کچھ لوگوں کے ساتھ ایک المیہ ہمیشہ سے منسلک ہوتا ہے کہ وہ بھلے کوئی بھی کام شروع کر یں، اہم سے عام، جلد بازی ان کے اندر ایک ایسی نیگٹو قوت بن چکی ہوتی ہے کہ وہ اس سے← مزید پڑھیے
ابتدئے کائنات سے ہی طاقتور کمزور کو زیرکرنے کیلئے جائز اور ناجائز حربہ استعمال کرتا آیا ہے ۔ وہ کمزور کے نظریات ، افکار اور خیالات کو اپنے نظریات ، افکار اور خیالات کے تابع کرنا چاہتا ہے ۔ زندہ← مزید پڑھیے
حریف کو شکست نہیں دی جا سکے تو پھر پروپیگنڈا کیا جا سکتا ہے، دعائیں مانگی جا سکتی ہیں یا ایسےقصے گھڑے جاتے ہیں جس سے کم ازکم ذہن کسی طرح مطمئن ہو جائے اور ایک امید بندھی رہے۔ بحیثیت← مزید پڑھیے
چوتھی دفعہ کا ذکر ہے ہمارے دیس میں ایک بہت بڑا گاؤں تھا، اس گاؤں کا بڑا چوہدری عمر رسیدہ گھاگ اور خرانٹ قسم کا انسان تھا ، بڑا ٹہکا تھا اس کا، کہیں وارد ہوتا لوگ بڑھ بڑھ کر← مزید پڑھیے
انتخابی سرگرمیاں کوئی انیس ماہ تک امریکہ کے سوشل میڈیا ، لوگوں اور سیاست دا نوں کے دماغ پر سوار رہیں ،اس سلسلے میں امریکن میڈیا کو داد دینی پڑے گی کہ اس نے اپنے بڑے بڑے تجزیہ نگاروں ،سیاسی← مزید پڑھیے
مکالمہ نے ہر طرح کے لکھنے والوں کو اپنے ٹیلنٹ کے اظہار کا موقع دیا ہے۔ اس ٹرین میں آپ بھی سوار ہو سکتے ہیں، صرف تھوڑے سے ٹیلنٹ کی ضرورت ہے۔ ہا تھوں کو اللہ نے بے حد کام← مزید پڑھیے
سیک سیمینار پر بے ربط خیالات عقل مندوں سے بهری دنیا میں کچه میرے جیسے پاگل بهی پائے گئے ہیں… ثاقب ملک بهی انہی میں سے ہے… وہ جنہیں ہواوں کے مخالف چلنے میں لطف آتا ہے. وہ جو خواب← مزید پڑھیے
شیخ محسن علی نجفی کون؟ تحریر: عامر حسین شہانی پاکستان کے شمالی علاقہ جات اسکردو بلتستان کی تحصیل کھرمنگ کے گاؤں منٹھوکھا میں 1938 کو پیدا ہوئے۔ ابتدائی تعلیم گھر میں اپنے والد صاحب سے حاصل کی۔بعد ازاں اعلیٰ تعلیم← مزید پڑھیے
ایک ننھا سا بیج بویا جاتا ہے ۔ باغبان ، مالی یا رکھوالا اس کی دیکھ بھال کرتا ہے۔ زمین کی کوکھ میں پرورش پا کر وہی بیج پودا بن جاتا ہے۔ جیسا بیج بویا جاتا ہے اسی جنس کا← مزید پڑھیے
چونکیں نہیں اگر ایئر ہوسٹس کے نام پر کوئی اعتراض نہیں تو اس اصطلاح پر حیرانگی کیسی۔ ہوائی میزبان اگر ائیر ہوسٹس ہے تو میری لغت میں زمینی مہمان گراؤنڈ ہوسٹس۔ جس طرح پنجابی میں ہر لفظ ذو معانی ہوتا← مزید پڑھیے
لکھنا اک انتہائی مشکل کام ہے اور وہ بھی اتنے بڑے پلیٹ فارم کے لئے۔ یہ میری “مکالمہ” کے لئے پہلی تحریر ہے اور اس کا تعلق میرے پیشے اور میرے پسندیدہ سبجیکٹ کے ساتھ ہے، طب نبوی(صل اللہ علیہ← مزید پڑھیے
ایک بیس بائیس سالہ شناسا طالب علم کھاتے پیتے گھرانے سے تعلق رکھتا تھا، لیکن اب عالم یہ ہے کہ کتابیں ایک طرف رکھ کر فاقوں سے بچنے کے لیے مجبورا ملازمت اختیار کرنا پڑی۔ مگر پھر بھی حالات اتنے← مزید پڑھیے
(مکالمہ کا اس تحریر سے اتفاق ضروری نہیں ہے، اگر کوئی صاحب جواب دینا چاہیں تو مکالمہ کے صفحات حاضر ہیں۔ ایڈیٹر) گر جائزہ لینا فرقہ واریت کے زمرے میں نہیں آتا تو آئیے جائزہ لیتے ہیں۔۔ کراچی پھر شیعہ← مزید پڑھیے
اگر ایک شخص اپنے ساتھیوں کو کامیاب کرواتا ہے تو صرف اس کے ساتھی کامیاب نہیں ہوتےبلکہ وہ خود بھی کامیاب ہوتا ہے ، بندےکے ساتھ جڑے ہوئے لوگوں کی کامیابی اصل میں اس کی کامیابی ہوتی ہے۔ ہمارے معاشرے← مزید پڑھیے
بدقسمتی سے ہمارے ملک میں ہر بندہ خبروں میں رہنا چاہتا ہے۔ ججز صاحبان سے لے کر جرنیلوں تک اور عام سیاسی کارکنان سے لے کر پارٹی سرخیلوں تک ، سب کے سر پر ایک ہی دھن سوار ہے کہ← مزید پڑھیے
ہمیں طویل عرصہ ہوگیا ہے سیاسی “باندر کلا” دیکھتے ہوئے۔ ہم نے دیگر ملکوں میں جمہوریت بھی دیکھی اور اس کا پروان چڑھنا بھی، لیکن ہم نے ایک لفظ نہ سیکھا۔ ہر دوسرا شخص آیا اور ہمیں نعرے دے کر← مزید پڑھیے
پاکستان کے حالات ہم سب ہی جانتے ہیں۔ روزانہ ہی قتل وغارت، لوٹ مار، اغوا، ڈکیتیاں، کرپشن، اربوں روپے کے غبن، منی لانڈرنگ، اداروں کی بدحالی، محکمہ ہائے صحت، تعلیم اور خوراک کی بداعمالیاں، خواتین کے ساتھ ظالمانہ سلوک، ہرکمزور← مزید پڑھیے
(محترمہ صبا ٖفہیم نے جمہوریت اور ہم سب کو تو لائن میں کھڑا کر دیا مگر یہ نہیں بتایا کہ ریمارکس پاس کرنے والی عدالت خود کہاں کھڑی ہے۔ جمہوریت کو بادشاہی کہنے والی عدالت خود تو مردے رہا کرتی← مزید پڑھیے
یہ تحریر چونکہ ہمارے معاشرہ کے طبقات اور ان طبقات پر قابض رویّوں کی بنیاد پر لکھی گئی ہے لہٰذا اسے افراد پر ناپنے سے غیر موثر نتائج ظاہر ہوسکتے ہیں۔ تو برائے مہربانی اس تحریر میں بیان کردہ نشستوں← مزید پڑھیے
(محترم امتیاز خان نے یہ تحریر “مکالمہ” کیلیے بھیجی مگر نئی سائیٹ کے تکنیکی مسائل سے الجھتے اسکی اشاعت میں دیر ہوئی۔ ان سے انکے دل میں بدگمانی پیدا ہوئی کہ شاید میں نے کسی ذاتی وجہ یا وکیل بابو← مزید پڑھیے