امریکہ کی تباہی

حریف کو شکست نہیں دی جا سکے تو پھر پروپیگنڈا کیا جا سکتا ہے، دعائیں مانگی جا سکتی ہیں یا ایسےقصے گھڑے جاتے ہیں جس سے کم ازکم ذہن کسی طرح مطمئن ہو جائے اور ایک امید بندھی رہے۔ بحیثیت مسلمان، بلکہ انسان یہ خواہش ہر خاص و عام میں موجود ہے کہ امریکہ تباہ ہو جائے اس کا بیڑہ غرق ہو جائے۔ امریکہ کی تباہی کی جب بھی بات ہوتی ہے اس سے مراد امریکہ کی عوام ہرگز نہیں ہوتی بلکہ اس کا مطلب امریکی تسلط کے خاتمہ ہے ۔ وسائل کی غیر متوازن تقسیم، مسلم ممالک پر جنگوں کے مسلط کرنے کا جنون ، دوسرے ممالک کے اندرونی معاملا ت میں مداخلت اور دیگر امور میں امریکن پالیساں کسی سے ڈھکی چھپی نہیں ہیں۔ عام و خواص کی یہ تمنا ہے کہ اس کا متبادل سپر پاور میدان میں آئے اور طاقت کا توازن بر قرار رہے۔

جب سے ہوش سنبھالا ہے ماہر علم نجوم ، ماہر فلکیات ، مذہبی رہنماؤں اور جادوگروں کی بیسیوں پیشین گوئیاں سامنے آئیں ۔ زلزلے طوفان آئیں گے، ریاستیں ڈوب جائیں گی۔ سیارے ٹکرانے لگیں گے۔ لاوے ابلنے لگیں گے۔ ان سے یہی لگا جیسے موجودہ سال ہی امریکہ کی تباہی کا سال ہے۔ لیکن ایسا سنتے پڑھتے سالوں بیت گئے اور امریکہ اپنی جگہ اسی طرح قائم ہے۔ اوریا جان مقبول کے تبصرے اور کالم پڑھیں، ہر اگلے دن غزوہ ہند کے آغاز کا گمان ہوتا ہے اور امریکہ کجا پوری دنیا ہی خاتمے کے قریب نظرآئے گی۔ تیسری ورلڈ وار ہو گی اور انسان پتھروں کے دور میں واپس پہنچ جائے گا۔

Advertisements
julia rana solicitors

خاتون کاہنہ بابا وانگا کی بھی پیش گوئی بھی سامنے آئی کہ امریکہ کے بلیک صدر کے بعد جس نئے صدر کی حکومت قائم ہو گی اس کے دور میں ہی امریکہ بدحال ہو جائے گا۔ معاشی بدحالی ، زلزلے ،سیلاب ، ریاستوں کی علیحدگی اور بیرونی حملہ آور امریکہ کی اینٹ سے اینٹ بجا دیں گے۔ ان سب باتوں کے باوجود جتنے لوگ مسجد میں بدعائیں کررہے ہوتے ہیں، ان سے بیس گنا لوگ امریکن ایمبیسی میں امیگریشن کے لئے لائن میں کھڑے ہوتے ہیں۔ اسلامی کتب اٹھا لیں ان سب میں ہر ملک کے تذکرے ملیں گے۔ لیکن امریکہ کا تذکرہ کہیں بھی موجود نہیں ہو گا۔ قیامت سے پہلے کے واقعات اور نشانیوں سے لائبریریاں بھری پڑی ہیں، لیکن اکثر یورپی ممالک ، امریکہ ، آسٹریلیا اور کینیڈا کا کہیں بھی ذکر موجود نہیں۔ کیا مؤرخین نے کوئی تاریخی بدیانتی کی ہے یا بہت کچھ دجلہ و فرات کی نظر ہو گیا ۔ یا واقعی میں ہی یہ ممالک قیامت اور ظہور امام مہدیؑ سے پہلے ہی صفحہ ہستی سے مٹ جائیں گے؟؟؟

Facebook Comments

محمد کمیل اسدی
پروفیشن کے لحاظ سے انجنیئر اور ٹیلی کام فیلڈ سے وابستہ ہوں . کچھ لکھنے لکھانے کا شغف تھا اور امید ھے مکالمہ کے پلیٹ فارم پر یہ کوشش جاری رہے گی۔ انشا ء اللہ

بذریعہ فیس بک تبصرہ تحریر کریں

Leave a Reply