پوچھتے ہو کیا یارو ! مُغَنّیہ کے بارے میں اُس حسیں پری زادی مطربہ کے بارے میں وہ پری تو جیسے اک ساز کا سراپا ہے نغمۂ مجسم ہے، رشک ہائے مینا ہے، وہ سراسوتی دیوی راگ جب لگاتی← مزید پڑھیے
سلام اے حسیں مطربہ! خبر ملی کہ آج تمہارا جنم دن ہے۔ یوں تو مجھے دنوں کے ہیر پھیر میں کوئی خاصی دلچسپی نہیں رہی مگر نہ جانے کیوں آج کا دن مجھے سال کا خوبصورت ترین دن معلوم ہوتا← مزید پڑھیے
اب کہیں جو رفتگاں کا غم منانا دوستو ذکر میرا بھی وہاں خاطر میں لانا دوستو سب تلاطم نَخوتِ گردوں کی دیمک کھاگئی اب کہاں شوخی ، کہاں لہجہ پرانا دوستو شامِ غم ہےجوش میں اورصبح کاامکاں نہیں زندگی جیسے← مزید پڑھیے