ناول، - ٹیگ     ( صفحہ نمبر 2 )

2021 کے ادبی نوبل انعام ناول نگار عبد الرزاق گورنہ کا ناول (By the Sea) کا تنقیدی تجزیہ۔۔احمد سہیل

نومبر کی دوپہر کے آخر میں صالح عمر بحر ِ ہند کے ایک دور جزیرے زنجبار سے گیٹویک ( Gatwick)ہوائی اڈے ( برطانیہ) پر پہنچے ہیں ۔ ان کے پاس ایک چھوٹا سا تھیلا ہوتا ہے جس میں اس کا←  مزید پڑھیے

دنیا کی کم عمر ناول نگار سعودی مصنفہ ” ریتاج الحازمی”۔۔منصور ندیم

مجھے یقین ہی نہیں آرہا تھا کہ میرے والدین جب یہ کہہ رہے تھے کہ میرا نام گنیز بک Guinness World Record میں آگیا ہے، یہ الفاظ سعودی عرب کی 12 سالہ مصنفہ  ریتاج الحازمی کے ہیں، ان سے تین←  مزید پڑھیے

آہ ! سوشانت سنگھ راجپوت : کیوں ہم زندگی کی نعمتوں سے فرار حاصل کرتے ہیں ؟۔۔مشرف عالم ذوقی

ہم ایک اندھیرے کمرے یا ڈارک روم کی گھٹن کا حصّہ ہیں ، اس لئے ان افسانوں کو تابوت یا بند کوٹھڑی سے نکالنے کا بہترین وقت ہے ، جہاں تاریخ انہیں رکھنے کے بعد ہمیں مردہ انسان میں تبدیل←  مزید پڑھیے

اداس نسلیں از عبداللہ حسین ۔۔۔۔تبصرہ:اظہر احمد

پاکستان کاایک ناول اور افسانہ لکھنے والا جسےپاکستان سمیت دنیا بھر میں پذیرائی ملی۔وہ شخص جس نے اردو ادب کے لامحدود سمندر میں اداس نسلیں،باگھ،نادار لوگ، قید،رات،سات، رنگ، واپسی کا سفر،نشیب اور فریب جیسے بہترین ناولوں کو موتیوں کے مثل←  مزید پڑھیے

گھروندا ریت کا(قسط14)۔۔۔سلمیٰ اعوان

”ٹھیک سے بیٹھو۔گھبرا کیوں رہی ہو؟ اور ہاں شیشہ نیچے کرو۔ تمہیں ٹھنڈی ہوا لگے۔“ اُس نے شیشہ آہستہ آہستہ نیچے کیا۔ اُس کے ہاتھ کانپ رہے تھے۔ سختی سے بھینچے ہونٹ یوں بند تھے جیسے کبھی نہیں کھُلیں گے۔←  مزید پڑھیے

گھروندا ریت کا(قسط7)۔۔۔سلمیٰ اعوان

”مجھے تو یہ سمجھ نہیں آتی کہ اگر میں پیدا نہ ہوتی تو خدا کی اِ س وسیع کائنات میں کیا کمی رہ جاتی؟“ یہ دُھند اورکُہر میں ڈوبی ہوئی ایک صُبح تھی اور وہ  سکول جا رہی تھی۔ اُ←  مزید پڑھیے

کرونا ڈائریز:کراچی،کرفیو سے لاک ڈاؤن تک(سینتیسواں دن)۔۔گوتم حیات

آج مجھ سے کچھ بھی نہیں لکھا جا رہا۔ایسا لگ رہا ہے کہ لکھنے کے لیے سب الفاظ ختم ہو گئے ہیں۔ اس وقت رات کے نو بجنے والے ہیں۔ میں گزشتہ دو گھنٹوں سے اس سوچ بچار میں ہوں←  مزید پڑھیے

گھروندا ریت کا(قسط3)۔۔۔سلمیٰ اعوان

اب ایسی بھی کوئی بات نہ تھی کہ وہ اپنی اِس گھبراہٹ اور بے چینی کو جویوں بیٹھے بٹھائے تپ ملیریا کی طرح یکدم اُس پر چڑھ دوڑی تھی کے پس منظر سے ناواقف تھا۔ ٹھنڈے پانی سے لبالب بھرے←  مزید پڑھیے

گھروندا ریت کا(قسط2)۔۔۔سلمیٰ اعوان

اپنے گھر کے بیرونی تھڑے پر بیٹھا اور وہاں محفلیں سجاتا اب وہ اچھا نہیں لگتا تھا۔ ایک تو اُس نے تاڑ جتنا قد نکال لیا تھا۔ دوسرے اب وہ کوئی ارمنی ٹولہ ہائی  سکول کے چوتھے پانچویں درجے میں←  مزید پڑھیے

گھروندا ریت کا(قسط1)۔۔۔سلمیٰ اعوان

اس  ناول کا پس منظر متحدہ پاکستان کی سر زمین ہے جو کبھی اپنی تھی۔اس میں سابق مشرقی پاکستان کی جھلکیاں یقیناً آ پ کو محظوظ کریں گی۔ یہ نچلے متوسط طبقے کی لڑکیوں کی نا آسودہ خواہشیں، حسرتیں، خوابوں←  مزید پڑھیے

غدار۔۔کرشن چندر/تبصرہ :آر ایس ظفر

تقسیم ِ ہند کے تناظر میں كئی ناول لکھے گئے ہیں ۔۔جہاں آگ کا دریا،اداس نسلیں، خاک اور خون، عشق کا شین اور پنجر جیسے ناولوں میں ہجرت سے متعلق مسلمانوں کو درپیش مشکلات اور ان کی قربانیوں کا ذکر←  مزید پڑھیے

عشق منجدھار:انیلا رزاق/تبصرہ محسن علی

انیلا رزاق بنیادی طور پر ایک شاعرہ ہیں،لیکن اُن کی پہلی کتاب یہی ناول ہے،جو اُردو ادب میں ایک اچھا اضافہ ثابت ہوگا ۔۔ اس ناول کے نام سے ظاہر ہے یہ ایک عشق کی کہانی ہے ۔مصنفہ  نے اس←  مزید پڑھیے

حقیقت کی حقیقت ؟(“چار درویش اور ایک کچھوا “پر تبصرہ)۔۔۔آدم شیر

ہمارے بڑے کہہ چکے ہیں کہ ہم پڑھتے ہیں تاکہ ہم انسانوں کو اور بہتر جان سکیں اور ہماری جھوٹی کہانی اس سچائی سے کہی جانی چاہیے کہ قاری اسے جھوٹ جانتے ہوئے بھی سچ مان لے اور ہم نے←  مزید پڑھیے