتے ہوئے انھوں نے کہا کہ اگر مجھے نکالا گیا تو میں زیادہ خطرناک ہوجاؤں گا اور اپوزیشن کو چھپنے کی بھی جگہ نہیں ملے گی۔← مزید پڑھیے
پاکستان بننے کے بعد انڈین ایکٹ 1935ء میں ترامیم کر کے اسے عبوری آئین کے طور پر تسلیم کر لیا گیا جس میں اگرچہ وزیراعظم اور کابینہ بااختیار تھے مگر قائداعظم چونکہ پاکستان کے بانی اور پہلے گورنرجنرل پاکستان تھے← مزید پڑھیے
کوسموس سیریز کے خالق اور مشہور ماہر فلکیات کارل ساگان نے کہا تھا ہمارے ڈی این اے میں موجود نائٹروجن ہمارے دانتوں میں موجود کیلشیم ہمارے خون میں موجود آئرن ہماری ایپل پائی میں موجود کاربن ایک تباہ ہونے والے← مزید پڑھیے
کیا چین اپنا مصنوعی سورج پاکستان کو اُدھار دے گا؟۔۔ارشد غزالی/ وطن عزیز آزادی ء اظہار کے معاملے میں اتنا خود کفیل ہو چکا ہے کہ فیس بک سے ٹوئٹر اور نیوز ویب سائٹس تک ہر طرف ہر دوسرا شخص اپنی نام نہاد دانش بھگارتا نظر آتا ہے← مزید پڑھیے
ابدی زندگی کی تلاش میں سرگرداں سائنس۔۔ارشد غزالی/ کیا انسان ہمیشہ زندہ رہ سکتا ہے ؟سائنسی نقطہ نظر سے اس سوال کا جواب دینا کچھ مشکل ہے۔ گوگل کے کمپیوٹر سائنٹسٹ رے کروزویل کے مطابق اگلی دو دہائیوں بعد دماغ کو مکمل طور پر کمپیوٹر پر اپلوڈ کرنا ممکن ہوجائے گا۔← مزید پڑھیے
تم قتل کرو ہو کہ کرامات کرو ہو۔۔ارشد غزالی/کسی بھی خبر کے سنسنی خیز پہلو پر زور دے کر اصل خبر کو مسخ کرنے کو زرد صحافت کہا جاتا ہے۔ انیسویں صدی کے آخر میں نیویارک کے اخبارات کے رپورٹر اپنے اخبار کی اشاعت بڑھانے کے لئے سنسنی خیزی اور ہیجان انگیز رپورٹنگ کیا کرتے تھے← مزید پڑھیے
جگجیت سنگھ اور چترا سنگھ کی البم "دا لیٹسٹ" ریلیز ہوئی اس البم کی ایک غزل " وہ کاغذ کی کشتی وہ بارش کا پانی" آج چالیس سال بعد بھی سننے والوں کو مسحور کر کے بے اختیار بچپن تک پہنچا دیتی ہے جہاں کچی مٹی میں بہتے بارش کے پانی میں کاغذ سے بنائی کشتیاں چلانے کی یادیں زندگی کی تلخیوں میں خوشیوں کے رنگ بھر دیتی ہیں← مزید پڑھیے
میرا جسم میری مرضی کا علمبردار کرونا وائرس۔۔ارشد غزالی/ ایک واقعہ نظر سے گزرا کہ کسی گاؤں میں باباجی کھیت میں بھینسوں کو جوت کر ہل چلوا رہے تھے اور چھپڑ میں بیل آرام کر رہے تھے۔ کسی سیانے نے باباجی سے پوچھا یہ کیا تماشا ہے؟← مزید پڑھیے
جدید مولویوں کے خوف سے سہمی ہوئی سائنس۔۔ارشد غزالی/ "جب بھی کوئی نئی ایجاد یا دریافت ہو ،آج کل کے جدید مولوی اس کی تصدیق میں قرآن پاک سے آیتیں نکال کر لے آتے ہیں کہ یہ بات تو قرآن کریم نے صدیوں پہلے بتا دی تھی← مزید پڑھیے
حکومت خواہ مسلم لیگ نون کی ہو ،پیپلز پارٹی کی یا تحریک انصاف کی ،ہر دور میں اپوزیشن کی طرف سے عوامی اجتماعات اور اسمبلی میں سیاسی نعرے بازی کا کلچر موجود رہا ہے, پچھلی حکومت کے دور میں تحریک← مزید پڑھیے
پٹواری, یوتھیے اور بوٹ پالشی۔۔ارشد غزالی/وطنِ عزیر میں انگریزوں کے پارلیمانی جمہوری نظام کا بدبودار لاشہ گھسیٹا جارہا ہے جس کا تعفن اور سرانڈ اب ناقابلِ برداشت ہورہی ہے، اس نظام سے ہمیشہ سے صرف اشرافیہ مستفید ہوتی آ رہی ہے← مزید پڑھیے